سنی اجتماع کے دوسرے دن علماء اور مبلغین نے الگ الگ عناوین پر خطاب کیا
EPAPER
Updated: December 01, 2024, 5:22 PM IST | Mumbai
سنی اجتماع کے دوسرے دن علماء اور مبلغین نے الگ الگ عناوین پر خطاب کیا
سنی اجتماع میں دوسرے دن الگ الگ عناوین پر مبلغین اور علماء نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خصوصی حفاظتی انتظام کیا گیا تھا ۔ اجتماع میں آنے والوں کو داخلی گیٹ پر ڈور فریم میٹل ڈٹیکٹر سے گزارنے کے ساتھ رضاکار ان کی نگرانی کررہے تھے اور انہیں یہ ہدایت دے رہے تھے کہ جن چیزوں کو لانے سے منع کیا گیا ہے اسے ساتھ نہ رکھیں۔
تحفظ ختم نبوت پر علماء کے مابین مذاکرہ
مغرب کی نماز کے بعد ایک اہم سیشن تحفظ ختم نبوت کے عنوان پر منعقد کیا گیا۔ اس میں علماء نے قرآن وحدیث کی روشنی میں تحفظ ختم نبوت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور یہ واضح کیا یہ ایمان و عقیدے کا بنیادی حصہ ہے، اس میں سر مو شک یا انحراف کی گنجائش نہیں ۔ کچھ ایسی طاقتیں ہیں جو اس تعلق سے غلط بیانی اور جھوٹے دعوے کرتی ہیں، ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ اللہ نے اپنے محبوب کو آخری نبی بناکر بھیجا اور اپنے مقدس کلام میں اس کی وضاحت فرمادی اور اپنے محبوب کی زبان مبارک سے بھی اس کا اعلان فرما دیا۔ حضور اکرم کے بعد نبوت کا دعوی کرنے والے کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹا ہے۔
کرپٹو کرنسی میں کاروبار کی گنجائش نہیں
حسب ترتیب بعد نماز عصر مفتی نظام الدین مصباحی نے شرعی مسائل سمجھائے۔ بطور خاص کرپٹو کرنسی کے تعلق سے بتایا کہ کرپٹو کرنسی اصلاً کرنسی نہیں ہے اس لئے اس میں کاروبار کی اجازت نہیں۔ اگر حکومت اسے قانونی طور پر مان لے تو اس میں کاروبار کی اجازت ہوگی ۔ دوسرے دن سنیچر کے اجتماع میں مولانا جاوید اختر مصباحی (گلبرگہ)، مولانا ابوالحسن نوری (بھیونڈی) ، مولانا خالد نجمی (امریکہ )، مولانا عظمت اللہ نجمی اور مولانا عارف پٹیل نجمی(یوکے) نے اظہار خیال کیا۔
نماز ہرحال میں ادا کی جائے
مولا خیرالدین(یوکے) نے آیات قرآنی کی روشنی میں نماز کی اہمیت سمجھائی اور یہ پیغام دیا کہ ہرحال میں نماز کا اہتمام کیا جائے۔
علماء اپنی ذمہ داری محسوس کریں
مولاناقمرالزماں اعظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت جو حالات ہیں وہ ہمیں جگانے کیلئے آئے ہیں، اگر اب بھی ہم نہ جاگے تو پھر ہمارا شمار زندوں میں نہیں ہوگا ۔ اگر آپ بیدار ہو جائیں تو انقلاب آسکتا ہے۔ حضرات، اب بیدار ہو جائیے، بہت سوچکے۔ خدا کرے یہ اجتماعات ہماری قومی حیات کا باعث بن جائیں۔ مولانا نے دیگر مذاہب اور نظام ہائے زندگی کا تقابلی مطالعہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ہمیشہ رہنے والا دین ہے اور دنیا کی ساری اقوام کیلئے بھیجا گیاہے ، اسلام ہمیشہ کیلئے ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ اگر ایسانہ ہوتا تو ڈیڑھ ہزارسال کے عرصے میں اسلام پر اس قدر غیر معمولی حالات اور آزمائشیں آئیں اس کے نتیجے میں اسلام کو مٹ جانا چاہئے تھا مگر اس کے برعکس جو لوگ اسلا م کو مٹانے نکلے تھے وہی اسلام کے داعی ومبلغ بن گئے ۔مولانا نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی ابدیت کا سب سے بڑا ثبوت یہ بھی ہے کہ سوال آج پیدا ہورہا ہے اور جواب ۱۴۰۰؍سال پہلے ہی دیا جاچکاہے ۔ دنیا نے ایک سے ایک صاحب فہم اور صاحب ادراک پیدا کئے مگر جو نظام ہمارے نبی نے مکہ اور مدینہ کی سرزمین پر دیا تھا وہ نظام آج تک باقی ہے اور قیامت تک باقی رہے گا۔ مولانا اعظمی نے علماء سے اپیل کی کہ دور جدید میں ابھرنے والے سوالوں اور اعتراضات کا جوا ب انہی پاکیزہ اصول اور ہدایات کی روشنی میں دیں۔
امیر سنی دعوت اسلامی مولانا محمد شاکر نوری نے کہا کہ ایک تصور یہ ہے کہ نماز پڑھنے، روزہ رکھنے ، زکوٰۃ دینے اورحج کرنے سے ہی حضورکی محبت کی تکمیل ہوجاتی ہے ، یہ بہت ناقص تصورہے ۔ اگر ہم اپنی پسند سے سنت پر عمل کریں گے اور جو سنت اپنے نفس پرگراں گزرے گی اسے چھوڑ دیں گے تو جان لیجئے کہ یہ اسلام نہیں ہے ۔قرآن کا حکم ہے کہ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ، یعنی حضور کی مکمل تعلیمات پر عمل کریں۔ اس کے بغیر ہم صحیح مسلمان نہیں بن سکیں گے ۔