مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کے نتائج آئے ہوئے ۱۰؍ دن گزر گئے ہیں لیکن ریاست میں حکومت سازی پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 3:48 PM IST | Agency | Mumbai
مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کے نتائج آئے ہوئے ۱۰؍ دن گزر گئے ہیں لیکن ریاست میں حکومت سازی پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کے نتائج آئے ہوئے ۱۰؍ دن گزر گئے ہیں لیکن ریاست میں حکومت سازی پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ اب شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر ایک دن میں حکومت سازی کے تعلق سے کوئی اقدام نہیں کیا جاتا تو ہم اپنی کتاب کھولیں گے۔ سنجے رائوت نے ’کتاب کھولنے‘ کے تعلق سے کوئی تشریح نہیں کی۔ وہ یہاں ممبئی میں میڈیا سے بات کر رہے تھے۔
رائوت نے کہا ’’ایک مکمل اکثریت والی مخلوط حکومت کی تشکیل کے معاملے کو صرف ایک وزیر داخلہ کے عہدے کی وجہ سے روکا نہیں جا سکتا۔ کوئی اور وجہ معلوم ہوتی ہے۔ اتنی بڑی اکثریت حاصل کرنے کے بعد وزیر داخلہ کا عہدہ اختلاف کا موضوع نہیں بن سکتا۔‘‘ سنجے راؤت نے مہایوتی کو خبردار کیا کہ ’’اگر کل تک اس کا حل نہ نکلا تو ہم اپنی کتاب کھولیں گے۔‘‘ انہوں نے کہا ’’یہ شرم کی بات ہے کہ مکمل اکثریت حاصل ہونے کے باوجود ریاست کو حکومت نصیب نہیں ہے۔‘‘ یاد رہے کہ میڈیا میں مہایوتی حکومت کی تشکیل میں تاخیر کا سبب یہ بتایا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شندے وزارت اعلیٰ کے عہدے سے دستبردار ہونے کے بدلے وزارت داخلہ کا قلمدان مانگ رہے ہیں لیکن سنجے رائوت کا کہنا ہے کہ ’’صرف ایک وزیر داخلہ کا عہدہ تنازع کا سبب نہیں بن سکتا، اس کی وجہ سے حکومت کی تشکیل میں رکاوٹ نہیں پیدا ہو سکتی۔ بی جے پی نے کئی ریاستوں میں حکومتیں بنائی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئےنئے لوگوں کو سامنے لایا گیا تو پھر ایکناتھ شندے کون ہیں؟ ‘‘
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے دلوں میں اب یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ کہیں وزارت داخلہ کے علاوہ کوئی اور معاملہ تو نہیں ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ دیویندر فرنویس کی جگہ کسی اور لیڈر کو قیادت سونپی جا رہی ہے؟ اسی وجہ سے تو حکومت سازی کا عمل تعطل کا شکار نہیں ہے؟ یہ باتیں کل تک واضح ہو جانی چاہئیں۔ سنجے راوت نے کہا، ’’مہاراشٹر کی حکومت کا قیام وزیر داخلہ کے عہدے کی وجہ سے معلق ہے۔ کس قسم کے مضبوط لوگ ہیں آپ؟ آپ کے سامنے کون ہے؟ آپ کو حکومت بنانے سے کون روک رہا ہے؟ آپ کو اکثریت مل گئی ہے، پھر حکومت بنائیں۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا ’’ آپ کے پاس اکثریت کا عدد ہے۔ آپ کے ساتھ اجیت پوار بھی ہیں۔ ان کے پا س ۴۱؍ اراکین اسمبلی ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ شندے گروپ کے لوگ آپ کے ساتھ ہیں یا نہیں۔ مستقبل میں وہ کیا کریں گے کچھ نہیں بتایا جا سکتا۔‘‘ سنجے رائوت کاکہنا تھا کہ ’’آپ نے اکثریت میں ہوتے ہوئے بھی ۱۰؍ دن بعد حلف نہیں اٹھایا۔ شرم کی بات ہے کہ ریاست کو حکومت نہیں دی گئی۔ ‘‘سنجے رائوت نے کہا کہ مہا وکاس اگھاڑی کے قیام کے وقت جب بھی ہم غور وخوض کرتے تھے تو وہ ( ایکناتھ شندے)ہم سے کہتے تھے کہ ادھو ٹھاکرے کو محکمہ داخلہ کسی اور پارٹی کو دینے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے۔ ہم بھی یہی کہہ رہے تھے۔ محکمہ داخلہ ہمارے پاس ہوتا یا اسمبلی اسپیکر کا عہدہ ہمارے پاس ہوتا تو ہماری حکومت نہ گرتی۔‘‘