• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’پیپر لیک کا فائدہ اُٹھانے والے طلبہ کی نشاندہی نہ ہوئی تو دوبارہ امتحان ضروری ہوگا‘

Updated: July 09, 2024, 10:28 AM IST | Agency | New Delhi

سپریم کورٹ نے ’نیٖٹ -یوجی‘ امتحان کی منسوخی کا اشارہ دے دیا، مرکز سے کئی اہم سوالات کئےجواب یہ طے کریں گے کہ دوبارہ امتحان کروایا جائیگا یا نہیں۔

Outside the Supreme Court, a person is demanding that the NET exam be canceled and re-conducted. Photo: INN
سپریم کورٹ کے باہر ایک شخص نیٹ امتحان کو منسوخ کرکے دوبارہ کروانے کی مانگ کررہاہے۔ تصویر : آئی این این

 ’نیٹ-یوجی‘ امتحان کو چیلنج کرنے والی متعدد پٹیشنوں پر سماعت کرتے ہوئے پیر کو سپریم کورٹ نے اس بات کا اشارہ دیا کہ اسے دوبارہ امتحان کا حکم دینا پڑسکتاہے۔  پیپر لیک کے طریقہ کار اور اس سے فائدہ حاصل کرنے والے افراد کی شناخت کے حوالے سے   ’نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی‘(این ٹی اے) اور مرکزی حکومت  سے کئی اہم سوال کرتے ہوئے کورٹ نے کہا ہے کہ ’’اگر پیپر لیک بڑے پیمانے پر ہوا ہےا ور اس کا فائدہ اٹھانےوالے طلبہ کو علاحدہ نہ کیا جا سکا تو  پھردوبارہ امتحان ضروری ہوجائےگا۔‘‘
 اس کے ساتھ ہی کورٹ نے معاملے کی شنوائی جمعرات ۱۱؍ جولائی کو کرنے کافیصلہ کیا ہے۔  چیف جسٹس ڈی وائی چندرچُڈ نے پیپر لیک اور امتحان کی شفافیت نیز رازداری پرکہا کہ یہ تو طے ہے کہ پیپر لیک ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ’’ اگر امتحان کی دیانتداری سے سمجھوتہ کیا گیا ہے تو دوبارہ امتحان کا حکم دینا ہوگا۔‘‘انہوں  نے  مزید کہا کہ’’ اگر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے پیپر لیک ہوا ہے تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیلتا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ یہ طے کرنا ہےپیپر لیک عمومی تھی یا چند مخصوصی مقامات پر ،اسی بنیاد پر دوبارہ امتحان سے متعلق فیصلہ کیا جائےگا۔ 
 اس کے ساتھ ہی کورٹ نے سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ نیٹ پیپر لیک معاملے پر اب تک جانچ کی رپورٹ عدالت میں  پیش کرے۔  معاملے کی شنوائی کرنےوالی بنچ میں جسٹس ڈی وائی چندر چُڈ کے علاوہ جسٹس  جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا بھی تھے۔  یہ طے ہوجانے کے بعد کہ پرچہ لیک ہو ا ہے، دوبارہ امتحان کی  مخالفت کرنے پر عدالت نے مرکز اور این ٹی اے  کے ساتھ سختی سے پیش آتے ہوئے کہا ہے کہ ’’قبول نہ کرنے کے رجحان سے باہر آئیں، یہ اپنے آپ میں بہت سے مسائل کی وجہ  ہے۔‘‘ چیف جسٹس نے کہا کہ ’’یہ بات تو واضح ہوچکی ہے کہ پرچہ لیک ہوا ہے، امتحان کا تقدس پامال ہوچکاہے،اب دیکھنا یہ ہے لیک ہونے والا پرچہ کس حدتک پھیلا ہے۔‘‘ا نہوں نے کہا کہ اگر اس سے امتحان کا پورا نظم ہی متاثر ہوگیاہے، پرچہ سوشل میڈیا پر پھیل گیا ہےتو  پھر دوبارہ امتحان کا حکم دینا پڑےگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK