تلک بھون میں کانگریس کے سینئرلیڈر پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی ’ووٹ جہاد‘ اور’ کٹیں گے‘ جیسے نعرہ لگا رہی ہے
EPAPER
Updated: November 14, 2024, 11:25 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
تلک بھون میں کانگریس کے سینئرلیڈر پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی ’ووٹ جہاد‘ اور’ کٹیں گے‘ جیسے نعرہ لگا رہی ہے
آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیڑا نے جمعرات کو ریاستی کانگریس کے دفتر ’تلک بھون‘ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بی جے پی حکومت پرسخت تنقید یں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کی حکومت نے مہنگائی کو عروج پر پہنچا دیاہے ۔ لہسن ، دال، خوردنی تیل اور روزانہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ضروری اشیائے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام اور متوسط طبقے کے خاندانوں کا کچن کا بجٹ گڑ بڑا گیا ہےاور لوگ پریشان ہیں۔ مودی حکومت اس مہنگائی میں ہر مراٹھی خاندان کی جیب سے سالانہ ۹۰؍ہزار روپے لوٹ رہی ہے اوران اہم اور سلگتے ہوئے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی لیڈروں کی جانب سے ’بٹیں گے تو کٹیں گے ، ووٹ جہاد اور ایک ہیں تو سیف ہیں‘ جیسے نعرے لگائے جا رہے ہیں لیکن ریاست کے عوام ان اہم مسائل کو بھولنے والے نہیں ہیں اور اس الیکشن میں ان سے ضرور پوچھا جائے گا۔
’’گیس سلنڈرتقریباً ۴؍گنامہنگا ہوگیا ہے‘‘
پون کھیڑا نے بی جے پی حکومت کے طرز حکمرانی کوہدف تنقید بناتے ہوئےمزید کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر بی جے پی لیڈران تک دنیا کے تمام مسائل پر لیکچر دیتے ہیںلیکن عوام کو درپیش مسائل پر ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ آج عوام مہنگائی سے سخت پریشان ہیں۔ لہسن ۵۰۰؍ روپے فی کلو اور پیاز تقریباً ۱۰۰؍ روپے کلوہو گئی ہے۔ پیٹرول ۱۰۰؍ روپے کے پار ہو گیا ہے ۔ اسی طرح ڈیزل کا بھی یہی حال ہے، رسوئی گیس سلنڈر تقریباً ۴؍گنا مہنگا ہو گیا ہے۔ ہماری حکومت میں سلنڈر ۴۰۰؍ روپے تھا جو اب تقریباً ۱۱۰۰؍ روپے ہو گیا ہے۔ اس بڑھتی مہنگائی کے پیش ِ نظر جب ہم نے حساب لگایا تو چونکا نے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اور پتہ چلاکہ ایک مراٹھی خاندان کو سالانہ اوسطاً ۹۰؍ ہزار روپے نقصان ہو رہا ہے اور ان کی جیب کاٹی جارہی ہے۔ گویا ۹۰؍ ہزار روپے آپ (عوام)کی جیب سے نکال کر لاڈلی بہن یوجنا کے تحت تقریباً ۱۷؍ ہزار روپے دے کر احسان جتایاجارہا ہے ۔ باقی کا حساب کون دے گا؟ یہ چوری اور سینہ زوری نہیں تو اور کیا ہے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ’’ عوام کے ان اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ۲۰۱۴ء کے بعد ہر ۱۵؍ دن میں کبھی ووٹ جہاد ، کبھی بٹیں گے تو کٹیں گے اور کبھی ایک ہیں تو سیف ہیں جیسے نعرے لگائے جارہے ہیں تاکہ عوام اہم مسائل کے بجائے ایسے نعروں میں الجھ کر رہ جائیں۔ ‘‘
بی جے پی حکومت پرتنقید
کانگریس کے میڈیا انچارج نے کہا کہ ’’جب تک بی جے پی اقتدار میں ہے، مہنگائی کم نہیں ہوگی ۔ اسی لئے ہمارا نعرہ ہے کہ ’ یہ ہٹیں گے تو دام گھٹیں گے ‘ اور ’یہ ہٹیں گےتو جیب نہیں کٹے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیڑا نے جمعرات کو ریاستی کانگریس کے دفتر ’تلک بھون‘ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں بی جے پی حکومت پرسخت تنقید یں کیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کی حکومت نے مہنگائی کو عروج پر پہنچا دیاہے ۔ لہسن ، دال، خوردنی تیل اور روزانہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ضروری اشیائے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عام اور متوسط طبقے کے خاندانوں کا کچن کا بجٹ گڑ بڑا گیا ہےاور لوگ پریشان ہیں۔ مودی حکومت اس مہنگائی میں ہر مراٹھی خاندان کی جیب سے سالانہ ۹۰؍ہزار روپے لوٹ رہی ہے اوران اہم اور سلگتے ہوئے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی لیڈروں کی جانب سے ’بٹیں گے تو کٹیں گے ، ووٹ جہاد اور ایک ہیں تو سیف ہیں‘ جیسے نعرے لگائے جا رہے ہیں لیکن ریاست کے عوام ان اہم مسائل کو بھولنے والے نہیں ہیں اور اس الیکشن میں ان سے ضرور پوچھا جائے گا۔
’’گیس سلنڈرتقریباً ۴؍گنامہنگا ہوگیا ہے‘‘
پون کھیڑا نے بی جے پی حکومت کے طرز حکمرانی کوہدف تنقید بناتے ہوئےمزید کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے لے کر بی جے پی لیڈران تک دنیا کے تمام مسائل پر لیکچر دیتے ہیںلیکن عوام کو درپیش مسائل پر ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ آج عوام مہنگائی سے سخت پریشان ہیں۔ لہسن ۵۰۰؍ روپے فی کلو اور پیاز تقریباً ۱۰۰؍ روپے کلوہو گئی ہے۔ پیٹرول ۱۰۰؍ روپے کے پار ہو گیا ہے ۔ اسی طرح ڈیزل کا بھی یہی حال ہے، رسوئی گیس سلنڈر تقریباً ۴؍گنا مہنگا ہو گیا ہے۔ ہماری حکومت میں سلنڈر ۴۰۰؍ روپے تھا جو اب تقریباً ۱۱۰۰؍ روپے ہو گیا ہے۔ اس بڑھتی مہنگائی کے پیش ِ نظر جب ہم نے حساب لگایا تو چونکا نے والے اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اور پتہ چلاکہ ایک مراٹھی خاندان کو سالانہ اوسطاً ۹۰؍ ہزار روپے نقصان ہو رہا ہے اور ان کی جیب کاٹی جارہی ہے۔ گویا ۹۰؍ ہزار روپے آپ (عوام)کی جیب سے نکال کر لاڈلی بہن یوجنا کے تحت تقریباً ۱۷؍ ہزار روپے دے کر احسان جتایاجارہا ہے ۔ باقی کا حساب کون دے گا؟ یہ چوری اور سینہ زوری نہیں تو اور کیا ہے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ’’ عوام کے ان اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ۲۰۱۴ء کے بعد ہر ۱۵؍ دن میں کبھی ووٹ جہاد ، کبھی بٹیں گے تو کٹیں گے اور کبھی ایک ہیں تو سیف ہیں جیسے نعرے لگائے جارہے ہیں تاکہ عوام اہم مسائل کے بجائے ایسے نعروں میں الجھ کر رہ جائیں۔ ‘‘
بی جے پی حکومت پرتنقید
کانگریس کے میڈیا انچارج نے کہا کہ ’’جب تک بی جے پی اقتدار میں ہے، مہنگائی کم نہیں ہوگی ۔ اسی لئے ہمارا نعرہ ہے کہ ’ یہ ہٹیں گے تو دام گھٹیں گے ‘ اور ’یہ ہٹیں گےتو جیب نہیں کٹے گی‘‘۔جب حکومت قائم کرنے کیلئے ۵۰۔۵۰؍ کروڑ روپے دیئے جائیں گے تو یہ رقم عوام ہی سے تو وصول کی جائے گی ۔‘‘
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے خواتین کو جو ماہانہ ۳؍ ہزار روپے دینے اور دیگر اسکیموں کا اعلان کیا گیاہے، اس کیلئےفنڈ کہا ںسے آئے گاتوپون کھیڑا نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کی پنچ سوتری کو نافذ کرنے کیلئے معاشی منصوبہ بندی کی جائے گی ۔جب یو پی اے حکومت نے منریگا اسکیم شروع کرنے کا علان کیا تھاتواس وقت بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی اور سشما سوراج نے بھی یہی سوال پوچھا تھا لیکن یو پی اے حکومت نے منریگا اسکیم کو ٹھیک طرح سے نافذ کیا۔ اگر مہاراشٹر میں ایم وی اے حکومت گرانے کیلئے ایک ایک ایم ایل اے کو ۵۰؍ کھوکے دینے کے پیسے ہیں تو عوام کو پیسے دینے میں کیا حرج ہے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچھے معاشی انتظامات کے ذریعے خواتین کو ماہانہ ۳؍ ہزار روپے اور نوجوانوں کو ۴؍ ہزار روپے دیا جاسکتاہے جب تک انہیں نوکری نہیں ملتی۔ ۲۵؍ لاکھ کامفت علاج کیا جاسکتا ہے اور اسی طرح دیگر اسکیمیں بھی نافذ کی جا سکتی ہیں۔اس پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈے، مہاراشٹر کے میڈیا انچارج سریندر راجپوت بھی موجود تھے۔
گی‘‘۔جب حکومت قائم کرنے کیلئے ۵۰۔۵۰؍ کروڑ روپے دیئے جائیں گے تو یہ رقم عوام ہی سے تو وصول کی جائے گی ۔‘‘
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے خواتین کو جو ماہانہ ۳؍ ہزار روپے دینے اور دیگر اسکیموں کا اعلان کیا گیاہے، اس کیلئےفنڈ کہا ںسے آئے گاتوپون کھیڑا نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کی پنچ سوتری کو نافذ کرنے کیلئے معاشی منصوبہ بندی کی جائے گی ۔جب یو پی اے حکومت نے منریگا اسکیم شروع کرنے کا علان کیا تھاتواس وقت بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی اور سشما سوراج نے بھی یہی سوال پوچھا تھا لیکن یو پی اے حکومت نے منریگا اسکیم کو ٹھیک طرح سے نافذ کیا۔ اگر مہاراشٹر میں ایم وی اے حکومت گرانے کیلئے ایک ایک ایم ایل اے کو ۵۰؍ کھوکے دینے کے پیسے ہیں تو عوام کو پیسے دینے میں کیا حرج ہے؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچھے معاشی انتظامات کے ذریعے خواتین کو ماہانہ ۳؍ ہزار روپے اور نوجوانوں کو ۴؍ ہزار روپے دیا جاسکتاہے جب تک انہیں نوکری نہیں ملتی۔ ۲۵؍ لاکھ کامفت علاج کیا جاسکتا ہے اور اسی طرح دیگر اسکیمیں بھی نافذ کی جا سکتی ہیں۔اس پریس کانفرنس میں ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈے، مہاراشٹر کے میڈیا انچارج سریندر راجپوت بھی موجود تھے۔