Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

امریکہ میں تارکین وطن کو وا پس جانے کیلئے چند ہفتوں کی مہلت

Updated: March 24, 2025, 11:28 AM IST | Washington

کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے تقریباً ۵؍لاکھ۳۲؍ ہزار شہری متاثر ہوں گےجو۲۰۲۲ء میں امریکہ آئے تھے

Trump has made a tough policy regarding immigrants. Photo: INN
تارکین وطن کے تعلق سے ٹرمپ نے سخت پالیسی بنائی ہے۔ تصویر: آئی این این

امریکہ  نے کہا ہے کہ وہ لاکھوں تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کر رہا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کیلئے ہفتوں کا وقت دے رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم چلانے اور خاص طور پر لاطینی امریکی ممالک سے امیگریشن کو روکنے کا وعدہ کیا ہے۔اس حکم نامے سے کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے تقریباً ۵؍ لاکھ۳۲؍ ہزار شہری متاثر ہوں گے جو ٹرمپ کے پیش رو جو بائیڈن کی جانب سے اکتوبر ۲۰۲۲ء میں شروع کی گئی اسکیم کے تحت امریکہ آئے تھے اور اگلے سال جنوری میں اس میں توسیع کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: حیدرآباد بمقابلہ راجستھان: رنوں کی بارش

ہوم لینڈ سیکوریٹی ڈپارٹمنٹ کاحکم فیڈرل رجسٹر میں شائع ہونے کے۳۰؍ دن بعد وہ اپنے قانونی تحفظ سے محروم ہو جائیں گے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام کے تحت اسپانسر کئے جانے والے تارکین وطن کو۲۴؍ اپریل تک امریکہ  چھوڑنا ہوگا، جب تک کہ انہوں نے ایک اور امیگریشن اسٹیٹس حاصل نہ کر لیا ہو تاکہ وہ ملک میں رہ سکیں۔ امریکہ  میں پناہ لینے والے افراد کی مدد کرنے والے ویلکم یوایس نے اس اقدام سے متاثر ہونے والے افراد پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر امیگریشن کے وکیل سے مشورہ لیں۔جنوری ۲۰۲۳ء میں اعلان کردہ سی ایچ این وی پروگرام کے تحت کیوبا،ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا  ان ۴؍ ممالک سے ہر ماہ ۳۰؍ ہزار تارکین وطن کو۲؍ سال کیلئے امریکہ میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔بائیڈن نے اس منصوبے کو امریکہ  اور میکسیکو کی سرحد پر دباؤ کم کرنے کا ایک ’محفوظ اور انسانی‘ طریقہ قرار دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK