پیاز سے لدے سیکڑوں ٹرک سرحد پر کھڑے ہیں، آمدورفت بند ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان، راجو شیٹی کا وزیراعظم کے نام خط
EPAPER
Updated: August 07, 2024, 10:57 PM IST | Nashik
پیاز سے لدے سیکڑوں ٹرک سرحد پر کھڑے ہیں، آمدورفت بند ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان، راجو شیٹی کا وزیراعظم کے نام خط
بنگلہ دیش میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کا تختہ پلٹ دیا گیا ہے۔ اس کا اثر براہ راست ناسک کے ان کسانوں پر پڑا ہے جو پیاز اگاتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بنگلہ دیش کی صورتحال کے پیش نظر حکومت ہند نے اپنی سرحدوں کو سیل کر دیا ہے۔ ایسی صورت میں پیاز سے لدے سیکڑوں ٹرک جو بنگلہ دیش جا رہے تھے وہ سرحد پر ہی کھڑے رہ گئے۔ اگر یہ پیاز ٹرک ہی میں خراب ہو گئے تو کسانوں کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ کسان لیڈر راجو شیٹی نے اس تعلق سے وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے اور اس معاملے میں کوئی مناسب اقدام کرنے کی اپیل کی ہے۔
اطلاع کے مطابق بنگلہ دیش اپنی ضروریات کی ۷۵؍ فیصد زرعی پیداوار ہندوستان سے در آمد کرتا ہے۔ ان میں پیاز بھی شامل ہے۔ ناسک سے روزانہ ۷۰؍ تا ۸۰؍ ٹرک پیاز کی سپلائی کیلئے بنگلہ دیش روانہ ہوتے ہیں۔ ایک ٹرک میں تقریباً ۳۰؍ ٹن پیاز لادی جاتی ہے۔یعنی روزانہ سیکڑوں ٹن پیاز بنگلہ دیش برآمد کی جاتی ہے۔ لیکن گزشتہ ہفتے پیاز کے جو ٹرک بنگلہ دیش روانہ کئے گئے تھے انہیں دونوں ممالک کی سرحد پر روک دیا گیا۔ حکومت ہند نے احتیاطی تدابیر کے تحت سرحد کو سیل کر دیا ہے۔ یہاں سے وہاں گاڑیوں کی آمدورفت بند ہے۔ یاد رہے کہ حکومت نے بنگلہ دیش کو ۵۰؍ ہزار ٹن پیاز سپلائی کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا جس میں سے ۸۵؍ فیصد پیاز ناسک سے بھیجی جانے والی تھی۔
کولکاتا کے بازاروں میں فروخت کی جاسکتی ہے
فی الحال یہ طے نہیں ہے کہ ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کب تک سیل رہے گی۔ یہ سب کچھ بنگلہ دیش کی داخلی صورتحال کے معمول پر آنے پر منحصر ہے۔ ایسی صورت میں سرحد کے کھلنے کے انتظار میں کھڑے ٹرکوں میں رکھی پیاز سڑ سکتی ہے اور کسانوں کا کروڑوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ یاد رہے کہ سرحد بند ہوجانے سے روزانہ کی آمدورفت اور لین دین پہلے ہی رکی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں دونوں طرف کے کاروباریوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ایسی صورت میں پیاز کے تاجروں کے پاس ایک ہی راستہ بچتا ہے کہ وہ سرحد پر کھڑے پیاز کے ٹرکوں کو ناسک واپس لانے کے بجائے پیاز کے ذخیرے کو کولکاتا کی منڈی میں سستے داموں بیچ دیں تاکہ کم از کم ان کی لاگت تو نکل جائے۔ لیکن آئندہ بنگلہ دیش میں نئی حکومت قائم ہونے اور حالات کے معمول پر آنے میں کتنا وقت درکار ہے یہ کہا نہیں جا سکتا اس لئے ناسک میں اب نئے ٹرک نہیں بھرے جا رہے ہیں۔ یعنی کچھ دنوں کیلئے پیاز کی بر آمد پوری طرح بند ہے۔
وزیراعظم سے گزارش
اس دوران کسان لیڈر اور سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا کے سربراہ راجو شیٹی نے وزیر اعظم نریندرمودی کو ایک خط لکھ کر اس جانب توجہ مبذول کروائی ہے۔ راجو شیٹی نے لکھا ہے کہ ’’ بنگلہ دیش میں جاری شورش کے سبب سرحد پر گاڑیوں کی آمدورفت بند ہے۔ اس کی وجہ سے پیاز کی برآمد کا سلسلہ بھی تھم گیا ہے۔ اس کی وجہ سے پیاز کے کسانوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے لکھا ہے’’ حکومت ہند اس معاملے میں مداخلت کرے اور بنگلہ دیشی حکام سے گفتگو کرکے پیاز کی بر آمد کو یقینی بنانے کیلئے کوئی اقدام کرے تاکہ کسانوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔‘‘