امریکی ٹیرف سے پریشان الیکٹرانکس آلات کے پرزے بنانے والی چینی کمپنیاں ہندوستانی کمپنیوں کو ۵؍فیصد کی رعایت دے رہی ہیں، اس کا فائدہ ہندوستانی صارفین کو بھی ہوسکتا ہے، امریکہ میں مانگ میں کمی کے خدشے کے پیش نظر چین کی کمپنیوں کی پیش بندی۔
EPAPER
Updated: April 11, 2025, 10:07 AM IST | New Delhi
امریکی ٹیرف سے پریشان الیکٹرانکس آلات کے پرزے بنانے والی چینی کمپنیاں ہندوستانی کمپنیوں کو ۵؍فیصد کی رعایت دے رہی ہیں، اس کا فائدہ ہندوستانی صارفین کو بھی ہوسکتا ہے، امریکہ میں مانگ میں کمی کے خدشے کے پیش نظر چین کی کمپنیوں کی پیش بندی۔
ٹیرف کی وجہ سے امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے درمیان، بہت سے چین کی الیکٹرانک اجزاءبنانے والی کمپنیاں ہندوستانی کمپنیوں کو۵؍فیصد تک کی چھوٹ کی پیشکش کر رہی ہیں۔ ایسی صورت حال میں، ہندوستانی الیکٹرانکس مینوفیکچررزاس رعایت کا کچھ حصہ صارفین تک پہنچا سکتے ہیں تاکہ ان کی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہو۔ اس اقدام سےہندوستان میں ٹی وی، ریفریجریٹر، اسمارٹ فون جیسی کئی الیکٹرانک اشیاء سستی ہوسکتی ہیں۔ اکنامک ٹائمز نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔
چینی مینوفیکچررز مانگ میں کمی سے پریشان ہیں
ماہرین کا خیال ہے کہ تجارتی جنگ سے چین سے امریکہ آنے والی اشیا مہنگی ہو جائیں گی جس سے وہاں اس کی طلب میں کمی ہو سکتی ہے۔ طلب میں کمی کےخدشات چینی اجزاء کے مینوفیکچررزپر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ ایسے میں مانگ بڑھانے کیلئے یہ صنعت کار ہندوستانی کمپنیوں کو چھوٹ دے رہے ہیں۔
ٹیرف میں اضافے سے امریکہ میں چینی اشیا مزید مہنگی ہونگی
چین پر ۱۲۵؍ٹیرف لگانے کا مطلب یہ ہے کہ چین میں تیارکردہ ۱۰۰؍ڈالرکی مصنوعات جب امریکہ پہنچیں گی تو ان کی قیمت۲۲۵؍ڈالر ہوچکی ہوگی۔ جیسے جیسے امریکہ میں چینی اشیاء مہنگی ہوں گی، ان کی مانگ کم ہوگی اور فروخت کم ہوگی۔
امریکہ کو نشانہ بنایاتو ٹرمپ جواب دیں گے:پریس سکریٹری
واشنگٹن میں، وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نےچین پر محصولات عائد کیے جانے کے بعد کہا’’آپ امریکہ کو نشانہ بنائیں گے تو صدر ٹرمپ آپ کو سخت سزا دیں گے۔ ‘‘
امریکہ اور چین کو تجارتی جنگ کے خاتمے کے راستہ کی تلاش
امریکہ اور چین اس تجارتی جنگ کو مذاکرات کی میز پر ختم کرنےکا راستہ تلاش کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر اور سابق امریکی تجارتی اہلکار وینڈی کٹلرنےکہا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں تعطل کے باعث یہ آسان راستہ نہیں ہوگا۔ چین سودے بازی میں دلچسپی نہیں دکھا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ کہتے رہے ہیں کہ اگر کوئی ملک امریکی اشیاپر زیادہ ٹیرف لگاتاہے تو امریکہ بھی اس ملک سے آنے والی اشیاپرٹیرف بڑھا دے گا۔ انہوں نےاسے باہمی ٹیرف کہا تھا۔ واضح رہے کہ ۲؍اپریل کو تقریباً۱۰۰؍ممالک پرباہمی محصولات کااعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ’’آج یوم آزادی ہے، جس کا امریکہ طویل عرصے سے انتظار کر رہا ہے۔ ‘‘