• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پناما نہر کے متعلق ٹرمپ کے بیان کا اثر، امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج

Updated: December 26, 2024, 1:20 PM IST | Agency | Panama City

 پناما نہر کے متعلق ٹرمپ کےمتنازع بیان پر پناما میں شدید ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ یہاں  منگل کو مظاہرین نےامریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اس تجویز کے خلاف احتجاج کیا کہ امریکی حکومت پناما کینال کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لے سکتی ہے۔

Protesters burn a banner with Trump`s image outside the US Embassy in Panama City. Photo: INN
پناما سٹی میں واقع امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرین ٹرمپ کی تصویر والا بینر جلاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 پناما نہر کے متعلق ٹرمپ کےمتنازع بیان پر پناما میں شدید ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔ یہاں  منگل کو مظاہرین نےامریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اس تجویز کے خلاف احتجاج کیا کہ امریکی حکومت پناما کینال کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لے سکتی ہے۔ حال ہی میں ٹرمپ نے پناما کینال میں جہاز رانی کی فیس کے بارے میں شکایت کی تھی اور انہوں نے اسے بہت زیادہ شپنگ فیس قرار دیا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اگر اس فیس میں کمی نہیں کی جاتی ہے، تو اس نہر کو امریکہ کنٹرول میں واپس کر دیا جانا چاہیے۔ بہت سے مظاہرین پناما میں امریکی سفارت خانے کے باہر جمع ہوئے اور’’ٹرمپ، جانور، نہر کو اکیلا چھوڑ دو‘‘ جیسے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے جو بینرز اٹھا رکھے تھے، ان پر لکھا تھا، ’’ڈونالڈ ٹرمپ پناما کے کھلے دشمن ہیں۔ ‘‘ واضح رہے کہ امریکہ نے پناما کینال کی تعمیر میں سب سے زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ اس کی تعمیر کے بعد کئی دہائیوں تک اس نہر کا انتظام و انصرام بھی واشنگٹن کے اختیار میں تھا۔ امریکہ نے بعد میں ۱۹۹۹ء میں کینال کا مکمل کنٹرول پناما کو منتقل کر دیا تھا۔ ایک تعمیراتی یونین کےلیڈر ساؤل مینڈیز، جنہوں نے ٹرمپ کے بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا تھا، نے کہا، ’’پناما ایک خودمختار علاقہ ہے اور اس کی نہر، پناما کی ملکیت ہے۔ ‘‘مینڈیز نے مزید کہا، ’’ٹرمپ اور ان کا سامراجی فریب پناما میں ایک سینٹی میٹر زمین پر بھی دعویٰ نہیں کر سکتا۔ ‘‘ واضح رہے کہ پناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو نے اس سے ایک روز قبل ٹرمپ کے بیان کے رد عمل میں کہا تھا کہ نہر کا ہر مربع میٹر پناما کا ہے۔ اسی بیان کے بعد ٹرمپ کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ منگل کے روز ہی وسطی اور جنوبی امریکی ممالک پر مشتمل تنظیم `بولیویرین الائنس فار دی پیپلز آف اور امریکہ نے ٹرمپ کے تبصروں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK