جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف ملک میں مارشل لا نافذ کرنے پر حزب اختلاف کی مواخذے کی تحریک سنیچر کو دوسری بار ووٹنگ میں کامیاب ہوگئی، جس کے بعد انہیں معطل کردیا گیا ہے اور وزیراعظم ہاں ڈک سو کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 15, 2024, 12:25 PM IST | Agency | Seoul
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف ملک میں مارشل لا نافذ کرنے پر حزب اختلاف کی مواخذے کی تحریک سنیچر کو دوسری بار ووٹنگ میں کامیاب ہوگئی، جس کے بعد انہیں معطل کردیا گیا ہے اور وزیراعظم ہاں ڈک سو کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کے خلاف ملک میں مارشل لا نافذ کرنے پر حزب اختلاف کی مواخذے کی تحریک سنیچر کو دوسری بار ووٹنگ میں کامیاب ہوگئی، جس کے بعد انہیں معطل کردیا گیا ہے اور وزیراعظم ہاں ڈک سو کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے معزول صدر یون سک یول کے خلاف پارلیمنٹ میں مواخذہ کی تحریک پرسنیچر کو دوسری بار ووٹنگ حکمراں جماعت کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ ۳۰۰؍ رکنی ایون میں تحریک کے حق میں۲۰۴؍ ووٹ ڈالے گئے جبکہ ۸۵؍ نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس طرح تحریک مواخذہ یکطرفہ طور پر کامیاب ہوگئی۔اس وران ۳؍ اراکین غیر حاضر رہے جبکہ ۸؍ ووٹ کالعدم قرار پائے۔ مواخذے کی تحریک کو کامیاب بنانے کیلئے دو تہائی یعنی۲۰۰؍ ووٹ درکار تھے تاہم پچھلے ہفتے پیش کی جانے والی تحریک کے حق میں۱۹۵؍ ووٹ ڈالے گئے تھے کیوں کہ حکمراں محاذ کے اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیاتھا۔ یا درہے کہ یون سک یول نے رواں ماہ کے آغاز میں ملک میں مارشل لا نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی حمایت ان کی اپنی پارٹی نے بھی نہیں کی۔