• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عمران پرتاپ گڑھی نے حکومت کی ناکامیاں اُجاگر کرکے رکھ دیں

Updated: July 04, 2024, 11:18 AM IST | New Delhi

راجیہ سبھا میں تقریر کےدوران منی پور میں خواتین کو برہنہ گھمائے جانے سے لے کر متعدد مسلمانوں کو ہجومی تشدد میں مار دئیے جانے کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہی’ امرت کال‘ ہے؟

MP Imran Pratap Garhi. Photo: INN
ایم پی عمران پرتاپ گڑھی۔ تصویر: آئی این این

صدرجمہوریہ کے خطاب پرشکریہ کی تحریک کے دوران راجیہ سبھا میں کانگریس کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے  اپنی زبر دست تقریر میں حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرکے رکھ دیا۔انہوں نے منی پور میں خواتین کوبرہنہ گھمائے جانے سے لےکر مسلمانوں کو ہجومی تشدد میں مار دئیے جانے کے متعدد واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہی امرت کال ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی پانچ منٹ کی تقریر اس شعر کے سا تھ شروع کی’’میں آئینہ ہوں دکھاؤں گا داغ چہروں کے/جسے برالگے وہ سامنے سے ہٹ جائے۔‘‘ عمران پرتاپ گڑھی نے ۲؍ جولائی کو یہ تقریر کی تھی جس کا ویڈیو اب سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کررہا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر شروع کرتے ہوئے کہا کہ ’’دنیا کی سب بڑی جمہوریت کا تہوار یعنی الیکشن گزر چکا ہے۔ ’کانگریس مُکت بھارت‘ کا نعرہ لگانے والے وزیر اعظم اب اپنی پتھرائی ہوئی آنکھوں سے جائزہ لے رہے ہیں کہ آخر کسر کہاں رہ گئی۔ سبھی کوششیں کی گئیں، زبانی اخلاقیات کو تار تار کیا گیا، ایک پوری قوم کو درانداز بتایا گیا۔ ’’مچھلی، منگل سوتر، بھینس سے ہوتے ہوئے مجرا جیسے لفظوں سے تقریروں کو سجایا گیا۔‘‘ منتخب وزرائے اعلیٰ کو جیل بھیجا گیا۔ مہاراشٹر میں سیاسی پارٹیوں کو توڑا گیا، ان سے نشان چھینے گئے چاہے وہ شیوسینا ہو یا این سی پی ۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کے بینک اکاؤنٹ کو فریز کیا گیا، اس کے بعد مودی حکومت انتخاب لڑنے کیلئے عوام کے دربار گئی، لیکن واہ رے عوام، اس نے بتا گیا کر دیا کہ درد کی حد سے گزارے تو سبھی جائیں گے/تیریں یا ڈوبیں کنارے تو سبھی جائیں گے/ کوئی کتنی بھی بلندی پر چلا جائے مگر/ آسمانوں سے اتارے تو سبھی جائیں گے/۔ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے عمران کہتے ہیں کہ ’’سرکاری تقریر کی مجبوریاں ہوتی ہیں۔ اس میں سرکار کی تعریف کرنی پڑتی ہے۔ لیکن جس ایک لفظ کے ارد گرد (صدر جمہوریہ کی) پوری تقریر تیار کی گئی تھی وہ تھا ’امرت کال‘۔ طلبہ ملازمت مانگنے پر لاٹھیاں کھا رہے ہیں، دو وقت کی روٹی محال ہے، پیپر لیک نے لاکھوں طلبہ کا مستقبل چوپٹ کر دیا ہے اور ملک کو بتایا جا رہا ہے کہ ’امرت کال‘ آیا ہے۔‘‘ 
اس کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے ملک میںپیش آئے کچھ دلدوز اور فکر انگیز واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ’’کبھی کبھی میرا دل کرتا ہے کہ منی پور میں برہنہ کرکے گھمائی گئی بیٹیوں سے پوچھوں کہ امرت کال آیا ہے کہ نہیں آیا، کبھی کبھی میرا دل کرتا ہے کہ ملک کے لیے اولمپک میڈل لانے والی بیٹیاں جو یہیں جنتر منتر پر گھسیٹی گئیں، ان سے پوچھوں کہ امرت کال آیا ہے کہ نہیں آیا، کبھی کبھی میرا دل کرتا ہے کہ رات کے۲؍ بجے بغیر گھر والوں کی مرضی کے، ہاتھرس میں جلائی گئی اس دلت بیٹی، جو  ہوس کاشکار تھی، اسے سورگ میں  پیغام بھیجوں اور پوچھوں کہ ملک میں جو امرت کا ل آیا ہےوہ تمھیں نظر آ رہا ہے  یا نہیں۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ میں بلقیس بانو سے پوچھوں کہ ملک میں آیا ہوا امرت کال تمھیں نظر آ رہا ہے کہ نہیں۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے بھیڑ کے ذریعہ لنچنگ کر کے مارے گئے پہلو خان کی۸۵؍سالہ ماںجو دونوں آنکھو ںسےنا بینا ہیں،پوچھوں کہ ملک میں آیا امرت کال تمھیں نظر آ رہا ہے کہ نہیں۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ عید کے کپڑے خرید کر لوٹ رہے۱۷؍ سالہ حافظ جنید سے پوچھوں جسے ولبھ گڑھ میں ٹرین میں پیٹ پیٹ کر مار دیا گیا، کہ امرت کال آیا ہے یا نہیں۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ نجیب کی ماں سے پوچھوں، کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ تبریز انصاری کی بیوہ سے پوچھوں، کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ سہارنپور کے ان تین بچوں سے پوچھوں جنھیں چھتیس گڑھ میں  ہجومی تشدد میں مار دیا گیا، کبھی کبھی دل کرتا ہے میں گجرات کے چکھودرا میں کرکٹ کے میدان میں ہجومی تشدد میں مار دئیے گئے سلمان ووہرا کے کنبہ سے پوچھوں کہ امرت کال آیا ہے کہ نہیں آیا ہے۔ کبھی کبھی دل کرتا ہے کہ میں علی گڑھ کے اورنگ زیب عرف فرید سے پوچھوں، جسے لنچنگ مار دیا گیا اور بعد میں اسی مقتول پر ڈکیتی کا مقدمہ قائم کیا گیا۔‘‘عمران پرتاپ گڑھی نے صحت کے مسئلے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ اتنے اہم مسئلہ کو صرف آدھا منٹ دیا گیا۔ کینسر کے مریض بڑھ رہے ہیں، بچو ںاور نوجوانوں کی دل کادورہ پڑنے سے موت ہورہی ہے اور حکومت کے پاس اس کیلئے صرف آدھامنٹ ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK