• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانگریس کا انوکھا احتجاج، راہل نے راجناتھ سنگھ کو گلاب اور ترنگا پیش کیا

Updated: December 12, 2024, 1:12 PM IST | New Delhi

اڈانی معاملے پر بحث کے مطالبے کے ساتھ کانگریس نے ایوان کے باہر احتجاج کیا ،کانگریس نے اس عمل سےاڈانی کے ہاتھوں ملک کو نہ بیچنے کی اپیل کی۔

Rahul Gandhi, Rajnath Singh presenting the Kuphol and Tricolor. Photo: PTI
راہل گاندھی ، راجناتھ سنگھ کوپھول اور ترنگا پیش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے احتجاج کا منفرد انداز اپناتے ہوئے پارلیمنٹ کے احاطے میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کو گلاب کا پھول اور ترنگا پیش کیا۔ جیسے ہی راجناتھ سنگھ پارلیمنٹ میں داخل ہونے کے لیے گاڑی سے اترے، راہل گاندھی اور دیگر کانگریسی  لیڈر ان کے قریب گئے اور انہیں گلاب اور ترنگا پیش کیا۔یہ واقعہ پارلیمنٹ کے باہر اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پیش آیا، جہاں اپوزیشن نے حکومت پر امریکہ میں اڈانی کے خلاف رشوت کے الزامات پر بحث سے گریز کا الزام لگایا۔
اس موقع پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ’’ہم گاندھی کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے حکومت کے اراکین کو ترنگا اور گلاب پیش کر رہے ہیں تاکہ انہیں یاد دلائیں کہ اڈانی کے ہاتھوں ملک کو نہ بیچیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت پارلیمنٹ کی کارروائی روکنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اپوزیشن مسلسل مطالبہ کر رہا ہے کہ اڈانی کی لوٹ پر بحث کی جائے۔یاد رہے کہ ۲۰؍  نومبر کو پارلیمانی اجلاس شروع ہونے کے بعد سے ہی دونوں ایوانوں میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ہنگامہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھئے: شام: بشار الاسد نے ۵۰؍ سے زیادہ جیلوں میں۷۰؍ سے زائد تشدد کے طریقے استعمال کیے

کانگریس نے اڈانی معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا  ہےجبکہ بی جے پی نے کانگریس کی اعلیٰ قیادت پر قابل اعتراض الزامات عائد کئے ہیں۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس لیڈران کے امریکی صنعت کار جارج سوروس سے مراسم ہیں جو ہندوستان مخالف سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔منگل کو اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک نے ایوان بالا راجیہ سبھا جگدیپ دھنکر کو عہدے سے ہٹانے کیلئے تحریک پیش کرنے کا نوٹس دیا۔ اپوزیشن نے ان پر جانبدارانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ اگرچہ ۲۴۳؍ اراکین کی راجیہ سبھا میں ان کے پاس ضروری اکثریت نہیں ہے، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK