• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

چنئی میں گورنر رَوی پر ریاستی ترانہ کی توہین کا الزام ، وزیراعلیٰ برہم

Updated: October 18, 2024, 11:33 PM IST | Chennai

گورنر کے پروگرام میں ترانہ سےلفظ’دراوڑ‘ کو نکال کر پڑھے جانے پر تنقیدیں

In Chennai, Governor RN Ravi and the Stalin government are in constant conflict
چنئی میں گورنر آر این روی اور اسٹالن حکومت میں مسلسل ٹکراؤ کی صورتحال رہتی ہے

 تمل ناڈو  میں ریاستی گورنر آر این روی کے ایک پروگرام میں ریاستی ترانہ کی توہین  اوراسے بدل کر پڑھنے پرشدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ اُنہیں فوراً واپس بلائے۔  الزام ہے کہ جمعہ کو چنئی میں دُور درشن کے  ایک پروگرام میں جس کی صدارت گورنر روی کر رہے تھے، تمل ناڈو کا جو ترانہ  پڑھا گیا اس میں  سے لفظ’’دراوڑ نَل تھروناڈو‘‘ کو حذف کر دیا گیاتھا۔
   ایم کے اسٹالن نے مذکورہ پروگرام کے کچھ ہی دیر بعد ’’ایکس ‘‘ پوسٹ میں آر این روی کو آڑے ہاتھوں  لیا اور کہا کہ ’’گورنر کیا آپ آریائی ہیں؟تمل تھائی (ریاستی ترانہ)کو پڑھتے ہوئے  لفظ دراوڑکو ہٹا دینا تمل ناڈو کے قانون کے خلاف ہے۔ وہ شخص جو قانون  پر عمل نہیں کرتا بلکہ من مانی کرتاہے، وہ (گورنر  کے) عہدہ کے لائق نہیں ہے۔ ہندوستان  پر فخر کرنے کے نام پر گورنر ملک کے اتحاد  اوراس سرزمین پر رہنے والے الگ الگ نسل کے لوگوں کی توہین کررہے ہیں۔‘‘ 
 گورنر آر این روی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے  ایم کے اسٹالن نے انہیں یاد دلایا کہ قومی ترانہ میں بھی لفظ دراوڑ موجود ہے۔ انہوں  نے سوال کیا کہ ’’گورنر جو دراوڑوں سے الرجی کا شکار ہیں، کیا قومی ترانہ سے بھی اس لفظ کو نکالیں گے؟‘‘ اس کے ساتھ ہی اسٹالن نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آر این روی کو فوری طور پر واپس بلا لیں۔ اسٹالن کےمطابق’’مرکزی حکومت فوری طور پر گورنر کو واپس بلائے جو جان بوجھ کرتمل ناڈو اوراس کے عوام کے جذبات کو بار بار مجروح کر رہے ہیں۔  انہوں نے  چنئی  دُور درشن کے ذریعہ ہندی کیلئے ماہانہ پروگرام کے انعقاد کی بھی مذمت کی جس میں ترانہ کی توہین کی گئی ہے۔ 

tamil nadu Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK