• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کے ای ایم اسپتال میں روبوٹ کے ذریعے۱۰۱؍سرجری مکمل،کیک کاٹ کر جشن منایا گیا

Updated: August 13, 2024, 10:38 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

کے ای ایم کو روبوٹک سرجری کرنے والا ملک کاپہلا سرکاری اسپتال ہونے کا اعزاز حاصل۔ سرجری مہاتما پھلے اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کےتحت مفت کی جاتی ہے۔

After completing 101 surgeries with the help of robots, the cake was cut in the presence of hospital dean Dr. Sangeeta Raut. Photo: INN
روبوٹ کی مدد سے ۱۰۱؍سرجری مکمل ہونے کے بعد اسپتال ڈین ڈاکٹر سنگیتا رائوت کی موجودگی میں کیک کاٹا گیا۔ تصویر : آئی این این

ای ایم اسپتال میں گزشتہ ۵؍ مہینوں کے دوران روبوٹ کے ذریعے گٹھنے کی ۱۰۱ ؍ سرجریز کی گئیں۔ ۱۰۰؍سے زائد سرجریز مکمل ہونے پر  اسپتال میں کیک کاٹ کر جشن منایا گیا ۔  واضح رہے کہ کے ای ایم روبوٹک سرجری کرنے والا ملک کا پہلا سرکاری اسپتال ہے ۔ یہاں مارچ ۲۰۲۴ء میں روبوٹ کے ذریعے گھٹنے کے امپلانٹ کی پہلی کامیاب سرجری بھی کی گئی تھی۔
 واضح رہے کہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) نے ۲۰۱۶ء میں  کے ای ایم اسپتال کے آرتھو پیڈک ڈپارٹمنٹ میں روبوٹ متعارف کرنے کافیصلہ کیاتھا لیکن کووڈ۔ ۱۹؍ کی وجہ سے اس تجویزپرعارضی طورپر روک لگادی گئی تھی۔کے ای ایم اسپتال کی ڈین ڈاکٹرسنگیتا رائوت اور آرتھوپیڈک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر موہن دیسائی کی جدوجہد اور کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی ( سی آر ایس) فنڈ کی مدد سے اس سال ایک روبوٹ لایا گیا تھا ۔ روبوٹ کے ذریعے گزشتہ ۵؍مہینے میں ۱۰۱؍  سرجریز کی گئی ہے۔
کے ای ایم اسپتال کی ڈین ڈاکٹر سنگیتا رائوت کےمطابق ’’کے ای ایم اسپتال میں مارچ ۲۰۲۴ءمیں ایک روبوٹ کے ذریعے گھٹنے کے امپلانٹ کی پہلی کامیاب سرجری کی گئی تھی۔ اس کے بعد اس شعبہ کے ڈاکٹروں نے مسلسل سرجری کی اور ۹؍ اگست کو شام۶؍ بجے کامیابی سے۱۰۱؍ویں سرجری مکمل کی گئی۔ اس موقع پر ہم نے کیک کاٹ کر جشن منایا۔ روبوٹک سرجری پر عموماً ۳؍سے ۴؍لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں لیکن یہ سرجری مہاتما پھلے جن آروگیہ یوجنا اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے تحت مفت ہوجاتی ہے۔‘‘
اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اورآرتھوپیڈک ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر موہن دیسائی کےمطابق ’’کالج کے طلبہ کو بھی آرتھوپیڈک سرجری سیکھنے میں مدد فراہم کی جا رہی ہے۔  روبوٹ کی مدد سے کی جانے والی سرجری درست ہونے کے ساتھ خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ یہی نہیں مریضوں کو اسپتال میں زیادہ دنوں تک رہنا  بھی نہیںپڑتا ہے۔ کے ای ایم اسپتال میں عام طور پر گھٹنے کی تبدیلی کی سالانہ ۵۰۰؍ سرجریز کی جاتی ہیں۔ ان میں سے کچھ سرجری روبوٹ کے ذریعے تو کچھ پرانے طریقوں سے کی جاتی ہیں۔‘‘
 ڈاکٹر دیسائی کے مطابق’’ پرائیویٹ اسپتالوں میں روبوٹ کے ذریعے گھٹنے کی تبدیلی کی سرجری پر تقریباًساڑھے۳؍ لاکھ روپے خرچ ہوتےہیں لیکن یہ سرجری کے ای ایم اسپتال میں مختلف سرکاری ہیلتھ اسکیموں کے ذریعے مفت کی جاتی ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK