مقامی انتظامیہ اس بات سے پریشان ہے کہ حکومت نے مارچ کے مہینے سے معاوضہ کی رقم تک نہیں بھجوائی ہے، ۵؍ ماہ میںصرف ۱۰؍ لاکھ تقسیم
EPAPER
Updated: June 20, 2023, 11:20 AM IST | nashik
مقامی انتظامیہ اس بات سے پریشان ہے کہ حکومت نے مارچ کے مہینے سے معاوضہ کی رقم تک نہیں بھجوائی ہے، ۵؍ ماہ میںصرف ۱۰؍ لاکھ تقسیم
کبھی بے موسم بارش تو کبھی قحط سالی کے سبب سے زیادہ پریشان خطہ مراٹھواڑہ میں گزشتہ ۵؍ ماہ کے دوران ۳۹۱؍ کسانوں نے خود کشی کی ہے۔ اس پر طرہ یہ کہ مارچ مہینے کےبعد سے خود کشی کرنے والے کسانوں کے اہل خانہ کو معائوضہ بھی نہیں دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ معائوضہ کی یہ رقم بھی محض ایک لاکھ روپے کی ہے۔ اب مقامی انتظامیہ نے معائوضہ دینے کیلئے فنڈ کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ مراٹھواڑہ میں کسانوں کی خود کشی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہاں گزشتہ ۵؍ ماہ کے دوران ۳۹۱؍ کسانوں نے اپنی زندگی تمام کر لی ہے۔ یوں دیکھا جائے تو یہاں ہر روز ۳؍ کسان خود کشی کر رہے ہیں۔ ایسی سنگین صورتحال میں بھی حکومت سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ کیونکہ کسی کسان کی خود کشی پر اس کے اہل خانہ کو دیا جانے والے ایک لاکھ روپے کا معائوضہ ادا کرنے کیلئے حکومت نے مقامی انتظامیہ فنڈ ہی فراہم نہیں کیا ہے۔ گزشتہ مارچ سے حکومت کی جانب سے کوئی رقم نہیں بھیجی گئی ہے حالانکہ ڈیویژنل کمشنر نے حکومت کو اس تعلق سے مکتوب بھی روانہ کیاہے۔
اعداد وشمار کے مطابق جنوری مہینے سے مراٹھواڑہ میں خود کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ مارچ مہینے سے یہاں بے موسم برسات بھی کئی بار ہو چکی ہے۔ اسکی وجہ سے کئی کسانوں کی فصلیں تباہ ہوئیں اور قرض کے بوجھ تلے دبے کسانوں نے خود کو ختم کر لیا۔سب سے زیادہ خود کشی کے واقعات گزشتہ اپریل اور مئی کے مہینے میں پیش آئے ہیں۔ اپریل میں ۸۹؍ لوگوں نے اپنی جان دی تو مئی میں ۸۸؍ لوگوں نے خود کو موت کے حوالے کر دیا۔ لیکن اپریل میں کسی بھی مہلوک کسان کے اہل خانہ کو حکومت کی جانب سے کوئی معائوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ جنوری میں ۵؍ ، فروری میں ۴؍ اور مارچ میں صرف ایک کسان کے ہل خانہ کو مدد دی گئی ہے۔ یعنی ۵؍ ماہ میں ۳۹۱؍ مہلوک کسانوں میں سے صرف ۱۰؍ کسانوں کے اہل خانہ کو معائوضہ دیا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق ۳۹۱؍ معاملات میں ۲۳۶؍ مہلوکین کو معائوضہ کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔ ۹۸؍ عرضیاں ابھی زیر غور ہیں جبکہ ۵۷؍ مہلوکین کے اہل خانہ کو معائوضہ کیلئے اہل تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ۵؍ مہینے میں حکومت نے خود کشی کرنے والے کسانوں میں صرف ۱۰؍ لاکھ روپے تقسیم کئےگئے ہیں۔
یاد رہے کہ مراٹھواڑہ بے موسم برسات کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے والا خطہ ہے۔ یہاں بیشتر علاقوں میں پیاز کی فصل برباد ہوئی ہے ۔ جبکہ بعض مقامات پر انگور اور کیلوں کی فصل بھی بارش کی نذر ہوئی ہے جس سے کسان پریشان ہیں۔