پاٹل اس حلقے سے آزاد رکن اسمبلی ہیںاورانہیںشیوسینا (شندے)کی حمایت حاصل ہے ،بی جے پی چاہتی ہےکہ یہ سیٹ شندے گروپ کے حصہ میں نہ جائے ، پاٹل کا کہنا ہے شندے جو فیصلہ کرینگے وہ بہتر ہوگا
EPAPER
Updated: October 20, 2024, 9:00 AM IST | Qureshi Sarjil | Jalgaon
پاٹل اس حلقے سے آزاد رکن اسمبلی ہیںاورانہیںشیوسینا (شندے)کی حمایت حاصل ہے ،بی جے پی چاہتی ہےکہ یہ سیٹ شندے گروپ کے حصہ میں نہ جائے ، پاٹل کا کہنا ہے شندے جو فیصلہ کرینگے وہ بہتر ہوگا
مہا وکاس اگھاڑی ،مہا یوتی کی جانب سے اسمبلی انتخابات کے لیے سیٹ الاٹمنٹ تقریباً طے ہو چکی ہے۔ اگرچہ کوئی باضابطہ اعلان تادم تحریر نہیں ہوا ہے، لیکن موجودہ ایم ایل ایزاور اپوزیشن پارٹی کے لیڈران اپنے اپنے حلقوں میں انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ جلگائوں ضلع کے اسمبلی حلقوں کی سیٹ الاٹمنٹ بھی تقریباً طے ہے۔ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مہا یوتی کا یہ فارمولہ طے ہوا کہ جو نشستیں گزشتہ اسمبلی میں جس پارٹی کے قبضہ میں تھی وہ اس مرتبہ بھی اُسی نشست پر وہی پارٹی الیکشن لڑگی ۔اگر ایسا ہی تو پھر جلگائوں ضلع کی مکتائی نگر کی نشست بی جے پی کے حصہ میں آئے گی ۔یہی وجہ ہے کہ مکتائی نگر حلقہ اسمبلی کو لے کرمہا یوتی میں رسہ کشی نظر آرہی ہے ۔اسی رسہ کشی پرمقامی ایم ایل اے چندرکانت نمبا پاٹل نے کہا کہ ’’ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ان کیلئے جو فیصلہ کرینگے وہ سب سے بہتر ہوگا ،مکتائی نگر سیٹ کسی بھی حصہ میں آئے یہاں سے کامیابی مہا یوتی کو ہی ملے گی ۔‘‘ اس بات کا اظہار وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے مکتائی نگر دورے کی مناسبت سے منعقدہ پریس کانفر نس میںکیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں مکتائی نگر کی نشست بی جے پی کے حصہ میں تھی ،بی جے پی نے ایڈوکیٹ روہنی کھڑسے کو امیدواری دی تھی ،اُس وقت چندرکانت نمبا پاٹل نے بغاوت کر کے آزاد امیدوار کے طور۲؍ ہزار ۱۰۰؍ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھیں ۔ مہایوتی میں سیٹوں کی تقسیم کی خبریں اب سامنے آرہی ہیں ۔اسی پس منظر میںاورایک اطلاع یہ بھی ہے کہ یہاں کے مقامی بی جے پی کارکنوں نے پارٹی کےنگراں انچارج کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں یہ موقف اپنا یا ہے کہ جب فارمولہ تقریباً طے ہے تو یہ نشست ہرگز شیوسینا( شندے) کونہیں دی جانی چاہئے ۔ بی جے پی کارکنوں نے موجود ہ ایم ایل اے پاٹل پر الزام بھی عائد کیا ہے کہ وہ بی جے پی کارکنوں کے ساتھ دُہرا معیار اختیار کئے ہوئے ہیں ۔اسکے علاوہ بی جے پی کارکنوں نے یہ متبادل بھی دیا ہے کہ موجودہ ایم ایل اے کو بی جے پی میں شامل کر کے اس سیٹ سے امیدوار بنایاجائے ۔مگر یہ نشست ہرگز شیوسینا شندے کو نہیں دی جانی چاہئے ۔
پریس کانفرنس کے دوران جب ایم ایل اے سے سوال کیا گیا کہ اس اسمبلی الیکشن میں آپ کس پارٹی کے امیدوار ہوں گےتو انہوں نے اپنا انداز کچھ تبدیل کرکے کہا’’ میڈیا مجھے کس پارٹی سے امیدواری دے رہا ہے ۔میں آزاد امیدوار کے طور پر منتخب ہوا تھا لیکن میں نے شیوسینا کے شانہ بہ شانہ کام کیا ہے ۔جو وزیر اعلیٰ شندے کہہ گئے وہ میں کروں گا، وہ جو کہہ گئے وہ میرے لئے بہتر ہو گا ۔نمبا پاٹل نے کہا کہ یہاں لڑائی ہم متحد ہو کرلڑیں گے۔ کون امیدوار ہو یہ ہمارا مقصد نہیں ہےکہ بلکہ ہمارا مقصد مہایوتی کی کامیابی ہے ۔‘‘یاد رہے کہ۲۱؍ اکتوبر کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے مکتائی نگر کا دورہ کریںگے ۔ اطلاعات کے مطابق مکتائی نگر کے کرشی اُتپن بازار سمیتی کے میدان پر وہ جلسہ سے خطاب کریں گے ۔