نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کا سطحی الزام ، سنجے رائوت نے کہا ’’ پہلے جہاد کا مطلب معلوم کریں پھر بات کریں۔‘‘
EPAPER
Updated: October 02, 2024, 12:51 PM IST | Agency | Kolhapur/ Mumbai
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کا سطحی الزام ، سنجے رائوت نے کہا ’’ پہلے جہاد کا مطلب معلوم کریں پھر بات کریں۔‘‘
گزشتہ لوک سبھا میں مسلمانوں کے متحدہ ووٹوں کے سبب ہوئی شکست کو بی جے پی اب تک ہضم نہیں کر پائی ہے، اس سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے جیسے تیسری صف کے لیڈران اس معاملے میں سطحی بیانات دے رہے تھے۔ اب خود نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے بھی سطحی زبان کا استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں پر ’ووٹ جہاد ‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ لوک سبھا الیکشن میں مہاراشٹر کی ۴۸؍ سیٹوں میں سے ۱۴؍ پر ووٹ جہاد ہوا ہے۔ کولہاپور میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے فرنویس نے کہا’’ لوک سبھا الیکشن میں ’ووٹ جہاد‘ دکھائی دیا۔ دھولیہ۔ مالیگائوں لوک سبھا حلقے میں شامل ۶؍ اسمبلی حلقوں میں سے ۵؍ میں سبقت حاصل کرنے والا (مہایوتی کا) امیدوار مالیگائوں میں ایک لاکھ ۹۴؍ ہزار ووٹوں کے یکطرفہ پڑنے پر ۴؍ ہزار ووٹوں سے الیکشن ہار جاتا ہے۔ ‘‘ فرنویس نے کہا الیکشن میں ہار یا جیت اہم نہیں ہوتی کیونکہ کبھی یہ پارٹی جیت جاتی ہے تو کبھی وہ پارٹی لیکن متحدہ طور پر ووٹ ڈال کر ہندوتوا وادیوں کو ہرا یا جا سکتا ہے، اسطرح کا یقین لوگوں میں بڑھتا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’بڑھیا کے مرنے کا غم نہیں ہے لیکن وقت گزرتا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’لوک سبھا کی ۴۸؍ سیٹوں میں ۱۴؍ پر ووٹ جہاد ہوا ہے۔ ‘‘
فرنویس کےاس بیان پر شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے برہمی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ ووٹ جہاد کیا ہوتا ہے ایک بار ان سے پوچھئے۔ ان دنوں لفظ’ جہاد‘ ان کی زبان پر بار بار آ رہا ہے۔ وہ دوسری طرف کہیں طلاق دے رہے ہیں کیا؟ یا کسی اور پارٹی سے نکاح کرنے والے ہیں ؟‘‘ رکن پارلیمان نے کہا ’’ وہ ووٹوں کیلئے کسی سے بھی نکاح کر سکتے ہیں۔ یہ کیا بار بار جہاد جہاد کی رٹ لگا رہے ہیں ؟ پہلے ایک بار جہاد کا مطلب سمجھ لیں اسکے بعد بات کریں۔ ‘‘ رائوت نے کہا کہ’’ آپ کو بد عنوان لوگوں کے ووٹ چل جاتے ہیں۔ ان کا ساتھ چل جاتا ہے۔ آپ نے ۷۰؍ ہزار کروڑ کا گھوٹالا کرنے والوں کو ساتھ لے لیا۔ کیا میں یہ کہوں کے آپ نے بدعنوان لوگوں سے نکاح کر لیا ہے؟‘‘