• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مدھیہ پردیش کابینہ میں ایک وزیر کی توسیع مگر حلف برداری دو بار ہوئی

Updated: July 09, 2024, 11:14 AM IST | Agency | Bhopal

کانگریس کےمنحرف رکن اسمبلی رام نواس راوت کو پہلے ریاستی وزیر اور پھر ۱۵؍ منٹ بعد کابینی وزیر کا حلف دلایا گیا۔

Chief Minister Mohan Yadav is also present at the swearing-in ceremony of Ram Niwas Rawat. Photo: INN
رام نواس راوت کی حلف برداری کے موقع پر وزیراعلیٰ موہن یادو بھی موجود ہیں۔ تصویر : آئی این این

مدھیہ پردیش میں پیر کو زبردست سیاسی ڈراما ہوا۔ اعلان کےمطابق  وزیراعلیٰ موہن یادو کی کابینہ میں توسیع کی تقریب کا انعقاد ہوا لیکن صرف ایک وزیر کیلئے دو دو مرتبہ حلف برداری ہوئی۔ ایک اور دلچسپ بات یہ ہوئی کہ رام نواس راوت جنہیں وزیر بنایا گیا ہے، انہوں نے ابھی تک کانگریس سے استعفیٰ نہیں دیا ہے، اس کے باوجود بی جے پی نے انہیں اپنا وزیر بنادیا ہے۔ اس طرح سے دیکھا جائے تو وہ تکنیکی طور پر کانگریس کے رکن اسمبلی ہیں۔
طے شدہ پروگرام کے مطابق رام نواس راوت نے صبح ۹؍ بج کر ۳؍ منٹ پر وزیر کے عہدے کا حلف لیا لیکن اس کے فوراً بعد ہی  عہدیداروں کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ دراصل راوت کو ریاستی وزیر کے طور پر حلف دلادیا گیا تھا جبکہ انہیں کابینی وزیر  کے طور پر حلف لینا تھا۔ اس غلطی کا احساس ہوتے ہی راوت کو ۱۵؍ منٹ بعد ۹؍ بج کر ۱۸؍ منٹ پر جلد بازی میں دوبارہ کابینی وزیر کے طور پر حلف دلایا گیا۔ اب اس تعلق سے طرح طرح کی قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے۔ بعض حلقوں سے یہ بات کہی جارہی ہے کہ گورنر ہاؤس نے غلطی کی ہے تو بعض کہہ رہے ہیں کہ پارٹی کے سینئر لیڈران بشمول شیوراج سنگھ چوہان اور جیوترادتیہ سندھیا کے دباؤ میں انہیں ریاستی وزیر بنادیا گیا تھا لیکن جبکہ رام نواس راوت سے کابینی درجے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ قیاس آرائیاں اس طرح کی بھی ہیں کہ حلف برداری کے بعد راوت کو احساس ہوا تو انہوں نے ’باغیانہ‘ تیور کااظہار کیا جس کے بعد آناً فاناً دوبارہ حلف برداری کا عمل ہوا۔    
اس تقریب میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو اور دیگر وزراء بھی موجود تھے۔ ظاہر ہے کہ حلف برداری کی تقریب کے دو بار انعقاد  ہونےکی وجہ سے گورنر کے دفتر کے وقار پربھی سوال کھڑے ہوگئے ہیں۔ بہرحال وزیر بن جانے کے بعد موہن یادو نے راوت کو نئی اننگز کے آغاز کیلئے مبارکباد پیش کی ہے۔
رام نواس راوت کو وزیر بنانے کے فیصلے  اور حلف برداری کی تقریب میں ہونےوالی اس غلطی پر کانگریس نے بھی بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے ریاستی ترجمان اونیش بندیلا نے اس قدم کی مذمت کی اور حکومت کے کام کاج کرکے طریقے پر سوال اٹھایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK