اورنگ آباد، جالنہ، بیڑ، ستارا، پربھنی جیسے اضلاع میں سکل ہندو سماج نے مورچے نکالے، گستاخ رام گیری اور نتیش رانے بھی مورچے میں شریک ہوئے اور اشتعال انگیز تقریر کی۔
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 4:35 PM IST | Agency | Aurangabad
اورنگ آباد، جالنہ، بیڑ، ستارا، پربھنی جیسے اضلاع میں سکل ہندو سماج نے مورچے نکالے، گستاخ رام گیری اور نتیش رانے بھی مورچے میں شریک ہوئے اور اشتعال انگیز تقریر کی۔
بنگلہ دیش میں اقلیتوں(ہندوئوں) پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف مراٹھواڑہ کے مختلف اضلاع میں ہندوتوا وادی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر کئی علاقوں میں دکانیں اور کاروبار بند رکھا گیا۔ ساتھ ہی مورچہ نکال کر ان مظالم کی مذمت کی گئی۔ اس معاملے میں اہانت آمیز بیان دے کر سرخیوں میں آنے والا نام نہاد سنت رام گیری مہاراج بھی پیش پیش تھا۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے تختہ پلٹ کے بعد نئی عبوری حکومت تشکیل دی گئی ہے جس نے قانون میں کئی طرح کی ترامیم کی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وہاں کئی ایسے قوانین بھی منظور کئے گئے ہیں جو ہندوئوں کے حقوق تلف کرتے ہیں۔ اس پر احتجاج کرنے کی پاداش میں ہندوئوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔ حالانکہ بنگلہ دیش حکومت نے ان تمام الزامات کی ترمیم کی ہے۔ لیکن ملک میں ہندوتوا وادی تنظیموں نے بنگلہ دیش کے خلاف مہم چھیڑ رکھی ہے۔ منگل کو مراٹھواڑہ کے اورنگ آباد، جالنہ، پربھنی، بیڑ ، اور ستارا جیسے اضلاع میں دکانیں بند رکھی گئیں۔ بند کا اعلان ہوتے ہیں اسکولوں نے احتیاطاً بچوں کو چھٹی دیدی۔ بازار بند کر دیئے گئے۔ لوگ اپنے اپنے گھروں پر چلے گئے۔ اس دوران سکل ہندو سماج اور دیگر ہندوتوا وادی تنظیموں نے مورچے نکالے اور بنگلہ دیش کے خلاف نعرے لگائے۔ ساتھ ہی ہندوئوں پر مظالم بند کرنےکا مطالبہ کیا۔
گستاخ رام گیری مہارج خود اورنگ آباد کے ایک مورچے میں شریک ہوا۔اس نے کہا ’’ ایک بار اگر سناتنی جاگ گئے تو ساری دنیا کو الٹ پلٹ کر رکھ دیں گے۔ پولیس نے پہلے ہی رام گیری کو نوٹس بھیج دیا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کا متنازع بیان نہ دے۔ اس موقع پر پولیس کا بھی خاص بندوبست کیا گیا تھا۔ ودربھ کے کچھ اضلاع سے بھی احتجاج کی خبریں آئی ہیں۔ اطلاع کے مطابق بیڑ ضلع کے پرلی تعلقے میں مکمل طور پر کاروبار بند رکھا گیا اور اس احتجاج کی حمایت کی گئی جبکہ پربھنی میں بڑے پیمانے پر جلوس نکالا گیا اور بنگلہ دیش حکومت کی مذمت کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ستارا ضلع کے کراڈ میں بھی بہت بڑا مورچہ نکالا گیا۔ کوکن کے سندھو درگ ضلع میں بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے بھی مورچے میں شرکت کی اور اشتعال انگیز تقریر بھی کی۔
مالیگائوں: سکل ہندو سماج کا احتجاج
صنعتی شہر میں واقع گاندھی مجسمہ کے پاس سے ایڈیشنل کلکٹر آفس تک احتجاجی مورچہ نکالا گیا ۔ اس کا اہتمام سکل ہندو سماج کی جانب سے کیا گیا ۔ شریک ہونے والوں میں بی جے پی اور شیوسینا ( شندے) کے لیڈران و کارکنان صفِ اوّل میں دیکھے گئے ۔ اس کا مقصد بتایا گیا کہ بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت پر مظالم کئے جا رہے ہیں ۔ مظالم کی روک تھام کیلئے حکومت ہند مناسب اقدامات کرے ۔ مورچہ جب ایڈیشنل کلکٹر آفس پہنچا تو یہاں پر ایک گیت گایا گیا جس کا ایک مصرع اس طرح ہے کہ ` چمک اٹھی تلوار ہندو جاگو رے `۔ سکل ہندو سماج کے نام سے اسی نوعیت کا مورچہ ناسک اور منماڈ میں بھی نکالے جانے کی تصدیق ہوئی ہے ۔ مالیگاؤں میں مورچے کے دوران پولیس انتظامیہ نے سخت بندوبست کا اہتمام کیا تھا ۔