• Wed, 30 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

الیکشن کی اہمیت کے پیش نظر صد فیصد ووٹنگ کو یقینی بنانے پرزور

Updated: October 29, 2024, 11:38 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

گاندھی بک سینٹر اورنیرول میں ملی اورسماجی تنظیموںکے ذمہ داران کی میٹنگیں۔ اس الیکشن کااثر مرکزی حکومت اورملک کے موجودہ حالات پربھی پڑے گا۔ووٹ ضائع کرنے والے امیدواروں اورووٹ کاٹنے والی پارٹیوں پربھی ہماری نگاہ ہو۔رائےدہندگان سےسوچ سمجھ کر ووٹ دینے کی اپیل

In view of the importance of the assembly elections, met with Tasha Ragandhi at the Gandhi Book Center and the leaders of the social organizations were discussing.
اسمبلی الیکشن کی اہمیت کے پیش نظر گاندھی بک سینٹر میں تشا رگاندھی کے ہمراہ ملی اورسماجی تنظیموںکے ذمہ داران تبادلۂ خیال کرتے ہوئے

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ملی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے ذمہ داران کی گاندھی بُک سینٹر گرانٹ روڈ میں میٹنگ میں ریاست کے الگ الگ حصوں میں اور ممبئی کی ۱۰؍ سیٹوںپرمہا وکاس آگھاڑی(ایم وی اے) کے امیدواروں کی حمایت اورحق رائے دہی کیلئے  مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان سیٹوں پر الگ الگ سوسائٹی میں عوام کے ساتھ میٹنگوں میں مکینوں کے مطالبات اور ان کے مسائل معلوم کئے جائیں گے۔
 اسی طرح پیر کی شام کومولاناسجادنعمانی کی سربراہی میں ملی تنظیموں کی ذمہ داران کی نیرول میں مشورتی میٹنگ ہوئی۔ اس میںیہ واضح کیا گیا کہ ملک کے موجودہ حالات میںاس ریاستی اسمبلی الیکشن نے غیرمعمولی الیکشن کی صورت اختیار کرلی ہے ۔اس کے نتائج کا اثر مرکزی حکومت اورملک کے موجودہ ماحول پر بھی پڑے گا۔ اس لئے مہاراشٹر کے تمام انصاف پسند، دستور ہند اور جمہوری قدروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں تمام ووٹروں خصوصاً مسلمانوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ ہرممکن طریقے سے کوشش جاری رکھتے ہوئے صدفیصد ووٹنگ کویقینی بنایا جائے ۔ 
 میٹنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ریاست کے ہر حلقۂ انتخاب کی زمینی صورت حال کی پوری تفصیلات کا ماہرین کی ایک ٹیم کے ذریعہ جائزہ لیا جا رہا ہےمناسب وقت پراس کےتعلق سے بھی وضاحت کی جائے گی۔
 میٹنگ میں اس پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا گیا کہ ’مہاوکاس اگھاڑی‘ نے مسلمانوں، دوسری اقلیتوں  اور پسماندہ طبقات کو صحیح نمائندگی نہیں دی۔اس سلسلے میں مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے خط لکھ کر اور ویڈیو بیان جاری کرکےایم  وی اے کے قائدین کی توجہ اس جانب مبذول کروائی، اس پر مولانا کی ستائش کی گئی۔میٹنگ میں مولانا انیس احمد اشرفی، مجتبیٰ فاروق، ڈاکٹر عظیم الدین ، محمد علی شیخ ، عرفات شیخ ، محسن شیخ صاحب، فرید شیخ ، ڈاکٹر یوسف ، فاضل انصاری ، مولاناسید ظہیر عباس رضوی، قاری یعقوب ،ابوبکرملا، مفتی محمد سلیمان قاسمی، مولانا عبدالماجدندوی اورمفتی محمد خالدوغیر ہ شریک تھے۔ 
 الیکشن کے نتائج تک اپنی ذمہ داری محسوس کریں 
 گاندھی بُک سینٹر میںہونےوالی میٹنگ میں تشار گاندھی ،فیروزمیٹھی بور والا، گڈی ، ڈاکٹر سلیم خان، ڈولفی ڈیسوزا ،شیام دادا گائیکواڑ اوردیگر ذمہ دار شخصیات موجود تھیں۔ اس میٹنگ میں ذمہ داران نےیہ واضح کیا کہ اخیر وقت تک حالات پر ہم سب کی نگاہ رہنی چاہئے اور پارلیمانی انتخابات کی طرح اس الیکشن میںبھی ہمیںیہ طے کرلینا چاہئے کہ صد فیصد ووٹ ڈالے جائیں اور ووٹوں ضائع ہونے سے بچایا جائے ۔اس کے علاوہ ہماری نگاہ ووٹ کاٹنے والی جماعتوں اور امیدواروں پربھی ہوکیونکہ ان کوجان بوجھ کر ووٹوں کوضائع کرنے کیلئے کھڑا کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ ایم وی اےکے امیدواروں کے حق میںمہم چلائی جائے۔ سوسائٹیوں اورالگ الگ علاقوں میں رائے دہندگان کے مابین میٹنگیں کرکے ان کے مسائل اور مطالبات معلوم کرکے امیدواروں کو ان کا پابند بنایا جائے کہ وہ کامیاب ہونے کے بعد صحیح طریقے سے نمائندگی کرتے ہوئے ان مسائل کوترجیحی بنیادوں پرحل کرائیںگے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK