ٹی ایم سی نے بی جے پی کے اس اعلان کو ’انگور کھٹے ہیں‘ کے مصداق قرار دیا، ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ ہمارے ایماندار لیڈروں اور محنتی کارکنان کو نہیں خرید سکتی
EPAPER
Updated: February 04, 2021, 2:07 PM IST | Inquilab News Networks | Kolkata
ٹی ایم سی نے بی جے پی کے اس اعلان کو ’انگور کھٹے ہیں‘ کے مصداق قرار دیا، ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ ہمارے ایماندار لیڈروں اور محنتی کارکنان کو نہیں خرید سکتی
مغربی بنگال اسمبلی کیلئے بی جےپی پر دوسری پارٹی کے اراکین کو تفتیشی ایجنسیوں کا خوف دلا کر توڑنے کا الزام بہت عرصے سے لگتا رہا ہے۔ شاید اسی الزام کی صفائی کیلئے بی جے پی نے اب اپنی پارٹی کے دروازے پر ’ہاؤس فل‘ کا بورڈ چسپاں کردیا ہے۔ بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ اب پارٹی میں ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو اندھا دھند طریقے سے شامل نہیں کیا جائے گا۔اس اعلان کے ذریعہ وہ شاید یہ بتانا چاہتی ہے کہ دوسری پارٹی کے اراکین کو وہ خود ’شامل‘ نہیں کررہی ہے بلکہ وہ اپنی مرضی سے بی جے پی کا دامن تھام رہے ہیں۔ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے اس اعلان کو ’ انگور کھٹے ہیں‘ قرار دیا ہے۔ ٹی ایم سی کا کہنا ہے کہ بی جے پی داغدار لیڈروں کو خوف دلاکر یا لالچ دے کر اپنے پالے میں ضرور کر سکتی ہے لیکن وہ ایماندار اور محنتی لیڈروں اور کارکنان کو نہیں خرید سکتی۔ ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو بی جے پی میں شامل کرنے کی مہم پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ بی جے پی کو ترنمو ل کانگریس کی بی ٹیم نہیں بننے دی جائے گی۔انہو ں نے کہا کہ بغیر دیکھے بھالے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو بی جے پی میں شامل نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کیلئے پارٹی سطح پر تفتیش کی جائے گی اور اس کے بعد ہی کسی کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔بی جے پی کے قومی جنرل سیکریٹری کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ہم پارٹی میں داغدار لیڈروں کو شامل کرکے بی جے پی کو ترنمول کی بی ٹیم نہیں بنانا چاہتے ہیں۔ہم انہی کو اپنی پارٹی میں شامل نہیں کرنا چاہتے ہیں جن پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام ہے یا سیاسی ’انتقام‘ کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے بعد ہی صرف منتخب افراد کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔ حالانکہ بی جے پی میں ابھی تک ترنمول کانگریس کے جتنے بھی اراکین نے شمولیت اختیار کی ہے، ان میں سے بیشتر پر بدعنوانی کا الزام ہے اور ان کے تعلق سے یہ بھی کہا جا رہا تھاکہ انہیں بدعنوانیوں کی وجہ سے ترنمول کانگریس میں انہیں ’کنارے‘ لگایا جارہا تھا۔ ترنمول کانگریس کے ان ’کنارے‘ لگائے جانے والے لیڈروں کی بی جے پی میں شمولیت سے خود بی جے پی میں بے چینی پائی جارہی تھی ۔ سمترا خان کی بیوی سجاتا منڈل نے یہی کہہ کر بی جے پی کوخیرباد کہاتھا کہ جب بی جے پی، ترنمول کانگریس کی بی ٹیم بننا چاہ رہی ہے تو ہم کسی ’بی‘ ٹیم کا حصہ کیوں بنیں؟
بی جے پی کے ایک سینئرلیڈر نے اس کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی ریاستی یونٹ میں بے چینی میں اضافہ ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے پارٹی میں کافی انتشار ہے۔ اس سے پارٹی کے اندر تنازعات میں اضافہ ہوا ہے اور معاملہ مرکزی قیادت تک پہنچ گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسی پس منظر میں ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے اس اعلان کا مذاق اُڑایا ہے کہ جتنا جانے والے تھے، چلے گئے، اب کوئی جانے والا نہیں ہے۔