ادبی اورعلمی جشن کا افتتاح حافظ کرناٹکی کے ہاتھوں ، صدارت مولانا حذیفہ وستانوی کی، اہم ادبی اور علمی شخصیات کی آمد۔
EPAPER
Updated: January 31, 2025, 11:42 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
ادبی اورعلمی جشن کا افتتاح حافظ کرناٹکی کے ہاتھوں ، صدارت مولانا حذیفہ وستانوی کی، اہم ادبی اور علمی شخصیات کی آمد۔
اردو زبان و ادب کے شہر مالیگاؤں میں ’رشک بہاراں‘ کے عنوان سے مالیگائوں ہائی اسکول کے وسیع وعریض میدان پر آج (جمعہ، ۳۱؍جنوری ) شام ساڑھے ۴؍ بجے سے سہ روزہ ادبی جشن کا آغاز ہو رہاہے۔ اس میں ممتاز اور معروف ادبی، علمی، تعلیمی اور صحافتی شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ جشن ِ رشک بہاراں کا افتتاح حافظ کرناٹکی کے ہاتھوں کیاجائے گا۔ تقریب کی صدارت مولانا حذیفہ وستانوی کریں گے۔
سہ روزہ میلہ کے دوران اردو شاعری، فکشن، صحافت اور جدید وسائل تعلیم سے متعلق مذاکرات کے ساتھ مشاعرہ، شام غزل، بیت بازی اور الائو جیسے پروگرام منعقدکئے جائیں گے جن میں ملک کے مختلف شہروں مثلاً دہلی، میرٹھ، غازی آباد، بنگلور، حیدرآباد، اورنگ آباد، ناگپوراوراکل کنواں وغیرہ سےتقریباً ۵۰؍اہم شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ ان میں فلم نویس جاوید صدیقی، معر وف صحافی معصوم مرادآبادی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے میڈیا ایڈوائزر رہ چکے پنکج پچوری، ریالٹی شو کے فاتح رحمٰن علی، حیدرآباد کی جیوتی شرما، روزنامہ انقلاب کے ایڈیٹر شاہد لطیف، روزنامہ اردو نیوز کے ایڈیٹرشکیل رشید اور تلنگانہ کے ایم ایل سی و روزنامہ صحافت کے مالک و مدیر عامر علی خان کے علاوہ سلیم شہزاد، سہیل اختر خان، شہپر رسول، ندیم صدیقی، عزیز نبیل، عبید اعظم اعظمی، ارشد جمال صارم، ڈاکٹر صابر، خلیق الزماں نصرت اور خان شمیم جیسی معروف شخصیات شامل ہیں۔
رشک بہاراں کے کنوینر امتیاز خلیل کے مطابق’’ پہلے دن کا بیت بازی مقابلہ، دوسرےاور تیسرے دن کاشامِ غزل اور مشاعرہ کا پروگرام جس جگہ منعقد کیاجارہاہے، وہاں ۳؍ہزار لوگوں کی گنجائش ہے۔ انہوں نےیہ بھی بتایاکہ پہلے دن افتتاحی تقریب کے بعد اردو زبان کی خدمت کرنے والے اداروں اور شخصیات کو ’ نقش اعتراف ‘ ایوارڈ سے نوازاجائے گا۔ بعدازیں بیت بازی کا مقابلہ ہوگا۔
د وسرے دن’’ جدید تعلیمی وسائل اور اردو میڈیم اسکولیں ‘‘ اور ’ میڈیا کا بدلتا منظر نامہ اور اردو صحافت‘ عنوان سے مذاکرات کا انعقاد ہوگا۔ تیسرے دن کہانیوں کے درمیان‘ اور ’اردو شاعری کی نئی لفظیات اور نئے رجحانات‘ جیسے ادبی و شعری موضوعات پر تقاریب کا انعقاد ہوگا۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس میں طلبہ اور مقامی باذوق باشندوں کے علاوہ اطراف کے علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں اہل اردو شریک ہوں گے۔