• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف بورڈ کے دفتر کا افتتاح، سکل ہندو سماج اور بی جے پی کی مخالفت

Updated: October 09, 2024, 9:55 AM IST | Ratnagiri

رتناگیری کے نگراں وزیر اُودئے سامنت کو اپنی ہی حلیف بی جے پی اور سکل ہندو سماج کی ناراضگی کا سامنا ، سیاہ جھنڈے دکھائے گئے

Workers of Skull Hindu Samaj arguing with the police
سکل ہندو سماج کے کارکنان پولیس سے بحث کرتے ہوئے

وقف بورڈ کے معنی سمجھے بغیر اس کی مخالفت کرنے والی ہندوتوا وادی تنظیموں نے اب اپنی ہی حکومت کی مخالفت شروع کر دی ہے۔  ایک روز قبل جب ریاستی وزیر اُودئے سامنت رتنا گیری میں وقف بورڈ کے دفتر کا افتتاح کرنے پہنچے تو انہیں نہ صرف ہندو سماج کا بلکہ خود بی جے پی کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ہندوتوا وادی کارکنان نے اپنی ہی حکومت کے وزیر کو کالے جھنڈے دکھائے۔
 اطلاع کے مطابق رتنا گیری کے شیر گائوں علاقے میں وقف بورڈ کا نیا دفتر قائم کیا گیا ہے۔ پیر کی شام اس کا افتتاح ضلع کے نگراں وزیر اُودے سامنت کے ہاتھوں کیا گیا۔  لیکن اس افتتاحی تقریب تک پہنچنے اور پھر وہاں سے لوٹنے میں اُودئے سامنت کو ناکوں چنے چبانے پڑے۔تقریب سے پہلے ہی سکل ہندو سماج کے چندر کانت رائول،راکیش نلائوڑے  اور ویراج چوہان نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے اطلاع دی کہ ’’ ہم رتناگیری میں وقف بورڈ کے دفتر کے قیام کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہم اس تعلق سے ضلع کلکٹر اور ضلع ایس پی کو خط دے کر مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ وقف بورڈ کی افتتاحی تقریب کو منعقد نہ ہونے دیں۔‘‘
  ان لوگوں نے الزام لگایا کہ رتناگیری ضلع میں شیرگائوں، تلک سنگرالیہ اور پنہالے جیسے مقامات پر غیر قانونی عبادت گاہیں قائم کی جا رہی ہیں اور زمینوں پر قبضہ کیا جا ررہا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان کو اسلامی ملک بنانا ہے۔ اس کی شکایت بھی انتظامیہ سے کی گئی  ہے۔ پریس کانفرنس میں اُودئے سامنت کے ہاتھوں وقف بورڈ کے دفتر کے افتتاح کی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔ صرف سکل ہندوسماج نہیں بلکہ  بی جے پی کے رتناگیری ضلع صدر راجیش ساونت نے بھی کھلے طور پر اس دفتر کے قیام کی مخالفت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ریاستی حکومت میں حصہ دار ہیں لیکن  مرکزی حکومت نے وقف بورڈ ترمیمی بل پیش کیا ہے اور اس کیلئے تجاویز طلب کی ہیں۔ ابھی اس بل پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے اور وقف بورڈ کا ایک اور نیا دفتر کھولا جا رہا ہے۔ ہم بی جے پی کی طرف سے اس دفتر کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ وزیر اُودئے سامنت کا تعلق  بی جے پی کی حلیف شیوسینا (شندے) سے ہے۔
  سامنت کو کالے جھنڈے دکھائے گئے
 اس اعلان کے پیش نظر پولیس نے بندوبست سخت کر دیا تھا لیکن جب افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے اُودئے سامنت کا قافلہ رتنا گیری میں داخل ہوا تو  انہیں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سکل ہندو سماج اور بی جے پی کے کارکنان نے ان کے خلاف نعرے لگائے اور انہیں کالے جھنڈے دکھائے ساتھ ہی ’جے شری رام‘ کے بھی نعرے سنائی دیئے۔ آودئے سامنت کسی طرح وقف بورڈ کے دفتر پہنچے۔ ہندوتوا وادیوں کی بھیڑ دیکھ کر انہیں پروگرام کو جلدی جلدی میں نپٹانا پڑا۔ پولیس انہیں سخت بندوبست میں اندر لے گئی۔ وہ دفتر کا افتتاح کرکے جلدی سے باہر نکلے اور روانہ ہو گئے۔

ratnagiri Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK