• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سوائن فلو اور پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ

Updated: July 19, 2024, 10:51 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

میونسپل ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ جولائی کے مقابلہ امسال جولائی میں ملیریا، ڈینگو اور لیپٹو کے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

Disinfectant smoke is being released in an area to prevent malaria. Photo: PTI
ملیریا کی روک تھام کیلئے ایک علاقے میں جراثیم کش دھواں چھوڑا جارہا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ گزشتہ دنوں یکم تا ۱۵؍ جولائی کے درمیان مانسون میں ہونے والی بیماریوں جیسے ملیریا، ڈینگو، لیپٹو اسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ،چکن گنیا اور سوائن فلو کے مریضوں کی تعدادکی رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق  گزشتہ سال جولائی  کے مقابلے امسال جولائی میں ملیریا، ڈینگو اور لیپٹواسپائروسس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے جبکہ سوائن فلو اور پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق جولائی ۲۰۲۳ء میں ملیریا، ڈینگو، لیپٹواسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ،چکن گنیا اور سوائن فلو کے بالترتیب ۷۲۱،۶۸۵ ، ۴۱۳، ایک ہزار ۷۶۷، ۱۴۴، ۲۷؍ اور ۱۰۶؍ مریض پائے گئے تھے جبکہ  امسال یکم تا ۱۵؍ جولائی ان امراض کے بالترتیب ۲۸۲، ۱۶۵، ۵۲، ۶۹۴، ۷۵، ایک اور ۵۳؍ افراد کی تشخیص ہوئی ہے ۔ گزشتہ مہینے میں ان بیماریوں سے متاثرہ افراد کی تعداد ۴۴۳، ۹۳، ۲۸، ۷۲۲، ۹۹، صفر اور ۱۰؍ تھی۔ ان اعداد و شمار کے مطابق جولائی ۲۰۲۳ء کے مقابلے جولائی ۲۰۲۴ء کے ۱۵؍ دنوں میں ملیریا، ڈینگو اور لیپٹو کے معاملات میں کمی آئی ہے جبکہ سوائن فلو اور پانی سے پھیلنے سے والی بیماریوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ 
بیماریوں کی روک تھام کیلئے یکم تا۱۵؍ جولائی کی جانے وا لی کارروائیاں :
گھرگھر جاکر بخار میں مبتلا افراد کا سروے : ایک لاکھ ۸۹؍ ہزار ۴۳۳؍ گھروں کا سروے کیا گیا ۔ ۳۲؍ لاکھ ۱۰؍ ہزار ۳۹۰؍ افراد کی جانچ کی گئی ۔ ۸۱؍ ہزار ۵۵۶؍ افراد کے خون کا نمونہ جمع کیا گیا۔ ۱۲۴؍ طبی کیمپ لگائے گئے ۔ کام کی ۷۶؍ جگہوں کا معائنہ کیا گیا۔ 
پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کیلئے کیا جانے والا سروے : گیسٹرو پر قابو کیلئے ۶۷؍ ہزا ر ۵۸۳؍ گھروں میں اوآرایس تقسیم کیا گیا ۔پانی سے ہونے والے انفیکشن کو ختم کرنے کیلئے ۶۹؍ ہزار ۵۴۱؍ کلورین ٹیبلٹ تقسیم کی گئی۔
 ملیریا پر قابو کیلئے ایک لاکھ ۴۹؍ ہزار ۸۳۲؍ گھروں کا دورہ کیا گیا ۔ ۴؍ لاکھ ۱۲؍ ہزار ۹۳۹؍ مقامات پر مچھروں کی افزائش کا پتہ  لگایا گیا۔ ۹؍ ہزار ۲۲۱؍ مقامات پر ایسے مچھرکے ایسےجراثیم پائے گئے جن سےملیریا ہونے کاخطرہ ہوتا ہے۔
 ڈینگو پر قابو کیلئے ۶۸؍ ہزار ۸۲۷؍ گھروں کامعائنہ کیا گیا ، پانی رکھنے  کے ۷؍ لاکھ ۳۶؍ ہزار ۵۴۲؍ سامان کا معائنہ کیا گیا ۔ ۱۲؍ ہزار ۵۵۹ ؍ سامان میں ڈینگو کے مچھروں کا پتہ چلا۔ ۲۹؍ ہزار ۴۱۹؍ سامان کو ان مقامات سے ہٹایا گیا۔ ایک ہزار ۱۹۶؍ ٹائروں کو ہٹایا گیا۔
 مچھروں کو ختم کرنے کیلئے ۸؍ہزار ۳۴۴؍ مشینوں کا استعمال کیا گیا ۔۲۲؍ہزار ۸۵؍ بلڈنگوں اور ۳؍ لاکھ ۱۶؍ ہزار ۳۷۶؍ جھوپڑوں میںجراثیم کش دھواں چھوڑاگیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK