• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شہرومضافات میں ملیریا اور ڈینگو کے معاملات میں اضافہ

Updated: October 02, 2024, 11:15 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

بی ایم سی نے ہیلتھ رپورٹ جاری کی۔اگست کے مقابلے ستمبر میں چکن گنیا، لیپٹو، گیسٹرو اور سوائن فلوکے معاملات میں کمی آئی ۔ زیکاوائرس کا ایک مریض بھی پایا گیا

A municipal employee emits disinfectant fumes on Morland Road in Nagpada.
ناگپاڑہ کے مورلینڈروڈ پر میونسپل ملازم جراثیم کش دھواں چھوڑ رہا ہے۔ (تصویر: انقلاب)

 بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے منگل کو مانسون کے دوران  ملیریا، ڈینگو،چکن گنیا، لیپٹو اسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور سوائن فلوکے مریضوں کے تعلق سے رپورٹ جاری کی جس کے مطابق  اگست کے مقابلے ستمبر میں ملیریا اور ڈینگو کے مریضوںمیں اضافہ ہواہے جبکہ چکن گنیا، لیپٹو، گیسٹرو،ہیپا ٹائٹس اور سوائن فلوکے مریضوں میںکمی آئی ہے ۔ زیکا  وائرس کابھی ایک مریض پایا گیا۔
اگست اور ستمبر میں مریضوں کی تعداد
 بی ایم سی کی رپورٹ کے مطابق اگست میں ملیریا، ڈینگو،چکن گنیا، لیپٹواسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور سوائن فلو کےبالترتیب ایک ہزار ۱۷۱، ایک ہزار ۱۳، ۱۶۴، ۲۷۲، ۶۹۴، ۱۶۹؍ اور   ۱۷۰؍ مریض   پائے گئے تھے جبکہ ستمبر میں ان امراض سے متاثرہ  بالترتیب ایک ہزار ۲۶۱ ، ایک ہزار  ۴۵۶، ۱۵۶، ۷۵، ۴۶۶، ۱۲۹؍اور ۶۲؍ افراد کی تشخیص ہوئی ہے ۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگست کے مقابلےستمبر میںملیریا اور ڈینگوکے مریضوںمیں معمولی اضافہ ہوا ہے  جبکہ دیگر بیماریوں میں کمی آئی ہے۔
 امسال جنوری تاستمبر ملیریا سے  ۵؍،ڈینگو سے ۱۲؍ ،لیپٹو سے ۱۸؍، ہیپاٹائٹس سےایک اور سوائن فلوسے ۵؍افرادکی موت ہوئی ہے۔ستمبرمیں ممبئی میں زیکاوائرس سے متاثرہ ۶۳؍سالہ مریضہ  پائی گئی  جو نجی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس کی طبیعت بہترہے ۔
بیماریوں کی روک تھام کیلئے کارروائیاں 
گھرگھر جاکر بخار میں مبتلا افراد کا سروے : ۱۰؍ لاکھ ۵۸؍ ہزار ۳۱۷؍ گھروں کا سروے کیا گیا۔ ۵۹؍ لاکھ۵۸؍ ہزار۷۸۱؍ افراد کی جانچ کی گئی ۔ ایک لاکھ۷۲؍ ہزار ۲۰۶؍ افراد کے خون کا نمونہ جمع کیا گیا ۔۱۳۴؍ طبی کیمپ لگائے گئے جبکہ  ۸۵؍ جگہوں کا معائنہ کیا گیا ۔ 
پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کیلئے کیا جانے والا سروے:  گیسٹرو پر قابو کیلئے ۵۱؍ ہزا ر ۸۱۶؍ گھروں میں اوآرایس تقسیم کیا گیا ۔ پانی سے ہونے والے انفیکشن کو ختم کرنے کیلئے ۳۰؍ ہزار ۷۵۹؍ کلورین ٹیبلٹ تقسیم کئے گئے ۔
 ملیریا پر قابو پانے کیلئے ۲۱؍ہزار۵۲۳؍ عمارتوں کا دورہ کیا گیا۔ ملیریا کے مچھروںکی افزائش کی  ۵۹؍ ہزار ۴۱۶؍ جگہوں کی جانچ کی گئی ۔  ڈینگو پر قابو پانےکیلئے۱۲؍لاکھ ۳۷؍ہزار ۳۵؍ گھروں کا معائنہ کیا گیا ، پانی رکھنے کے۱۳؍ لاکھ ۶۷؍ ہزار ۶۷۵؍   سامان کا معائنہ کیا گیا ۔ ۲۵؍ ہزار ۳۰۳ ؍ سامان میں ڈینگو کے مچھروں کا پتہ چلا ۔ ۷۳؍ ہزار ۲۷۵؍ سامان کو ان مقامات سے ہٹایا گیا ۔۲؍ ہزار ۱۰۷؍ ٹائروں کو ہٹایا گیا۔
 مچھروں کو ختم کرنے کیلئے ۱۶؍ہزار ۸۸۳؍ مشینوں کا استعمال کیا گیا ۔۴۶؍ہزار ۶۸۱؍ بلڈنگوں اور۶؍ لاکھ ۵۷؍ ہزار  ۶۹۹؍ جھوپڑوں میں جراثیم کش دھواں چھوڑاگیا۔ اسی طرح لیپٹو اسپائروسس پر قابو پانےکیلئے ۹۷۹؍ چوہوں کو زہریلی دوا کھلاکر مارا گیا، ۲؍ہزار۳۸۹؍ چوہوں کو پنجرے میں بند کر کے اور ۲۲؍ ہزار ۳۳۵؍ چوہوںکو رات کے وقت میونسپل عملے نے مار ڈالا ہے۔
 بی ایم سی کے محکمہ صحت کےمطابق ستمبر میں وقتاً فوقتاً ہونے والی بارش کے دوران پانی جمع ہونے سے ملیریا اور ڈینگو کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ عوام سے قرب وجوارکےعلاقے کو صاف رکھنے اور پانی جمع نہ ہونے دینےکی اپیل کی گئی ہے۔پانی جمع ہونے سے مچھروںکی افزائش   ہوتی ہے ،اس کاخاص خیال رکھنےاور صاف صفائی کی ضرورت ہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK