• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ملیریااور سوائن فلو کے مریضوں میں اضافہ

Updated: August 01, 2024, 9:33 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

بی ایم سی کی ہیلتھ رپورٹ کےمطابق شہرومضافات میں ڈینگو، لیپٹواور گیسٹرو کے معاملات میںکمی آئی ہے

An area is being fumigated to kill mosquitoes.
مچھروں کو ختم کرنے کیلئے ایک علاقے میں جراثیم کش دھواں چھوڑا جارہا ہے۔

بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نےبدھ  کو جولائی   کے دوران  بیماریوں جیسے ملیریا، ڈینگو، لیپٹواسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ،چکن گنیا اور سوائن فلوکے مریضوں کے تعلق سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق  گزشتہ سال جولائی  کے مقابلے امسال جولائی میںڈینگو، لیپٹواور گیسٹرو کے مریضوں میںکمی آئی ہے مگر ملیریا اور سوائن فلو کے مریضوں   میں معمولی اضافہ ہوا ہے ۔
 بی ایم سی کی  رپورٹ کے مطابق جولائی ۲۰۲۳ءمیں ملیریا، ڈینگو، لیپٹواسپائروسس، گیسٹرو، ہیپاٹائٹس ، چکن گنیا اور سوائن فلو کے بالترتیب ۷۲۱،  ۶۸۵ ، ۴۱۳، ایک ہزار ۷۶۷، ۱۴۴، ۲۷؍ اور ۱۰۶؍ مریض پائے گئے تھے جبکہ امسال جولائی میں ان امراض سے متاثرہ    بالترتیب ۷۹۷، ۵۳۵، ۱۴۱، ایک ہزار ۲۳۹، ۱۴۶، ۲۵اور ۱۶۱؍افراد کی تشخیص ہوئی ہے ۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلا ہے کہ  جولائی ۲۰۲۳ء کے مقابلے جولائی ۲۰۲۴ء میںڈینگو، لیپٹو اور گیسٹرو کےمعاملات کم رہے  جبکہ ملیریا اور سوائن فلو معاملات بڑھے ہیں
بیماریوں کی روک تھام کیلئے  کارروائیاں :
گھرگھر جاکر بخار میں مبتلا افراد کا سروے : 
۱۱؍لاکھ ۹۴؍ ہزار۷۴۸؍ گھروں کا سروے کیا گیا۔ ۵۵؍ لاکھ ۷۹؍ ہزار۸۹۱؍ افراد کی جانچ کی گئی ۔ ایک لاکھ۶۶؍ ہزار ۱۷۳؍ افراد کے خون کا نمونہ جمع کیا گیا ۔۱۳۲؍ طبی کیمپ لگائے گئے ۔ کام کی ۹۲؍ جگہوں کا معائنہ کیا گیا ۔ 
پانی سے پھیلنے والی بیماریوں کیلئے کیا جانے والا سروے :    گیسٹرو پر قابو کیلئے ۶۸؍ ہزا ر۲۹؍ گھروں میں اوآرایس تقسیم کیا گیا ۔پانی سے ہونے والے انفیکشن کو ختم کرنے کیلئے ۶۹؍ ہزار ۸۶۷؍ کلورین ٹیبلٹ تقسیم کی گئی ۔
 ملیریا پر قابو کیلئے ۲۵؍ہزار ۹۵؍ عمارتوں کا دورہ کیاگیا۔۳؍ہزار ۹۱۰؍زیر تعمیر عمارتوں کی جگہ کا دورہ کیاگیا ۔ملیریا کے مچھرکی افزائش کی  ۶۸؍ ہزار ۴۵۳؍ جگہوں کی جانچ کی گئی ۔ ۴؍ ہزار ۳۳۱؍ اینوفلیس مچھر  پائے گئے ۔ 
 ڈینگو پر قابو کیلئے۱۴؍لاکھ ۲۹؍ہزار ۴۶۱؍ گھروں کامعائنہ کیا گیا ، پانی رکھنے کے۱۵؍ لاکھ ۴۲؍ ہزار ۴۴۱؍ سامان کا معائنہ کیا گیا ۔۲۶؍ ہزار ۱۶۴ ؍ سامان میں ڈینگو کے مچھروں کا پتہ چلا۔ ۵۹؍ ہزار ۴۱۹؍ سامان کو ان مقامات سے ہٹایا گیا ۔ ۲؍ ہزار ۴۹۶؍ ٹائروں کو ہٹایا گیا۔
 مچھروں کو ختم کرنے کیلئے ۱۵؍ہزار ۵۱۱؍ مشینوں کا استعمال کیا گیا ۔۴۳؍ہزار ۱۳۶؍ بلڈنگوں اور۵؍ لاکھ ۶۵؍ ہزار ۱۵۸؍ جھوپڑوں میںجراثیم کش دھواں چھوڑاگیا۔
 لیپٹواسپائروسس پر قابوکیلئے ۹۶۶؍ چوہوںکو زہریلی گولی کھلاکر ماراگیا، ۳؍ہزار۴۰۹؍ چوہوں کو پنجرےمیں بند کر کے اور ۲۳؍ ہزار ۶۲۸؍ چوہوںکو رات کے وقت میونسپل عملے نے مار ڈالاہے۔ 
 ڈینگو اور ملیریا سےعوام کو محفوظ رکھنےکیلئے  بی ایم سی نے ’بھاگ مچھر بھاگ ‘ نام سے ایک مختصر فلم کے ذریعے بیداری مہم چلائی ہے  جس کےذریعے مچھروں سے بچاؤ کے اقدامات پر زور دیا جا رہا ہے۔ عوام سے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے   اور ملیریا اور ڈینگو جیسی بیماریوں کو ختم کرنے میں مدد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ 
 پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں (گیسٹرو، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ) کیلئے احتیاطی تدابیرپرعمل کرنےکی درخواست کی گئی ہے۔ گیسٹرو سے محفوظ رہنےکیلئے سڑکوں پر کھلا کھانا کھانے سے گریز کرنے اورکھانے سے پہلے ہاتھ دھونے یا ہینڈ سینیٹائزر استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK