• Tue, 21 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جنوری کے ۱۵؍دنوں میں ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا کے مریضوں میں اضافہ

Updated: January 20, 2025, 10:04 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

طبی ماہرین کےمطابق بڑے پیمانےپر جاری تعمیراتی کاموںاوروہاں پانی کی نکاسی کا معقول انتظام نہ ہونے سے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے

Municipal hospitals are treating patients.
میونسپل اسپتال مریضوں کا علاج کررہے ہیں۔

 پہلے عموماً مانسون  میں ملیریا، ڈینگواور چکن گنیاکے مریضوںکی تعداد میں اضافہ ہوتا تھالیکن گزشتہ چند برسوں سے شہر ومضافا ت میں ان بیماریوں کے مریض متواتر پائے جارہے ہیں جس کی واضح مثال جنوری کے آغاز کے ساتھ ملیریا ،ڈینگو اور چکن گنیا کے مریضوں میں ہونے والا اضافہ ہے ۔ گزشتہ ۱۵؍ دن ممبئی میں   ان امراض سے متاثرہ افراد  بڑی تعداد میں پائے گئے ہیں ۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کی وجہ ممبئی میں بڑے پیمانے پرجاری تعمیراتی کام ہیں ۔ ان تعمیراتی مقامات پر پانی کی  نکاسی کا معقول انتظام نہ ہونے کی وجہ سےمچھروں کی بہتات ہوتی ہے جس کے نتیجے میں ممبئی میں بخار اور ڈینگو کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے
 جنوری   کے ابتدائی ۱۵؍ دنوں میں محکمہ صحت کے مطابق ریاست میں ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا   میں اضافہ ہوا ہے ۔ ملیریا  کے ۴۰۱،  ڈینگو کے ۲۱۰؍اور چکن گنیا کے ۱۳۰؍ مریض سامنے آئے ہیں۔ ڈینگوکے ۴۰۱؍ مریضوں میں سب سے زیادہ ۱۸۵؍ مریض ممبئی میں ملے ہیں۔ ڈینگوکے ۲۱۰؍مریضوں میں سے ۴۴؍ مریض ممبئی کے ہیں جبکہ چکن گنیاکے ۱۳۰؍ مریضوں میں سے ۱۹؍ مریضوںکا تعلق ممبئی سے  ہے ۔   
   محکمہ صحت عامہ کی جانب سے موسم سرما میں پھیلنے والے ملیریا ، ڈینگو اور چکن گنیا  پر قابو پانے کیلئےخصو صی مہم چلائی گئی ہے ۔ بالخصوص ان علاقوں پر توجہ دی جا رہی ہے جہاں ان امراض سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔یہاں کے مریضوں کی طبی تشخیص کے بعد ظاہر ہونے والی علامتوں کی بنیاد پر ان کا علاج کیا جا رہا ہے ۔ ممبئی سمیت ریاست کے دیگر اضلاع میں موسم سرما کے بخار کی جانچ کیلئے ۸۹؍ ، ڈینگواور چکن گنیاکیلئے ۵۰؍مرکز شروع کئے گئے ہیں ۔
 جنوبی ممبئی کے ایک اسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ ’’ پہلے موسمِ باراں میں ملیریا، ڈینگو اور چکن گنیا  میں مبتلا ہونے والےافراد کی تعداد بڑھتی تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے ۔ گزشتہ چند برسوں سے ماحول میں ہونے والی نمایاں تبدیلیوں کی وجہ سے اب ان امراض سے متاثرہ افراد متواتر پائے جا رہے ہیں ۔ اس کی ایک اہم وجہ ممبئی میں بڑے پیمانے پر جاری تعمیراتی کام ہیں ۔ ان جگہوں پر پانی کی نکاسی کا معقول انتظام نہ ہونے سے مچھروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ملیریا اور ڈینگو کی شکایت مانسون کے علاوہ دیگر موسم میں پائی جا رہی ہے ۔
 اسٹیٹ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے مطابق ’’ جنوری کے پہلے ۱۵؍دنوں میں ریاست میں ملیریا کے ۴۰۱؍ معاملات  کا پتہ چلا تھا۔ ممبئی میں سب سے زیادہ ۱۸۵؍مریض پائے گئے  ۔ اس کے بعد گڈچرولی ، رائے گڑھ اور پنویل میں بالترتیب ۱۳۸، ۲۶؍اور ۲۲؍ معاملات درج کئے گئے  ۔ اسی طرح ڈینگو کے ۲۱۰؍ مریض پائے گئے ہیں۔ ان میں ممبئی ، آکولہ، ناسک، مالیگائوں اور سندھودرگ میں بالترتیب ۴۴، ۱۴، ۳۰، ۱۶؍ اور ۱۱؍ مریض ملے ہیں ۔ اسی طرح جنوری کے ۱۵؍ دنوں میں چکن گنیا کے ۱۳۰؍ معاملات پائے گئے ہیں ۔
  گزشتہ سال جنوری کے ابتدائی ۱۵؍ دن  کے دوران چکن گنیا کے ۷۷؍  معاملات پائے گئے تھے۔اس طرح  گزشتہ سال کے مقابلے امسال چکن گنیا کے مریضوں کی تعداد میں دُگنا اضافہ ہوا ہے ۔ چکن گنیا کے سب سے زیادہ کیس آکولہ میں پائے گئے ہیں جن کی تعداد ۳۵؍ ہے، جبکہ ممبئی میں ۱۹؍ معاملات پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ستارا میں ۱۷؍مریض ملے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK