• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

تھوک مہنگائی میں اضافہ، خوردہ مہنگائی میں کمی

Updated: January 15, 2025, 12:49 PM IST | Agency | New Delhi

قومی شماریاتی دفتر کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں تھوک مہنگائی بڑھ کر۳۷ء۲؍ فیصداور خوردہ مہنگائی ۲۲ء۵؍فیصد پر رہی

As people pick tomatoes at the vegetable stall, retail inflation has given some relief to consumers. Photo: INN
سبزی کے ٹھیلے پر لوگ ٹماٹر چنتے ہوئے،خوردہ مہنگائی نے صارفین کو تھوڑی راحت دی ہے۔ تصویر: آئی این این

 تھوک مہنگائی اور خوردہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے گئے۔ جن کے مطابق دسمبر۲۰۲۴ء میں ایک طرف جہاں خوردہ مہنگائی میں کمی آئی ہے وہیں تھوک مہنگائی میں خاصا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تھوک بازاروں میں آلو، پیاز اور گوشت و مچھلی جیسی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اچھال درج کیا گیا ہے۔ یہی سبب ہے کہ دسمبر۲۰۲۳ء اور نومبر۲۰۲۴ء کے مقابلے میں دسمبر۲۰۲۴ء میں تھوک مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ ۱۳؍ جنوری کو تھوک (ہول سیل) مہنگائی کے متعلق مرکزی حکومت کی جانب سے اعداد و شمارجاری کئے گئے ہیں۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں  تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے تھوک قیمت پر مبنی مہنگائی دسمبر۲۰۲۴ء میں بڑھ کر ۳۷ء۲؍ فیصد ہو گئی۔ حالانکہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ ڈبلیو پی آئی پر مبنی مہنگائی نومبر۲۰۲۴ء میں ۸۹ء۱؍ فیصد تھی۔ دسمبر۲۰۲۳ء میں ۸۴ء۰؍ فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی دسمبر۲۰۲۴ء میں کم ہو کر۸ء۴۷؍ فیصد رہ گئی جب کہ نومبر میں یہ۶۳ء۸؍ فیصد تھی۔ 
اشیائے ضروریہ کی تھوک قیمتوں کا حال 
سبزیوں کی مہنگائی نومبر میں ۲۸ء۵۷؍ کے مقابلے میں دسمبر میں ۲۸ء۶۵؍ فیصد رہی۔ 
آلو کی مہنگائی میں کوئی راحت نہیں  ملی اور یہ۹۳ء۲۰؍ فیصد کی بلند سطح پر برقرار رہی۔ 
پیاز کی مہنگائی میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے اور یہ دسمبر میں بڑھ کر۱۶ء۸۱؍ فیصد ہو گئی۔ 
 دسمبر میں دال اور گیہوں کی مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ 
ایندھن اور بجلی کی مہنگائی میں دسمبر میں کمی آئی ہے جو نومبر۵ء۸۳؍ فیصد کے مقابلے دسمبر میں ۳ء۷۹؍ فیصد رہی۔ 
-تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ نومبر میں تیار شدہ مصنوعات کی مہنگائی 2 فیصد تھی جو دسمبر میں بڑھ کر۲ء۱۴؍ فیصد ہو گئی۔ 
 خیال رہے کہ دسمبر۲۰۲۴ء میں خوردہ مہنگائی۵ء۲۲؍ فیصد کی کمی کے ساتھ۴؍ ماہ کی سب سے کم ترین سطح پر آ گئی جبکہ نومبر میں یہ۵ء۴۸؍فیصد تھی۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر نومبر میں ۵ء۴۸؍ فیصد اور دسمبر۲۰۲۳ء میں ۵ء۶۹؍ فیصد رہی۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے ذریعہ سی پی آئی کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی کم ہو کر۸ء۳۹؍ فیصد رہ گئی۔ نومبر۲۰۲۴ء میں یہ۹ء۰۴؍ فیصد اور دسمبر۲۰۲۳ء میں ۹ء۵۳؍فیصد تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK