دونوں ممالک نے`جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکوریٹی پارٹنرشپ کے طور پر اپنے دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: October 08, 2024, 3:11 PM IST | Agency | New Delhi
دونوں ممالک نے`جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکوریٹی پارٹنرشپ کے طور پر اپنے دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا۔
ہندوستان اور مالدیپ نے `جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکوریٹی پارٹنرشپ کے طور پر اپنے دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے اور ایک آزاد تجارتی معاہدہ کرنے اور مقامی کرنسیوں میں کاروبار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مالدیپ کے صدر محمد معزو کے درمیان دو طرفہ سربراہی اجلاس میں پیر کو یہ فیصلے کئے گئے۔ دونوں لیڈروں نے ہندوستانی تعاون اور۷۰۰؍ سے زیادہ رہائش گاہوں کے ساتھ بنائے گئے ہنی مادھو بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نئے رن وے کا افتتاح کیا اور مالدیپ میں روپے کارڈ کا آغاز کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے ۵؍ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے اور ان کا تبادلہ کیا گیا جو کہ دفاع، انسداد بدعنوانی، قانونی میدان میں صلاحیت سازی اور کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے شعبوں میں ہیں۔
اس موقع پر یندر مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ ہندوستان مالدیپ کا سب سے قریبی پڑوسی اور قریبی دوست ہے۔ مالدیپ کا ہماری `نیبر ہڈ فرسٹ پالیسی اور `ساگر ویژن میں ایک اہم مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ سب سے پہلے مالدیپ کے مددگار کا کردار ادا کیا ہے۔ چاہے وہ مالدیپ کے عوام کیلئے ضروری اشیاء کی ضروریات کو پورا کرنا ہو، قدرتی آفات کے دوران پینے کے پانی کی فراہمی ہو یا کووڈ وبائی امراض کے دوران ویکسین فراہم کرنا ہو، ہندوستان نے ہمیشہ اپنے پڑوسی ہونے کی ذمہ داری پوری کی ہے۔
مودی نے کہا ’’آج ہم نے اپنے باہمی تعاون کو اسٹریٹجک سمت دینے کیلئے ’ جامع اقتصادی اور میری ٹائم سیکوریٹی پارٹنرشپ‘ کے وژن کو اپنایا ہے۔ ترقیاتی شراکت ہمارے تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ اس میں ہم نے ہمیشہ مالدیپ کے عوام کی ترجیحات کو ترجیح دی ہے۔ اس سال اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے مالدیپ کے ٹریژری بلوں میں سے ۱۰۰؍ ملین ڈالر سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے۔ آج مالدیپ کی ضرورت کے مطابق۴۰۰؍ ملین ڈالر اور۳؍ ہزار کروڑ روپے کا کرنسی ایکسچینج معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ ہم نے مالدیپ میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے جامع تعاون کے بارے میں بات کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دوبارہ تیار شدہ ہنی مادھو ہوائی اڈے کا پیر کو افتتاح کیا گیا ہے۔ اب گریٹر میل کنیکٹیویٹی پروجیکٹ کو بھی تیز کیا جائے گا۔ تھیلافوشی میں ایک نئی تجارتی بندرگاہ کی ترقی میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو ہندوستان کے تعاون سے بنائے گئے۷۰۰؍ سے زائد مکانات کا افتتاح کیا گیا ہے۔ مالدیپ کے ۲۸؍ جزائر پر پانی اور سیوریج کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ ۶؍ دیگر جزائر پر بھی کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ان منصوبوں سے ۳۰؍ ہزار افراد کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ’’ہا ڈالو‘‘ میں ایک زرعی اقتصادی زون اور’’ ہاالیفو‘‘ میں فش پروسیسنگ سینٹر کے قیام میں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔ ہم سمندری اور بلیو اکنامی میں بھی مل کر کام کریں گے۔
مودی نے کہا کہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے ہم نے آزاد تجارتی معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقامی کرنسیوں میں تجارت پر بھی کام کیا جائے گا۔ ہم نے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل مالدیپ میں روپے کارڈ شروع کیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں ہندوستان اور مالدیپ کو بھی یو پی آئی سے جوڑنے کا کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ادو میں ایک نیا ہندوستانی قونصل خانہ اور بنگلور میں مالدیپ کا نیا قونصل خانہ کھولنے پر بھی بات چیت کی ہے۔ یہ تمام اقدامات ہمارے عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دفاعی اور سیکوریٹی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ایکتا ہاربر پروجیکٹ میں تیزی سے کام جاری ہے۔ ہم مالدیپ کی قومی دفاعی افواج کی تربیت اور صلاحیت سازی میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ ہم بحر ہند کے خطے میں استحکام اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں گے۔ ہائیڈروگرافی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون بڑھایا جائے گا۔
مودی نے مالدیپ کے کولمبو سیکورٹی کانکلیو میں بانی رکن کے طور پر شامل ہونے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ہمارے دونوں ملکوں کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس سلسلے میں ہندوستان، شمسی توانائی اور توانائی کی کارکردگی میں اپنا تجربہ مالدیپ کے ساتھ شیئر کرنے کیلئے تیار ہے۔