چار ریاستوں کی اسمبلیوں کے لئے ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی آخری مرحلوں میں ہے لیکن منظر نامہ تقریباً واضح ہے
EPAPER
Updated: December 03, 2023, 5:19 PM IST | Mumbai
چار ریاستوں کی اسمبلیوں کے لئے ہونے والے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی آخری مرحلوں میں ہے لیکن منظر نامہ تقریباً واضح ہے
نئی دہلی (ایجنسی) : گزرتے وقت کے ساتھ منظرنامہ مزید واضح ہوتا جارہا ہے۔ کانگریس نے جہاں تلنگانہ میں اپنی فتح کا جھنڈا لہرا دیا ہے وہیں راجستھان اس کے ہاتھوں سے نکل گیا جبکہ چھتیس گڑھ میں بھی وہ اپنی حکومت کھو بیٹھی ہے۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مدھیہ پردیش میں اپنی جیت کو برقرار رکھتے ہوئے واضح اکثریت حاصل کی ہے ، اسی کے ساتھ راجستھان اور چھتیس گڑھ پر بھی قبضہ جما لیا ہے۔
تینوں ریاستوں میں بی جے پی کی جیت اور کانگریس کی ہار پر تبصرہ جاری ہے لیکن ایک بات واضح نظر آرہی ہے کہ مغربی سرحدی ریاست راجستھان میں بی جے پی واپسی کرتی نظر آ رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق کانگریس پارٹی میں پھوٹ اور اس کی خراب کارکردگی ناکامی کی وجہ ہے۔
یاد رہے کہ مدھیہ پردیش اسمبلی کی کل سیٹیں ۲۳۰؍ ہیں اور حکومت سازی کے لئے ۱۱۶؍ نشستیں ضروری ہیں۔ اسی طرح راجستھان کی ۱۹۹؍ سیٹوں میں حکومت سازی کے لئے ۱۰۱؍ سیٹیں، تلنگانہ میں ۱۱۹؍ سیٹوں میں سے ۶۰؍ سیٹیں اور چھتیس گڑھ کی ۹۰؍ سیٹوں پر مشتمل اسمبلی میں حکومت سازی کے لئے ۴۶؍ سیٹیں حاصل کرنا ضروری ہے۔