اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل گائیڈ کے مطابق ہندوستانی اسٹارٹ اپس تیزی سے عالمی کارپوریشنوں کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 26, 2024, 11:02 AM IST | Agency | New Delhi
اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل گائیڈ کے مطابق ہندوستانی اسٹارٹ اپس تیزی سے عالمی کارپوریشنوں کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں۔
ہندوستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ متحرک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر ابھرا ہے جو تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ مرکز ہونے كامقام حاصل کر چكا ہے۔ پچھلی دہائی میں ہندوستان میں کاروباری رجحان میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے۔ بنگلورو، حیدرآباد، ممبئی اور دہلی-این سی آر جیسے شہر جدت طرازی کے مراکز بن گئے ہیں۔ نوجوان اور متحرک افرادی قوت کے ساتھ سستی انٹرنیٹ کی وسیع پیمانے پر دستیابی سے متنوع شعبوں بشمول فنٹیک، ایڈٹیک، ہیلتھ ٹیک اور ای کامرس میں اسٹارٹ اپس نے ترقی کی ہے۔
اسٹارٹ اپ انڈیا کی ’انڈین اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم رپورٹ‘ کے مطابق ہندوستان کے اسٹارٹ اپس نے مقامی اور عالمی مسائل کو حل کرنے کیلئے مصنوعی ذہانت، بلاک چین اور آئی او ٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھایا ہے۔
اسٹارٹ اپس کی انقلاب آفریں صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستانی حکومت نے انٹرپرینیورشپ کی حمایت اور فروغ کیلئے کئی اقدامات شروع كئے ہیں۔ ۲۰۱۶ء میں شروع ہونے والا فلیگ شپ اسٹارٹ اپ انڈیا پروگرام اس کوشش كا ایک سنگ بنیاد رہا ہے۔ ۲۵؍ دسمبر۲۰۲۴ء تک ایک لاکھ ۵۷؍ ہزار ۶۶؍ اسٹارٹ اپس کو ڈپارٹمنٹ فار پروموشن آف انڈسٹری اینڈ انٹرنل ٹریڈ نے تسلیم کیا ہے اور۷؍ لاکھ ۵۹؍ ہزار ۳۰۳؍ صارفین پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں۔ ہندوستان کے اسٹارٹ اپ مقامی مسائل ہی حل نہیں کر رہے ہیں۔ وہ عالمی سطح پر نمایاں ہورہے ہیں۔ بی وائی جے یوز، ومیٹو، اولا اور نائیكا جیسی کمپنیوں نے دنیا بھر میں اپنے کاموں کو بڑھایا ہے ۔ سلیکن ویلی میں ہندوستانی نژاد اسٹارٹ اپس کی کامیابی ملک کے عالمی اثر و رسوخ کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل گائیڈ کے مطابق ہندوستانی اسٹارٹ اپس تیزی سے عالمی کارپوریشنوں کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں اور بین الاقوامی منڈیوں میں داخل ہو رہے ہیں۔