• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان :غربت میں کمی سے متعلق حکومت کے دعوے اور حقیقت میں زمین آسمان کا فرق

Updated: July 20, 2024, 11:21 AM IST | New Delhi

مودی حکومت نے بنا کسی واضح پیمانے کے ملک میں غریبی کم کرنے کا دعویٰ کیا جب کہ خط افلاس کا واضح معیار نہ ہو نے سے ملک کی غریب آبادی سرکاری مردم شماری سے محروم ہے، اور سرکاری دعووں اور عوام کو پیش آنے والی حقیقت میں کافی تضاد ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

رپورٹر کلیکٹیوکے پارلیمانی ریکارڈ کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں حکومت کو کم از کم چھ بار خط افلاس سے متعلق سوالات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن حکومت نے اس سوال کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا،رپورٹ کے مطابق ۲۰۱۶ء کی ماہر معاشیات اروند پناگریہ کی سربراہی میں بننے والی ٹاسک فورس کی سفارش کے باوجود حکومت نے خط افلاس کا تعین نہیں کیا۔نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت گزشتہ دس سال سے غربت میں خاطر خواہ کمی کادعویٰ کر رہی ہے، حالانکہ کئی ماہرین کی متفقہ رائے ہے کہ کووڈ کے بعد اقتصادی ترقی ایک مخصوص شکل میں ہوئی ہے جس میں امیروں کو فائدہ ہوا لیکن غریب اور زیادہ غریب ہوگیا۔اپنے اس دعویٰ کے ثبوت کے طور پر سرکاری خط افلاس ہے ، جس میں ماہانہ اخراجات کو غریبی کے معیار کے طور پر پیش کیا گیا۔ٹاسک فورس کی تشکیل کا مقصد غربت کی پیمائش کرنا اور نئی خط افلاس متعین کرنا تھا، لیکن حکومت نے ماہرین کے مزید جائزے کا حوالہ دے کر اس کی سفارشات پر عمل در آمد نہیں کیا۔
کووڈ کے دوران حکومت نے نیشنل فوڈ سیکورٹی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد میں اضافہ کرنے سے انکار کر دیا تھااس وقت حکومت نےنیتی آیوگ کی اس پرانی اور غیر مصدقہ رپورٹ کا حوالہ دیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غربت میں کمی آئی ہے۔یہ دلیل اس حقیقت سے متصادم ہے کہ غربت میں اضافہ کے باوجود فیکس آمدنی میں اضافہ ہو سکتاہے۔پارلیمانی کمیٹی کی تنقید اور بار بار کی یقین دہانی کے باوجود کے ٹاسک فورس کی سفارشات زیر غور ہیں حکومت نے ۲۰۲۱ء میں غربت کی پیمائش کے متعلق دس یقین دہانیوں کو ترک کرنے کا اعلان کر دیا۔نیتی آیوگ جو غربت کی واضح حد مقرر کئے بغیر غربت کے مختلف پہلووں کی پیمائش کرتا ہے، حکومت نے اسے ایک متبادل کے طور پر استعمال کیا، حالانکہ یہ غربت کا ایک واضح پیمانہ فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مودی حکومت کا غریبی کم ہونے کا دعویٰ کسی ٹھوس بنیاد پر نہیں ہے،لہٰذا ہندوستان کے غریب سرکاری معیار کے مطابق مردم شماری سے محروم ہیں۔ خط افلاس کی واضح حد کے تعین کے بغیر حکومت کے دعووں اور غریب آبادی کو پیش آنے والی حقیقت میں واضح فرق دکھائی دیتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK