Updated: November 30, 2024, 6:36 PM IST
| New Delhi
۲۹؍ نومبر ۲۰۲۴ء فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوستان ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔‘‘ نریندر مودی نے غزہ میں فوری جنگ بندی ، امدادکی ترسیل اور یرغمالوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے عالمی دن پر فلسطین کے مسلسل تعاو ن کا اظہارکرتے ہوئے ’’فلسطینی عوام کی خواہشات کے حصول میں مدد کیلئے غیر متزلزل شراکت داری‘‘ پر زور دیا ہے۔ ہندوستان نے یہ بھی دہرایا ہے کہ وہ اسرائیل پر حماس کے حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیتا ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے جاری کئے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوستان فوری جنگ بندی، تمام دہشت گردانہ سرگرمیوں کو ختم کرنے، یرغمالوں کی رہائی اور فلسطینیوں کیلئے انسانی امداد کی ترسیل کو آسان بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘‘
جنگ نے فلسطینیوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔تصویر: ایکس
خط کے مطابق ’’ہندوستان غزہ کی موجودہ تحفظاتی اور انسانی حالات کے تعلق سے سخت تشویش میں ہے۔ ہندوستان یہ مانتا ہے کہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے امن قائم کیا جاسکتا ہے۔ ہندوستان دوریاستی حل کی اہمیت پر زور دیتا ہےجس کے ذریعے آزادانہ، الگ تھلگ اورمستحکم فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آسکتا ہے جبکہ اسرائیل اس کے پڑوس میں امن کے ساتھ رہ سکتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: طوفان فینگل : چنئی ہوائی اڈاہ بند، کئی پروازیں معطل
وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید لکھا کہ ’’ہندوستان ہمیشہ فلسطینیوں کے مشکل سفر میں ان کے ساتھ کھڑے رہے گا۔‘‘عبد الرازگ ابو جزر، چارج ڈی افیئرز، سفارت خانہ فلسطین، نئی دہلی نے کہا کہ فلسطین نے ہندوستان کے جنگ بندی اور غزہ میں اسرائیلی جنگ کے خاتمے کے مطالبے کا استقبال کیا ہے۔
غزہ میں موسم سرما کے آغاز کے بعد فلسطینیوں کی زندگی مزید مشکل ہوچکی ہے۔ تصویر: ایکس
یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۴؍ ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ غزہ کی نصف سے زائد آبادی بے گھرہوچکی ہے جبکہ انسانی امداد کی ترسیل ناممکن ہونے کے سبب فلسطینی بھکمری کا سامنا کررہے ہیں۔