• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملک کے خدمات کے شعبے کی شرح نمو سست

Updated: February 06, 2025, 1:52 PM IST | Agency | New Delhi

جنوری میں خدمات کے شعبے کا پی ایم آئی دو سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔ پی ایم آئی دسمبر میں۳ء۵۹؍ سے جنوری میں گرکر ۵ء۵۶ پر آ گیا

India`s services sector lost momentum in January. Photo: INN
ہندوستان کے خدمات کے شعبے نے جنوری میں ترقی کی رفتار گنوا دی۔ تصویر: آئی این این

فروخت اور پیداوار میں سست اضافے کی وجہ سے ہندوستان کے خدمات کے شعبے کی شرح نمو سست رہی۔ جنوری میں خدمات کے شعبے کا پی ایم آئی دو سال کی کم ترین سطح پر آگیا۔ یہ معلومات بدھ کو جاری ہونے والے ماہانہ سروے میں دی گئی۔ ایشیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت سست کھپت سے دوچار ہے۔ اخراجات کو بڑھانے کیلئے حکومت نے یکم فروری کو پیش کیے گئے مرکزی بجٹ میں متوسط ​​طبقے کو ٹیکس میں کچھ راحت فراہم کی لیکن بڑی اصلاحات کا اعلان کرنے سے گریز کیا۔ یہ ترقی کی حمایت کے لیے ضروری ہیں۔
ایچ ایس بی سی  انڈیا سروسیز بزنس ایکٹیویٹی انڈیکس ( ایچ ایس بی سی فائنل انڈیا سروسیز پرچیزنگ منیجرس انڈیکس) دسمبر میں ۵۹ء۳؍ سے جنوری میں گر کر۵۶ء۵؍ پر آ گیا، جو نومبر کے بعد اس کی کم ترین سطح ہے۔ پرچیزنگ منیجرس انڈیکس (پی ایم آئی)  کی زبان میں ۵۰؍ سے اوپر   سرگرمی میں توسیع اور۵۰؍ سے نیچے تنگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
 پرنجول بھنڈاری، ایچ ایس بی سی  کے چیف انڈیا اکنامسٹ نے کہا ’’ہندوستان کے خدمات کے شعبے نے جنوری میں ترقی کی رفتار گنوا دی  حالانکہ پی ایم آئی ۵۰؍ کی سطح سے اوپر رہا۔ کاروباری سرگرمی اور نئے کاروباری پی ایم آئی انڈیکس بالترتیب نومبر  ۲۰۲۲ء اور نومبر۲۰۲۳ء کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگئے۔
مجموعی طور پر نئے آرڈرس کے رجحان کے برعکس بین الاقوامی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ سروے کرنے والوں نے ایشیا، یورپ، مشرق وسطیٰ اور امریکہ کے صارفین سے حاصل ہونے والے فوائد کو نوٹ کیا۔ توسیع کی مجموعی شرح ۵؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
 بھنڈاری نے کہا کہ ’’نیا برآمدی کاروبار معمولی طور پر کم رہا، حالانکہ یہ ۲۰۲۴ء کے آخر تک سست روی سے بحال ہوتا رہا۔بھنڈاری نے کہا کہ نئے کاروبار میں مسلسل بہتری اور بڑھتی ہوئی صلاحیت کے دباؤ نے سروس فراہم کرنے والوں کو پچھلی مالی سہ ماہی کے آغاز میں اضافی عملے کی خدمات حاصل کرنے پر مجبور کیا۔ کل وقتی اور جز وقتی عہدوں پر تقرریاں کی گئیں۔ دسمبر کے بعد ملازمتوں کی پیداوار کی شرح میں تیزی آئی اور دسمبر ۲۰۰۵ء میں ڈیٹا اکٹھا کرنے کے آغاز کے بعد سے یہ سب سے تیز رفتار تھی۔
لاگت کے محاذ پر، خدمات کی کمپنیوں نے اپنے اخراجات میں ایک اور چھلانگ دیکھی، جس کی وجہ ملازمین کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے ساتھ ساتھ خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ بڑھتی ہوئی لاگت کے بوجھ اور مانگ کی لچک کے نتیجے میں ہندوستانی خدمات کی فراہمی کیلئے وصول کی جانے والی قیمتیں ۲۰۲۵ءتک مزید بڑھ سکتی ہیں۔ دریں اثنا، جنوری میں ہندوستان کے نجی شعبے کی ترقی کی شرح کچھ کم ہوئی۔ایچ ایس بی سی   انڈیا کمپوزٹ آؤٹ پٹ انڈیکس دسمبر کے۵۹ء۲؍  سے۵۷ء۷؍ کی ۱۴؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK