• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان دشمنوں کو ان کی سرزمین پر مارے گا:سرحد پار دہشت گردی پر راجناتھ سنگھ کا بیان

Updated: April 06, 2024, 5:00 PM IST | New Delhi

گزشتہ دن ہندوستانی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے نیوز ۱۸؍ کو دیئے گئے انٹرویو میں سرحد پار دہشت گردی اور سی اے اے پر گفتگو کی۔ انہوں نے دی گارجین میں شائع ہونے والی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان آج اہلیت رکھتا ہے کہ وہ دشمنوں کو ان کی سرزمین پر گھس کر مارے۔

Defense Minister Rajnath Singh. Photo: INN
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے برطانوی اخبار دی گارجین میں شائع ہونےو الی ایک رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں دھماکہ خیز انکشاف کیا گیا تھا کہ ہندوستان اپنی ایک پالیسی کے تحت ہند مخالف عناصر کو دوسری سرزمینوں پر موت کے گھاٹ اتارتا ہے۔ انہوں نے جمعہ کو نیوز ۱۸؍ کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اگر کسی بھی ملک کے دہشت گرد نے ہندوستان کو پریشان کرنے یا ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دینے کی کوشش کی تو اسے سخت جواب دیا جائے گا۔ اگر وہ پاکستان فرار ہوجائے تو ہم پاکستان جائیں گے، اور اسے وہاں قتل کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے: کیرالا: اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک ملازم کی ہجومی تشدد میں موت
واضح رہے کہ راجناتھ سنگھ نے دی گارجین کے متذکرہمضمون پر ردعمل ظاہر کیا ہے جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ نئی دہلی کی طاقتور انٹیلی جنس ’’را‘‘ ۲۰۲۰ء سے پاکستان میں ۲۰؍ سے زائد غیر عدالتی ہلاکتوں میں ملوث ہے۔ اس رپورٹ میں ہندوستان اورپاکستان کے انٹیلی جنس آفیسر کے بیانات اور پاکستانی محققین کی جانب سے شیئر کی گئی دستاویزات ہیں جن میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے ۲۰۱۹ء کی سیکوریٹی پالیسی میں تبدیلی کرکے کس طرح دوسری سرزمین پر قتل کا آغاز کیا ہے، ان میں متحدہ عرب امارات میں اس کے ’’سلیپر سیلز‘‘ اور دیگر خفیہ ذرائع بھی شامل ہیں۔ 
راجناتھ سنگھ نے اس ضمن میںمزید کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اگر کسی نے ہندوستان کے ساتھ بارہا غلط رویہ اختیار کیا ہو، یہاں دہشت گردانہ سرگرمیوںکو فروغ دینے کی کوشش کی ہو توہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پالیسی کو ’’درست‘‘ قرار دیا ہے۔ ہندوستان اس کام کا اہل ہے کہ وہ ایسا کرسکتا ہے، اور پاکستان بھی اب اسے سمجھنے لگا ہے۔‘‘

پاکستان کا رد عمل
اسی درمیان پاکستانی وزرات خارجہ کے دفترنے جمعہ کو کہاکہ ہندوستان کا غیر عدالتی قتل کا نیٹ ورک ’’بین الاقوامی رجحان‘‘ بن گیا ہے۔ وزارت نے گزشتہ سال کنیڈا اور امریکہ میں قتل کی سازشوں کا پتہ لگانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان ہلاکتوں کیلئے مربوط بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات اس وقت سے خراب ہیں جب ۲۰۱۹ء میں ہندوستانی فوجی قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ۴۴؍ ہندوستانی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان کے ایک کالعدم عسکریت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ بعد ازیں، ہندوستان نے پاکستان میں عسکریت پسندوں کے اڈے پر فضائی حملہ کیا تھا۔
اس سال کے آغاز میں پاکستان نے کہا تھا کہ اس کے پاس معتبر شواہد ہیں کہ ہندوستانی ایجنٹس نے اس کے دو شہریوں کو اسی کی سرزمین پر قتل کیا ہے۔ خیال رہے کہ دی گارجین کی رپورٹ اس واقعے کے کچھ ماہ بعد سامنے آئی ہے جب امریکہ اورکنیڈا نے ہندوستان پر بیرون ملک لوگوں کو قتل کرنے یا قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزام عائد کئے تھے۔

کنیڈا اور امریکہ کا رد عمل
کنیڈا نے ستمبر میں کہا تھا کہ وہ جون میں ایک سکھ علاحدگی پسند لیڈر کی گولی مار کر ہلاک کرنے کے معاملے میں ہندوستان سے متعلقہ ’’معتبر الزامات‘‘کی پیروی کر رہا ہے۔ ہندوستان نے کنیڈاکے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کے بعد کنیڈا سے کہا تھا کہ وہ اپنی سفارتی موجودگی کو کم کرے جس کے بعد اوٹاوہ نے اپنے ۴۱؍ سفارتکار ہندوستان سے بلا لئے تھے۔ کنیڈا کے اعلیٰ حکام نے جنوری میں کہا تھا کہ ہندوستان اس معاملے میں تعاون کررہا ہے اور باہمی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔
نومبر میں اسی طرح امریکہ نے کہا تھا کہ اس نے سکھ علاحدگی پسند لیڈر کو قتل کرنے کی ہندوستانی سازش کو ناکام بنایا تھا اور ایک ایسے شخص کے خلاف الزامات کا اعلان کیا تھا جس نے کہا تھا کہ اس نے قتل کی کوشش کیلئے ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔نریندر مودی نے کہا تھا کہ ہندوستان اس ضمن میں ملنے والی تمام تفصیلات پر تفتیش کرے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی ریلی میں ملک کی بیرون ملک کارروائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’آج کا ہندوستان حملہ کرنے کیلئے دشمن کے علاقے میں جاتا ہے۔‘‘ پاکستان کے وزرات خارجہ کے دفتر نے اس ضمن میں کہا تھا کہ اس طرح کے معاملات نے پاکستان میں ہندوستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوںکو بے نقاب کیا ہے۔ اس طرح کے معاملات کا امریکہ اور کنیڈا میں بھی مشاہدہ کیا گیاہے۔
اس طرح کےماورائے عدالت اور ماورائے علاقائی قتل کے مرتکب، اسے منظم کرنے والے، اس کیلئے سرمایہ فراہم کرنے والے اور اس کی سرپرستی کرنے والے لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا اہم ہے۔ ہندوستان کو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کیلئے عالمی سطح پر جوابدہ ہوناچاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK