یہ ادائیگی۱۰؍ لاکھ بیرل خام تیل کیلئے کی گئی ہے، مرکزی حکومت نے جولائی میں یو اے ای کے ساتھ روپے میں لین دین کا معاہدہ کیا تھا، ہندوستان سے یہ پہلی ادائیگی انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ نے متحدہ عرب امارات کی تیل کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی کو کی ہے،اس کے علاوہ ۳۵؍ سے زائد ممالک نے روپے میں لین دین میں دلچسپی ظاہر کی ہے.
انڈین آئل کارپوریشن کی جانب سےابوظہبی کی کمپنی کو ادائیگی کی گئی ہے۔ تصویر : آئی این این
ہندوستان نے پہلی بار متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو خام تیل کیلئے روپے میں ادائیگی کی ہے۔ یہ ادائیگی۱۰؍ لاکھ بیرل خام تیل کیلئے کی گئی ہے۔ حکومت نے جولائی میں یو اے ای کے ساتھ روپے میں لین دین کا معاہدہ کیا تھا۔ہندوستان سے یہ پہلی ادائیگی انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ(آئی او سی ایل) نے متحدہ عرب امارات کی تیل کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی(اے ڈی این او سی یا ادنوک) کو کی ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے کچھ روسی درآمدات کی ادائیگی بھی روپے میں کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ۳۵؍ سے زائد ممالک نے روپے میں لین دین میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
آر بی آئی نے جولائی۲۰۲۲ء میں پہل کی تھی
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جولائی ۲۰۲۲ء میں روپے میں تجارتی تصفیہ کی پہل کی تھی۔ شروع میں روس جیسے ممالک نے ہندوستانی کرنسی میں لین دین کی حمایت کی تھی۔ اس لین دین کیلئے کاروباری شراکت دار کوروپیہ-وسٹرو اکاؤنٹ اور ملک کے بینکوں میں ایک خصوصی نوسٹرو اکاؤنٹ کھولنے کی ضرورت ہے۔سمجھا جارہا ہےکہ متحدہ عرب امارات کو روپے میں اس ادائیگی سےہندوستان کوجو دنیا میں توانائی کا تیسرا سب بڑا صارف ہے، اپنی مقامی کرنسی کو عالمی حیثیت دینے میں مدد ملے گی جس کی ہندوستان مسلسل کوشش کررہا ہے ۔ہندوستان کا مقصددیگرممالک کے ساتھ بھی اس طرح کا لین دین کرنا ہے تاکہ ڈالر پر انحصارکم کرسکےجس میں کافی اخراجات کروڑوں میں ہوتے ہیں ۔واضح رہے کہ ہندوستان میں تیل کی ضروریات کا ۸۵؍ فیصد درآمدات سے پورا ہوتا ہے۔اس سلسلے میں ہندوستان کی فی الوقت حکمت عملی یہ ہے کہ تیل اورتیل سےمتعلق مصنوعات ان ممالک سے خریدی جائے جہاں سے وہ انتہائی سستے داموں میں دستیاب ہوسکیں ۔ہندوستان اس حکمت عملی پر مرحلہ وار کام کررہا ہے جس میں اس بات کا بھی خیال رکھا جارہا ہےکہ قیمتوں کی اوپری حدمیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو جیسا کہ روسی تیل کے ساتھ معاملہ ہے۔
معیشت کیلئے مثبت اشارہ
واضح رہےکہ روس یوکرین جنگ کے نتیجے میں جب کچھ مغربی ممالک نے روس سے تیل خریدنا بند کردیا تھاتب ہندوستان نےروس سے بڑی مقدارمیں تیل خریدا اور کچھ قیمت روپے میں بھی ادا کی تھی ۔ ایک طرف اسے روسی تیل بہت سستا پڑا تھا اور روپے کی شکل میں ادائیگی سے اس نے اخرا جات میں بھی بھاری بچت کو یقینی بنایا تھا ۔ہندوستان دیگر ممالک کے ساتھ بھی اپنی کرنسی میں لین دین کی تجویز پر غور کر رہا ہے ۔ ہندوستان اگر ایسا کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو اس میں اس کی معیشت کیلئے یقیناًخوش آئند اور مثبت اشارہ ہوگا۔