ہندنژادکنیڈا کی حکمران جماعت کی رکن انیتا آنند نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے ساتھ پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے الیکشن لڑنے سے بھی دست بردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: January 13, 2025, 1:54 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
ہندنژادکنیڈا کی حکمران جماعت کی رکن انیتا آنند نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے ساتھ پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے الیکشن لڑنے سے بھی دست بردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
ہندوستانی نژادکنیڈا کی حکمران جماعت کی رکن انیتا آنند نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے بعد وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے ساتھ پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے الیکشن لڑنے سے بھی دست بردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ کنیڈا کی وزیر ٹرانسپورٹ انیتا آنند نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ وہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی پیروی کرتے ہوئے زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز کریں گے اور درس و تدریس کے شعبے میں واپس چلی جائیں گی۔ انیتا آنند نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنا نیا باب شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے تو میں بھی پرعزم ہوں کہ میرے لئے بھی ایسا ہی فیصلہ کرنے کا وقت ہے اور اپنے پیشہ ورانہ شعبے پڑھانے، تحقیق اور پبلک پالیسی تجزیے کی طرف واپسی کا موقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے:لاس اینجلس جنگلاتی آگ: کبھی سوچا نہیں تھا کہ یہ دن بھی دیکھوں گی: پریتی زنٹا
واضح رہے کہ کنیڈا کی وزیردفاع جیسے بااثر عہدے پر بھی فائزرہنے والی انیتا آنند بزنس اینڈ فائنانس لا کی ماہر ہیں اور یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں قانون کی پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، اس کے علاوہ امریکہ کی یالے یونیورسٹی میں جزوقتی لیکچرر بھی رہی ہیں۔ بعد ازاں وہ سیاست میں داخل ہوئیں اور۲۰۱۹ء میں اونٹاریو کے شہر اوکویل سے رکن اسمبلی بن گئی تھیں۔ انیتا آنند نے کہا کہ میری پہلی مہم کے دوران کئی افراد نے مجھے کہا تھا کہ ہندوستانی نژاد ایک خاتون اوکویل سے رکن اسمبلی نہیں بن سکتی ہیں لیکن اب وہاں کے عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک دفعہ نہیں بلکہ۲۰۱۹ء سے اب تک دو مرتبہ مجھے منتخب کیا اور یہ ایک ایسا اعزاز جو ہمیشہ میرے دل میں رہے گا۔ یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو کی جانب سے گزشتہ ہفتے اپنے عہدے سے استعفے کے اعلان کے بعد حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والی وزیرخارجہ میلانی جولی اور وزیرخزانہ ڈومینیک لیبلینک نے وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے باہر ہونے کا اعلان کیا تھا۔