• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جگدیپ سنگھ دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے سی ای او

Updated: January 06, 2025, 10:13 AM IST | New Delhi

کوانٹم اسکیپ کے سی ای او جگدیپ سنگھ آج دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے ملازم بن گئے ہیں۔ ان کی سالانہ آمدنی۱۷۵۰۰؍ کروڑ(۲ء۱؍بلین ڈالرس) ہے جو کہ ۴۸؍ کروڑ یومیہ کے برابر ہے۔

Jagdeep Singh. Photo: INN.
جگدیپ سنگھ۔ تصویر: آئی این این۔

کوانٹم اسکیپ کے سی ای او جگدیپ سنگھ آج دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے ملازم بن گئے ہیں۔ ان کی سالانہ آمدنی۱۷۵۰۰؍ کروڑ(۲ء۱؍بلین ڈالرس) ہے جو کہ ۴۸؍ کروڑ یومیہ کے برابر ہے۔ اس غیر معمولی تنخواہ نے انہیں عالمی شہرت یافتہ سی ای او بنا دیا ہے۔ ان کی قیادت اور شراکت نہ صرف ای وی (الیکٹرک وہیکل) انڈسٹری میں اہم ہے بلکہ پوری کاروباری دنیا کیلئے تحریک کا باعث بھی ہے۔ 
جگدیپ سنگھ کی تعلیم
جگدیپ سنگھ کی تعلیمی زندگی بہت شاندار تھی۔ انہوں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی) کانپور سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجویشن کیا اور پھراسٹینفورڈ یونیورسٹی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے ہاس اسکول آف بزنس، برکلے سے ایم بی اے کیا۔ اپنی تکنیکی تعلیم کے بعد سنگھ نے کئی معروف ٹیکنالوجی کمپنیوں میں کام کیا، جہاں انہوں نے نہ صرف اپنی صلاحیتوں کو تیز کیا بلکہ کاروباری نقطہ نظر کو بھی تیار کیا۔ اس تجربے نے بعد میں انہیں اپنا کاروبار شروع کرنے کی ہمت دی۔ 
کوانٹم اسکیپ کی بنیاد 
جگدیپ سنگھ نے ۲۰۱۰ء میں کوانٹم اسکیپ کی بنیاد رکھی جس کا مقصد الیکٹرک گاڑیوں کے لیے نئی نسل کی سالڈ اسٹیٹ بیٹری تیار کرنا تھا۔ یہ ٹیکنالوجی روایتی لیتھیم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں تیز چارجنگ، لمبی رینج اور بہتر حفاظت فراہم کرتی ہے۔ کوانٹم اسپیس کی اس ٹیکنالوجی کو ای وی انڈسٹری کے لیے ایک اہم گیم چینجر سمجھا جاتا ہے۔ ۲۰۱۲ء میں کوانٹم اسپیس نے ووکس ویگن کے ساتھ ایک اہم شراکت کی، جس سے کمپنی کو عالمی پہچان ملی اور ووکس ویگن نے اس میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی۔ اس کے بعد ۲۰۲۰ء میں، کمپنی نیویارک اسٹاک ایکسچینج (این وائی ایس ای ) میں درج ہوئی، جس سے انہیں مزید سرمایہ کاروں کی حمایت حاصل ہوئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK