ہندوستانی نژاد سافٹ ویئر انجینئر وانیا اگروال نے غزہ پر جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں مائیکروسافٹ کے کردار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 09, 2025, 3:05 PM IST | Washington
ہندوستانی نژاد سافٹ ویئر انجینئر وانیا اگروال نے غزہ پر جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں مائیکروسافٹ کے کردار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ہندوستانی نژاد سافٹ ویئر انجینئر وانیا اگروال نے غزہ پر جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں مائیکروسافٹ کے کردار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔جمعے کو وانیا اگروال نے مائیکروسافٹ کی۵۰؍ ویں سالگرہ کی تقریبکے موقع پر احتجاج کیا تھا، جہاں انہوں نے ٹیکنالوجیفرم کی اعلیٰ قیادت کو ’’منافق‘‘ قرار دیا۔ ’’نو ازور فار اپارتھائیڈ‘‘ نامی گروپ، جو مائیکروسافٹ کے ان ملازمین کی نمائندگی کرتا ہے جو کمپنی کے اسرائیل کے ساتھ ٹیکنالوجی کا اشتراک کرنے کے خلاف ہیں، نے پیر کو ایک بلاگ میں اگروال کا استعفیٰ خط شیئر کیا۔ واضح رہے کہ’’ ازور ‘‘مائیکروسافٹ کا پبلک کلاؤڈ کمپیوٹنگ پلیٹ فارم ہے جو کمپیوٹنگ، تجزیہ، اسٹوریج اور نیٹ ورکنگ خدمات فراہم کرتا ہے۔
تقریب کے دوران جب احتجاج کیا گیا اس وقت کمپنی کے شریک بانی بل گیٹس، سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیو بالمر اور موجودہ سی ای او ستیہ نڈیلا اسٹیج پر موجود تھے۔ دی ورج کے مطابق، اگروال نے جمعے کو ان سے کہا، ’’تم سب پر شرم آئے۔ تم سب منافق ہو۔ غزہ میں۵۰؍ ہزار فلسطینیوں کو مائیکرو سافٹ کی ٹیکنالوجی سے مارا گیا ہے۔ تم سب پر شرم آئے کہ تم ان کے خون پر جشن منا رہے ہو۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرو۔‘‘ ان سے پہلے، مائیکروسافٹ کی ایک اور سافٹ ویئر انجینئر ابتیہل ابوساد نے تقریب کے دوران کمپنی کی مصنوعی ذہانت یونٹ کے سی ای او مصطفیٰ سلیمان کے خطاب میں خلل ڈالا تھا۔اور کمپنی کے اس دعوے پر سوال اٹھائے کہ کمپنی اس بات کو خیال رکھتی ہےکہ ان کے اے آئی کا غلط مقاصد کیلئے استعمال نہ ہو، جبکہ خود کمپنی غزہ میں اسرائیل کے ہتھیاروں کو اے آئی تکنیک فراہم کر رہی ہے۔ منگل کو ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے خبر دی کہ مائیکروسافٹ نے ابوساد کو برطرف کر دیا ہے۔ برطرفی خط میں کمپنی نے بدسلوکی کا الزام عائد کیا۔جبکہ اگروال کا استعفیٰ فوری طورپر قبول کر لیا گیا۔
اگروال نے فروری میں شائع ہونے والی اے پی کی ایک تحقیقات کا حوالہ دیا، جس میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ اور لبنان میں بمباری کے ہدف کا انتخاب کرنے کے لیے مائیکروسافٹ اور اوپن اے آئی کے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز استعمال کر رہی ہے۔ اگروال نے اپنے ای میل میں سوال کیا، ’’ غزہ پر اسرائیلی جارحیت یہ سوال پیدا کرتی ہے کہ ہم اپنی ٹیکنالوجی سے کس کو بااختیار بنا رہے ہیں؟ کیا نسلی عصبیت کا نظام نافذ کرنے والے ظالموں کو؟ یا نسل کشی کے مرتکب ہونے والے جنگی مجرموں کو؟ بدقسمتی سے، اس وقت یہ ناقابل تردید ہے کہ مائیکروسافٹ اس میں ملوث ہے۔‘‘اگروال نے کہا کہ مائیکروسافٹ کی ملازمت چھوڑنا میرے لئے آخری انتخاب رہ گیا تھا۔
دریں اثناء کمپنی نے کہا، ’’اہم بات یہ ہے کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ احتجاج ایسے طریقے سے کیا جائے جس سے کاروبار میں خلل نہ پڑے۔ اگر ایسا ہوتا ہے، تو ہم شرکاء سے کہتے ہیں کہ وہ دوسری جگہ منتقل ہوں۔ ہم یہ یقینی بنانےکیلئے پرعزم ہیں کہ ہمارے کاروباری طریقے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھیں۔‘‘