• Thu, 09 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

انڈین تبت بارڈر پولیس کے جوان بھی کورونا سے متاثر

Updated: May 06, 2020, 11:38 AM IST | Agency | New Delhi

آئی ٹی بی پی کے کوئی ۴۵؍ جوانوں کی رپورٹ مثبت پائی جانے پر مختلف اسپتالوں میں بھرتی کروایا گیا۔ اس کے علاوہ ان کے رابطے میں رہ چکے ۷۶؍ دگیر جوانوں کو فوجیوں کے قرنطینہ مرکز بھیج دیا گیا۔ انڈین آرمی کے کچھ اہلکار اور ان کے رشتے دار بھی اس وبا سے متاثر، فوجی اسپتال میں مریضوں کو بھرتی کیا گیا

ITBP - Pic : INN
آئی ٹی بی پی افسر ۔ تصویر : آئی این این

کورونا وائرس ملک بھر میں تیزی سے اپنے پر پھیلا رہا ہے۔ حتی کہ اس نے اب فوج کے جوانوں کو بھی اپنا شکار بنانا شروع کر دیا ہے۔ خبر ملی ہے کہ ہندوستان تبت سرحد پولیس فورس کے ۴۵؍ اہلکاروں میں کورونا  وائرس  کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے ۲؍ کو  کو صفدر جنگ اسپتال، ۴۱؍ کو گریٹر نوئیڈا میں اور دو کو ایمس جھجر میں داخل کروایا گیا ہے۔
 آئی ٹی بی پی( انڈین تبت بارڈر پولیس) کے مطابق اب تک اس  کے ۴۵؍ اہلکاروں میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی تصدیق  ہوئی ہے جن میں سے بیشتر اہلکار آئی ٹی بی پی کے ٹہری کیمپ،میں تعینات ہیں جو دارالحکومت میں اندرونی حفاظت  کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں۔دو اہلکاروں کو ۴۳؍صفدر جنگ اسپتال میں اور۴۱؍آئی ٹی بی پی اہلکار سی اے پی ایف ریفرل اسپتال،گریٹر نوئیڈا میں داخل ہیں۔ اتنا ہی نہیں کانٹیکٹ ٹریسنگ  کے بعد اس یونٹ   کے مزید ۷۶؍جوانوں کو آئی ٹی بی پی کے چھاولا قرنطینہ  مرکز میں الگ رکھا گیا ہے۔
 اس کے علاوہ روہنی میں دہلی پولیس  کے ساتھ لاء اینڈ آرڈر کے لئے  تعینات کی گئی ایک آئی ٹی بی پی کمپنی کے دو جوانوں کا پہلے کورونا ٹیسٹ  پازیٹیو آیاتھا، جس کے بعد انہیں ایمس  جھجر  میں داخل کروایا گیا ہے۔اس کمپنی کے باقی ۹۱؍ جوانوں کو بھی آئی ٹی بی پی چھاولا  میں قرنطینہ  میں رکھا گیا ہے اور ان کے نمونے  لئے جا چکے ہیں۔ فی الحال ان کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
 اس دوران آئی ٹی بی پی نے سی اے پی ایف  ریفرل اسپتال گریٹر نوئیڈا میں کورونا متاثرہ جوانوں کا علاج شروع کردیا  ہے۔کہا جا رہا ہے کہ ۲۰۰؍ بستروں والا یہ اسپتال  اب کورونا وائرس  سے متاثرہ جوانوں کے علاج کےلئے مختص کر دیا گیا  ہے۔ابھی اس میں آئی ٹی بی پی اور بی ایس ایف کےکل ۵۲؍  جوان داخل کئے گئے  ہیں ۔ان کا طے میڈیکل پروٹوکول کے مطابق علاج کیا جارہا ہے اور دیکھ بھال کی جارہی ہے۔
مرکزی مسلح پولیس دستے کے ماہر ڈاکٹر ان کا علاج کررہے ہیں۔اسپتال میں سبھی ضروری  آلات اور وسائل مہیا ہیں۔ساتھ ہی کانٹیکٹ ٹریسنگ تیز کردی گئی ہے اور رابطے میں آئے لوگوں کے نمونے کی جانچ بھی جارہی ہے۔ تاکہ ان سے ملاقات کرنے والوں میں اگر یہ وائرس پھیلا ہو تو انہیں بھی قرنطینہ میں رکھا جائے یا ان کا علاج کیا جائے۔ 
انڈین آرمی کے جوان بھی متاثر
 ان کے علاوہ ہندستانی فوج( انڈین آرمی) کے ریسرچ اینڈ ریفرل اسپتال کے کینسر  محکمے میں ۲۴؍ مریض کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں اور انہیں فوج کے دہلی کینٹ واقع بیس اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔فوج کے مطابق متاثرہ پائے گئے مریضوں میں ملازت  سے وابستہ افراد کے علاوہ اور ریٹائر ملازمین اور ان پر انحصارکرنے والے دیگر افراد شامل ہیں۔  یعنی یہ سارے مریض انڈین آرمی کے جوان نہیں ہیں۔    ابھی تک اسپتال  کے کسی بھی طبی عملہ یا دیگر عملے میں کورونا وائرس کا انفیکشن نہیں پایا گیا ہے۔
       ذرائع کے مطابق اس سے پہلے فوج میں کورونا وائرس کے ۱۴؍ معاملے سامنے آ چکے ہیں جن میں سے ۵؍صحتیاب ہوکر کام پر لوٹ آئے ہیں۔ فی الحال اس بات کا اندازہ نہیں ہو سکا ہے کہ فوجی جوانوں میں  یہ وائرس کہاں سے آیا کیونکہ بیشتر جوان اپنے اپنے کنٹونمنٹ یا سرحد ہی پر تعینات ہوتے ہیں۔ ویسے امریکہ اور فرانس جیسے ممالک میں بھی فوجی جوانوں میں وائرس پایا گیا ہے  ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK