ایچ ایس بی سی انڈیا بھارت سروسیز پی ایم آئی کاروباری سرگرمی انڈیکس جولائی میں ۶۰ء۳؍ سے اگست میں بڑھ کر۶۰ء۹؍ ہو گیا۔ مارچ کے بعد سے یہ سب سے تیز رفتار توسیع ہے۔
EPAPER
Updated: September 05, 2024, 2:01 PM IST | New Delhi
ایچ ایس بی سی انڈیا بھارت سروسیز پی ایم آئی کاروباری سرگرمی انڈیکس جولائی میں ۶۰ء۳؍ سے اگست میں بڑھ کر۶۰ء۹؍ ہو گیا۔ مارچ کے بعد سے یہ سب سے تیز رفتار توسیع ہے۔
جولائی کے مقابلے اگست میں ہندوستان کے خدمات کے شعبے کی نمو میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں مارچ کے بعد سب سے تیزی سے توسیع دیکھی گئی۔ یہ معلومات ایک ماہانہ سروے میں دی گئی ہے۔
ایچ ایس بی سی انڈیا بھارت سروسیز پی ایم آئی کاروباری سرگرمی انڈیکس جولائی میں ۶۰ء۳؍ سے اگست میں بڑھ کر۶۰ء۹؍ ہو گیا۔ مارچ کے بعد سے یہ سب سے تیز رفتار توسیع ہے۔ اس کی بڑی حد تک پیداواری فوائد اور طلب کے مثبت رجحانات کی حمایت کی گئی۔ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (پی ایم آئی ) کی زبان میں ۵۰؍ سے اوپر اسکور کا مطلب سرگرمیوں میں توسیع اور۵۰؍ سے کم اسکور کا مطلب ہے سکڑاؤ۔ ایچ ایس بی سی کے چیف اکنامسٹ (انڈیا) پرنجول بھنڈاری نے کہاکہ ’’سروس سیکٹر میں تیزی سے کاروباری سرگرمیوں کی وجہ سے اگست میں ہندوستان کیلئے مجموعی پی ایم آئی میں مضبوط اضافہ ہوا۔ مارچ کے بعد سے یہ سب سے تیز رفتار توسیع تھی۔ یہ ترقی بنیادی طور پر نئے معاہدوں، خاص طور پر گھریلو معاہدوں میں اضافے کی وجہ سے ہوئی۔
قیمتوں کی بات کریں تو خام مال کی قیمت میں ۶؍ ماہ میں سب سے کم اضافہ ہوا، یہی رجحان مینوفیکچرنگ اور سروس دونوں شعبوں میں دیکھا گیا۔ اس کی وجہ سے اگست میں `آؤٹ پٹ قیمت کی افراط زر میں کمی واقع ہوئی۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوستان کی سروس اکنامی میں ٹیرف افراط زر کی مجموعی شرح معتدل رہی۔ ‘‘یہ نمو جولائی میں دیکھی گئی نمو کے مقابلے میں بھی سست تھی، حالانکہ تقرری کی رفتار جولائی کے مقابلے میں قدرے سست تھی۔ اگست کے سروے کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی سامان اور خدمات کی قیمتیں جولائی کے مقابلے میں کم بڑھی ہیں۔ دونوں مینوفیکچرنگ کمپنیوں اور ان کے سروس ہم منصبوں نے اگست میں لاگت کے دباؤ میں کمی دیکھی۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ مجموعی افراط زر کی شرح ۶؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔