امریکی ٹیرف کے بعد چینی کمپنیوں نے بہت سی ہندوستانی کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 29, 2025, 11:20 AM IST | Agency | New Delhi
امریکی ٹیرف کے بعد چینی کمپنیوں نے بہت سی ہندوستانی کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔
امریکہ کی طرف سے عائد بھاری محصولات کی زد پر آنے والی چین میں مقیم کچھ کمپنیاں اب اپنے امریکی صارفین کے آرڈرس کو پورا کرنے اور عالمی تجارتی جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت کو پہنچنے والے بڑے جھٹکے کے درمیان ہندوستانی برآمد کنندگان سے رابطہ کر رہی ہیں۔
بلومبرگ نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ گوانگزو میں جاری کینٹن میلے (دنیا کا سب سے بڑا تجارتی میلہ) میں چینی کمپنیوں نے بہت سی ہندوستانی کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ایف آئی ای او) کے ڈائریکٹر جنرل اجے سہائے نے ایک انٹرویو میں کہا کہ چینی کمپنیوں نے ہندوستانی فرمس کو اپنے امریکی صارفین کو سامان فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔ بدلے میں ہندوستانی کمپنیاں چینی کمپنیوں کو فروخت سے حاصل ہونے والے منافع پر کمیشن دیں گی۔
امریکہ کو زیادہ تر چینی برآمدات اب ۱۴۵؍ فیصدتک کے ٹیرف کے تابع ہیں۔ اس کے مقابلے میں ہندوستان سے امریکہ بھیجے جانے والے سامان پر فی الحال۱۰؍ فیصد ٹیکس ہے، جسے جولائی میں بڑھا کر۲۶؍ فیصد کیا جا سکتا ہے اگر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۹۰؍ دن کی پابندی کے بعد اپنی باہمی ٹیرف پالیسی کو نافذکرتے ہیں۔
جب ٹرمپ کے پہلے دور میں چینی برآمد کنندگان کو محصولات کا سامنا کرنا پڑا تو بہت سی کمپنیوں نے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک جیسے کہ ویتنام کا رخ کیا۔ کچھ نے وہاں کارخانے لگائے جبکہ کچھ نے اپنا سامان تھائی لینڈ جیسے ممالک کے راستے امریکہ بھیجا تاہم اس بار ٹرمپ نے ویتنام جیسے ممالک پر۴۶؍ فیصد کا جوابی ٹیرف بھی لگا دیا ہے۔ ایسے میں ہندوستانی برآمد کنندگان کے پاس یہ موقع ہے کہ مزید آرڈر جو امریکہ کو بھیجے جا رہے تھے اب ان کی طرف منتقل ہو سکتے ہیں۔
سہائے کے مطابق زیادہ تر سوالات ہینڈ ٹولز، الیکٹرانکس اور گھریلو آلات جیسے شعبوں سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ کچھ امریکی صارفین مستقبل میں ہندوستانی سپلائرس کے ساتھ براہ راست بات چیت شروع کر سکتے ہیں۔ سہائے نے یہ بھی کہا کہ چینی کمپنیوں کو دیئے جانے والے کمیشن کا فیصلہ خریداروں اور سپلائرس کے درمیان گفتگو کے ذریعے کیا جائے گا۔
جالندھر میں مقیم اوئے کے ٹولز، جو ہینڈ ٹولز جیسے ڈراپ فورج ہتھوڑے اور کولڈ اسٹیمپ مشینیں تیار کرتی ہے، امریکی مارکیٹ کی فراہمی کیلئے امریکی کمپنیوں اور چین میں مقیم چینی کمپنیوں دونوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ اوئے کے ٹولس کے ایکسپورٹ آفیسر سدھانت اگروال نے کہاکہ ’’تقریباً ۴؍ سے۵؍ کمپنیوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے۔ ان کے پاس برقرار رکھنے کیلئے ایک برانڈ نام ہے، اس لئے انہیں اپنے صارفین کو سروس فراہم کرنی ہوگی۔‘‘