Inquilab Logo

انڈونیشیا: زلزلہ زدہ علاقے میں خوف کا ماحول

Updated: November 24, 2022, 10:47 AM IST | Agency | Jakarta

چٹان کھسکنے کے حادثے میں سیانجور کے ایک گاؤں کا نام و نشان مٹ گیا ، ۴۰؍ افراد اب بھی لاپتہ ہیں ، تیسرے دن بھی لاپتہ افراد کی تلاش جاری رہی ، مرکزی زلزلے کے بعد۱۴۰؍ جھٹکے محسوس کئے گئے ۔ تقریبا ً ۸۰؍ اسکولوں کو نقصان پہنچا

A man stands a picture of helplessness near his destroyed house in Sianjur. Picture:AP/PTI
سیانجورمیں اپنے تباہ مکان کے قریب ایک شخص بے بسی کی تصویر بنا ہوا ہے۔ تصویر :اےپی / پی ٹی آئی

انڈونیشیا کے مغربی جاوا کے پہاڑی علاقے میں  آنے والے زلزلے کے بعد اب بھی  زلزلے  کے جھٹکے محسو کئے جارہے ہیں  جس سے خوف کا ماحول ہے ۔  اس درمیان بدھ کو خبر لکھے جانے تک  تیسرے دن بھی  لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ اب بھی ۴۰؍ افراد لاپتہ ہیں۔   اس سلسلے میں مغربی جاوا کے گورنر رضوان کامل  نےبتایا کہ پیر کو زلزلے کے بعد سے اس علاقے میں تقریباً ۱۴۰؍ جھٹکے محسوس کئے گئے ۔  مقامی آبادی زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے اب بھی خوف میں ہے۔ امدادی کارکن بھی خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زلزلے کے جھٹکے اب بھی آ رہے ہیں۔امیدہے کہ یہ جمعہ تک بند ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہم تلاش اور  راحت پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے رابطہ کر رہے ہیں،کیونکہ بہت سے لوگ اب بھی دور دراز پہاڑی علاقوں میں لاپتہ ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ بچوں سمیت کم از کم۲۷۱؍ افراد ا کی موت  ہو چکی ہیں۔ تقریباً ۴۰؍افراد لاپتہ ہیں اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن میں تیزی  لانے کیلئے سیکڑوں اہلکاروں کو سیانجور بھیجا گیا ہےلیکن ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور مسلسل جھٹکوں کی وجہ سے ان کے کام میں  دشواری ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایاکہ ریسکیو ٹیم اب بھی پیدل اور موٹر سائیکل کے ذریعے اپنا راستہ طے کررہی ہیں۔ سڑکیں قابل رسائی نہیں ہیںلیکن متاثرین کو اسپتال لے جانے کیلئے ان کے پاس ہیلی کاپٹر بھی  ہیں ، ان کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ واضح رہے کہ گھنی  آبادی والے قصبے  سیانجور کے قریب پیر کی دو پہر۵ء۶؍ شدت کا زلزلہ آیا تھا  جس کی وجہ سے سیکڑوں عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ دیو اریں اور چھتیں گرنے سے متعدد افراد ملبے میں پھنس گئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ  علاقے کے تقریباً ۸۰؍ اسکول  متاثر ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر بچے ہیں کیونکہ زلزلے کے وقت بچے اسکول میں تھے۔ گورنر نے بتایا کہ کم از کم۵۸؍ ہزار افراد  کو نکال لیا گیا ہے۔علاقے کے آس پاس درجنوں پناہ گزیں کیمپ بنائے گئے ہیں۔  قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق زلزلے سے  ۲۲؍ہزار مکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔   اس دوران  چٹان کھسکنے کا حادثہ ہوا جس سے  مغربی جاوا کے علاقےکا ایک گاؤں صفحۂ ہستی سے مٹ گیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK