اس سہ ماہی میں کمپنی کی کل آمدنی۷ء۶؍ فیصد بڑھ گئی ہے ، ۳۸؍ ہزار۸۲۱؍کروڑ روپے سے بڑھ کر۴۱؍ ہزار ۷۶۴؍ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔
EPAPER
Updated: January 17, 2025, 12:59 PM IST | Agency | Mumbai
اس سہ ماہی میں کمپنی کی کل آمدنی۷ء۶؍ فیصد بڑھ گئی ہے ، ۳۸؍ ہزار۸۲۱؍کروڑ روپے سے بڑھ کر۴۱؍ ہزار ۷۶۴؍ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی انفوسس لمیٹڈ کا رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی خالص منافع۴ء۱۱؍ فیصد بڑھ کر۶؍ ہزار ۸۰۶؍ کروڑ روپے ہو گیا جو پچھلے مالی سال کی اسی سہ ماہی میں۶؍ ہزار ۱۰۶؍کروڑ روپے تھا۔کمپنی نے جمعرات کو ایک ریگولیٹری فائلنگ میں کہا کہ اسے مالی۲۵-۲۰۲۴ء کی اکتوبر-دسمبر سہ ماہی میں۶؍ ہزار ۸۰۶؍کروڑ روپے کا مجموعی خالص منافع ہوا جو کہ مالی سال ۲۴-۲۰۲۳ءکی اسی سہ ماہی میں۶؍ ہزار ۱۰۶؍ کروڑ روپے کے مقابلے میں۱۱ء۴؍ فیصد زیادہ ہے۔ کمپنی کو رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں ۴ء۶؍ فیصد کے اضافے کے ساتھ۶؍ ہزار ۶۵؍کروڑ روپے کا خالص منافع ہوا۔
کمپنی نے بتایا کہ زیر جائزہ مدت کے دوران اس کی کل آمدنی۷ء۶؍ فیصد بڑھ گئی اور۳۸؍ ہزار۸۲۱؍کروڑ روپے سے بڑھ کر۴۱؍ ہزار ۷۶۴؍ کروڑ روپے ہوگئی۔ اسی طرح مالی سال ۲۵-۲۰۲۴ءکی دوسری سہ ماہی میں اس کی کل آمدنی صرف۱ء۹؍ فیصد کے اضافے کے ساتھ ۴۰؍ ہزار ۹۸۶؍کروڑ روپے رہی تھی۔
انفوسس نے حال ہی میں اپنی مالیاتی اور اسٹریٹجک کامیابیوں کے ساتھ ساتھ کئی نئی شراکتوں کا اعلان کیا ہےجو اسے عالمی ٹیکنالوجی اور اختراع کے مرکز میں اہم مقام دلاتے ہیں۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) سلیل پاریکھ نے کہا، ’’ہماری آمدنی میں اضافہ اور آپریٹنگ مارجن، یہاں تک کہ کمزور سہ ماہی میں بھی ہماری ڈیجیٹل پیشکشوں، مارکیٹ کی پوزیشن اور اسٹریٹجک اقدامات کی کامیابی کی عکاسی کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ،’’ کمپنی اے آئی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی انٹرپرائز اے آئی صلاحیتوں کو مضبوط کر رہی ہے جس کیلئے صارفین کی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔‘‘
انفوسس کے سی ایف او جیئش سنگھراجکا نے کہا ،’’ کمپنی نے آمدنی میں اضافہ اور آپریٹنگ مارجن کی توسیع کے ساتھ سالانہ خالص منافع میں ۱۱ء۴؍ فیصد اضافہ حاصل کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا ،’’ رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں۱۵۷؍ فیصد کا خالص منافع کیش کنورژن کمپنی کی مضبوط مالی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔ کمپنی نے توانائی کی منتقلی اور پائیداری کو فروغ دینے کیلئے رائن انرجی سے معاہدہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کم کاربن اور جوہری سے پاک معیشت کیلئے جرمنی کی کوششوں کو تیز کرنا ہے۔ ‘‘