وزیر نرملا سیتا رمن نے ہدایت دی اور مشرقی خطے کے۸؍ علاقائی دیہی بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جس میں ۴؍ ریاستوں کا احاطہ کیا گیا۔
EPAPER
Updated: December 01, 2024, 1:05 PM IST | Agency | Patna
وزیر نرملا سیتا رمن نے ہدایت دی اور مشرقی خطے کے۸؍ علاقائی دیہی بینکوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جس میں ۴؍ ریاستوں کا احاطہ کیا گیا۔
مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نے یہاں مشرقی خطے کے۸؍ علاقائی دیہی بینکوں (آر آر بی) کی کارکردگی کا جائزہ لیا جس میں ۴؍ ریاستوں بہار، جھارکھنڈ، ادیشہ اور مغربی بنگال کا احاطہ کیا گیا اور ان بینکوں کو نچلی سطح پر زرعی قرض کی تقسیم کو بڑھانے کی ہدایت دی۔
اس میٹنگ میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری، مالیاتی خدمات محکمہ کے سکریٹری ایم ناگراجو، آر بی آئی ای ڈی، آر آر بی اور اسپانسر بینکوں کے چیئرمین موجود تھے۔ نبارڈ اور سڈبی کے نمائندوں اور شریک ریاستوں کے سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ میں ۸؍ علاقائی دیہی بینکوں نے شرکت کی اور اس میں کاروباری کارکردگی کو بہتر بنانے، ڈجیٹل ٹیکنالوجی کی خدمات اور زراعت اور مائیکرو اور چھوٹے پیمانے کی صنعتوں سے متعلق سرگرمیوں میں کاروباری ترقی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دیہی معیشت کو سہارا دینے میں علاقائی دیہی بینکوں کے اہم کردار کے مدنظر وزیر خزانہ نے علاقائی دیہی بینکوں سے درخواست کی کہ کہ وہ اپنے اسپانسر بینکوں کے فعال تعاون سے حکومت ہند کی مختلف فلیگ شپ اسکیموں جیسے پی ایم مدرا یوجنا، پی ایم وشوکرما وغیرہ کے تحت ساتھ قرض کی تقسیم میں اضافہ کریں۔
دوسری طرف کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس (سی جی اے) کی طرف سے جمعہ کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مرکزی حکومت کا رواں مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء کے اپریل سے اکتوبر کی مدت کیلئے مالیاتی خسارہ۷ء۵۰؍ لاکھ کروڑ روپے رہا، جو کہ پورے سال کے بجٹ کے تخمینہ سے ۴۶ء۵؍ فیصد کے برابر ہے۔
مالی سال ۲۴۔ ۲۰۲۳ءکی اپریل سے اکتوبر کی مدت کے دوران مالیاتی خسارے (کل وصولیاں اور کل اخراجات) کے درمیان فرق ۸ء۰۳؍لاکھ کروڑ روپے تھا۔
سی جی اے کے اعداد و شمار کے مطابق موجودہ مالی سال میں اپریل تا اکتوبر کی مدت کے دوران مرکزی حکومت کی مجموعی وصولیاں ۱۷۲۳۰۷۴؍ کروڑ روپے اور کل اخراجات ۲۴۷۳۸۹۸؍ کروڑ روپے رہے۔
مالیاتی خسارے کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے، آئی سی آر اے کی چیف اکنامسٹ ادیتی نائر نے کہاکہ ’’مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ءکے اپریل سے اکتوبر میں مرکز کی خالص ٹیکس آمدنی (ٹیکس کے علاوہ دیگر منتقلی) میں سال بہ سال ۰ء۲؍ فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے۔ آر بی آئی ڈیویڈنڈ کی وجہ سے غیر ٹیکس محصولات میں ۵۰؍ فیصد اضافہ، آمدنی کے اخراجات میں معمولی۸ء۷؍ فیصد اضافہ اور سرمایہ کے اخراجات میں ۱۴ء۷؍ فیصد کی کمی آئی۔ رواں مالی سال کے پہلے ۷؍ مہینوں کے لیے حکومت کا سرمایہ خرچ۴ء۷؍ لاکھ کروڑ روپے یا سالانہ ہدف کا۴۲؍ فیصد رہا۔