مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے کئے گئے انتہائی توہین آمیز تبصرے کی وجہ سے ملک میں بھونچال آ گیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 10:20 AM IST | New Delhi
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے کئے گئے انتہائی توہین آمیز تبصرے کی وجہ سے ملک میں بھونچال آ گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے حوالے سے کئے گئے انتہائی توہین آمیز تبصرے کی وجہ سے ملک میں بھونچال آ گیا ہے۔ دلت برادری میں تو سخت غم و غصہ ہے ہی لیکن اپوزیشن لیڈران نے ان کے خلاف محاذ قائم کردیا ہے۔ دلت تنظیموں نے ملک کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے امیت شاہ کا پتلا پھونکا جبکہ کچھ جگہوں پر کانگریس پارٹی کی طلبہ تنظیموں اور خود کانگریس کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے امیت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ یہ تنازع اتنا بڑا ہوگیا ہے کہ اب حکومت سے سنبھالے نہیں سنبھل رہا ہے۔ حالانکہ وزیر اعظم مودی خود امیت شاہ کے دفاع میں اترے لیکن دن بھر میں جیسے جیسے ان کے بیان کا ویڈیو وائرل ہوتا رہا امیت شاہ کے خلاف ناراضگی میں اضافہ ہوتا رہا ۔ اب عالم یہ ہے کہ بی جے پی اور حکومت کی جانب سے مسلسل صفائی پیش کی جارہی ہے اور دھیان بھٹکانے کے لئے کانگریس پر مسلسل حملے بھی کئے جارہے ہیں لیکن یہ تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
اس ضمن میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے امیت شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ پر سخت ترین حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئین کے متعلق پارلیمنٹ میں بحث کے دوران امیت شاہ نے بابا صاحب کے حوالے سے بہت ہی افسوسناک بات کہی ہے۔ بابا صاحب سبھی کیلئے محترم ہیں اور امیت شاہ نے ان کی توہین کی ہے۔ بی جے پی آئین کو نہیں مانتی ہے، یہ لوگ منو اسمرتی کی بات کرتے ہیں، یہی ان کی ذہنیت ہے۔ اس لئے ایسے شخص کو کابینہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہونا چاہئے۔‘‘ کانگریس صدر نے پریس کانفرنس کرکے امیت شاہ کی تقریر کے متنازع حصہ کا ویڈیو میڈیا کے سامنے رکھا اور کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک کے دلت ہیرو جو سب کے لئے قابل احترام ہیں ان کے متعلق ایسا توہین آمیز بیان دیا گیا۔ کھرگے نے کہا کہ شاہ کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چا ہئے۔جب امیت شاہ بابا صاحب کے بارے میں بات کر رہے تھے تو انہوں نے کہا کہ جتنی بار آپ امبیڈکر کا نام لیتے ہو، اتنی بار اگر آپ بھگوان کا نام لیں گے تو ۷؍ بار جنت میں جائیں گےیعنی بابا صاحب کا نام لینا گناہ ہے۔ اسی وقت میں نے ہاتھ اٹھایا تھا اور انہیں بولنے سے روکنے کی کوشش کی تھی لیکن مجھے موقع نہیں دیا گیا۔ اب جب انہیں اپنے بیان پر افسوس نہیں ہے تو ہم قطعی خاموش نہیں رہیں گے ۔
دریں اثناءلوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سمیت اپوزیشن کے کئی اراکین نے امیت شاہ کے خلاف پارلیمنٹ کے احاطہ میں احتجاج بھی کیا۔ راہل گاندھی نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’’منو اسمرتی کو ماننے والوں کو امبیڈکر جی سے تکلیف بے شک ہوگی ہی۔‘‘کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے کہاکہ ’’امبیڈکر جی نے محروموں اور مظلوموں کو حقوق دلانے کا کام کیا ہے۔ امیت شاہ ان کی عقیدت پر حملہ نہ کریں۔‘‘
معاملہ ہاتھ سے نکلتا دیکھ اور دلتوں کی ناراضگی سامنے آتے ہی وزیر داخلہ نے پریس کانفرنس کرکے صفائی پیش کی اور کانگریس پر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام لگایا۔ شاہ نے کہا کہ ’’میں ایسی پارٹی سے تعلق رکھتا ہوںجو خواب میں بھی ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کے بارے میں نہیں سوچ سکتی ۔ یہ کانگریس پارٹی ہے جو آزادی کے پہلے سے ہی امبیڈکر مخالف رہی ہے ۔ اسی لئے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے۔‘‘ وزیر اعظم مودی نے اس سے قبل کئی ٹویٹس کرکے امیت شاہ کے دفاع کی کوشش کی اور کہا کہ ’’ کانگریس کی بدنیتی پر مبنی مہم کا مقصد ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کرنا اور ان کے ماننے والوں کی دل آزاری کرنا ہے لیکن ہم کانگریس کو بے نقاب کرکے رہیںگے ۔‘‘