• Sun, 29 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انٹرن شپ اسکیم امیدواروں کا انتخاب اے آئی کے ذریعے

Updated: September 25, 2024, 4:04 PM IST | Agency | New Delhi

کارپوریٹ اداروں میں انٹرن شپ کی حکومت کی اسکیم کیلئے درخواست دینے کا عمل اکتوبر کے وسط سے شروع ہوگا۔

Under this scheme, the government`s target is to provide work experience in corporate organizations to one crore youth in 5 years. Photo: INN
اس اسکیم کے تحت حکومت کا ہدف ۵؍ سال میں ایک کروڑ نوجوانوں کو کارپوریٹ اداروں میںکام کا تجربہ فراہم کرنا ہے۔ تصویر : آئی این این

کارپوریٹ امور کی وزارت کے ذریعے چلائی جانے والی انٹرن شپ اسکیم کیلئے درخواست کا عمل اکتوبر کے وسط سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں اس اسکیم کیلئے اہل امیدواروں کا انتخاب مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس کے بعد ایک `غیر جانبدار کمیٹی درخواست دہندگان کا انتخاب کرے گی اور پھر کمپنیاں اپنی جگہ پر انٹرن شپ کیلئے اس فہرست میں سے درخواست دہندگان کا انتخاب کر سکتی ہیں ۔ کمیٹی میں حکومت اور صنعت کے نمائندے شامل ہوں گے۔ 
 ذرائع نے بتایا کہ `اسکیم کے تحت درخواستوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ ایسی صرف ایک کمیٹی بنائی جائے یا ایک سے زیادہ۔ کارپوریٹ امور کی وزارت گزشتہ تین سال کے دوران کارپوریٹ سماجی ذمہ داری(سی ایس آر) پر کیے گئے اخراجات کی بنیاد پر ٹاپ۵۰۰؍ کمپنیوں کی فہرست کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔ کمپنیاں اپنی خواہش کے مطابق اس اسکیم میں شامل ہوسکتی ہیں۔ 
 واضح رہےکہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے۲۳؍ جولائی کو پیش کردہ عام بجٹ میں انٹرن شپ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس کا مقصد روزگار کو فروغ دینا ہے۔ کمپنی امور کی وزارت ستمبر کے آخر تک اس اسکیم کیلئے پورٹل شروع کر سکتی ہے۔ 
 جب کمپنیاں پورٹل پر ڈالیں گی کہ وہ کتنے لوگوں کو انٹرن شپ فراہم کر سکتی ہیں، تب یہ ا سکیم درخواست دہندگان کیلئے کھول دی جائے گی۔ درخواستوں کو چھانٹتے وقت، وہ امیدوار جو درخواست دینے کے اہل نہیں ہیں، جیسے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ، سرٹیفائیڈ مینجمنٹ اکاؤنٹینٹ اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی) یا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ(آئی آئی ایم) سے ڈگریاں رکھنے والے افراد کو خارج کر دیا جائے گا۔ اگر درخواست گزار کے خاندان کا کوئی فرد انکم ٹیکس ادا کرتا ہے یا سرکاری ملازم ہے تو وہ بھی اس اسکیم کا اہل نہیں ہوگا۔ 
 ذرائع نے بتایا کہ کمپنیاں امیدواروں سے براہ راست رابطہ نہیں کر سکیں گی۔ جب امیدوار انٹرن شپ کیلئے درخواست دیں گے توکمیٹی درخواستوں کو شارٹ لسٹ کر کے کمپنیوں کو بھیجے گی۔ انٹرن کی ہر اسامی کیلئے۲؍ امیدواروں سے درخواستیں بھیجی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے بعد کمپنیاں اپنی ضرورت کے مطابق درخواست گزاروں کو منتخب یا مسترد کر سکتی ہیں۔ 
 حکومت کا مقصد انٹرن شپ اسکیم کے ذریعےآئندہ ۵؍ سال میں ایک کروڑ نوجوانوں کو ملک کی اعلیٰ کمپنیوں میں ملازمت کا موقع دے کر انہیں ہنر مند بنانا ہے۔ اسکیم کے تحت منتخب ہونے والے نوجوانوں کو حقیقی کاروباری ماحول میں ۱۲؍ماہ کا کام کرنے کا تجربہ ملے گا اور وہ مختلف پیشوں کو سمجھ سکیں گے۔ اس سے انہیں روزگار کے بہتر مواقع ملیں گے۔ مرکز ایسے امیدواروں کو ہر ماہ۵؍ ہزار روپے کا وظیفہ فراہم کرے گا۔ اس کے علاو ہ یکبارگی ۶؍ہزار روپے کی مالی امداد بھی دی جائے گی۔ 
 کمپنیوں کو تربیت کا خرچ خود برداشت کرنا پڑے گا اور وہ انٹرن شپ کے کل اخراجات کا۱۰؍ فیصد سی ایس آر فنڈ سےلے سکتی ہیں۔ کمپنیاں صرف اس صورت میں اس اسکیم کا حصہ بنیں گی جب وہ تیار ہوں گی۔ یہ اسکیم کمپنیوں کے لیے رضاکارانہ ہوگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK