بجٹ کے دوسرے دن شیئر مارکیٹ میں گراوٹ۔ سینسیکس۲۸۰ء۱۶؍ پوائنٹس گر کر ۸۰۱۴۸ء۸۸؍ اور نفٹی ۶۵ء۵۵؍ پوائنٹس کی کمی سے۲۴۴۱۳ء۵۰؍ پر آگیا۔
EPAPER
Updated: July 25, 2024, 1:30 PM IST | Mumbai
بجٹ کے دوسرے دن شیئر مارکیٹ میں گراوٹ۔ سینسیکس۲۸۰ء۱۶؍ پوائنٹس گر کر ۸۰۱۴۸ء۸۸؍ اور نفٹی ۶۵ء۵۵؍ پوائنٹس کی کمی سے۲۴۴۱۳ء۵۰؍ پر آگیا۔
عالمی منڈی میں گراوٹ کے درمیان مقامی سطح پر رواں مالی سال کے بجٹ میں کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی )میں اضافے سے مایوس سرمایہ کاروں کی فروخت کا اثر منگل کو بھی اسٹاک مارکیٹ پر رہا جس کی وجہ سے دونوں معیاری انڈیکس سینسیکس اور نفٹی مسلسل چوتھے دن گراوٹ پر بند ہوئے۔ بی ایس ای کا۳۰؍ حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس۲۸۰ء۱۶؍ پوائنٹس گر کر۸۰۱۴۸ء۸۸؍ پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی ۶۵ء۵۵؍ پوائنٹس کی کمی سے۲۴۴۱۳ء۵۰؍ پوائنٹس پر آگیا تاہم بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے برعکس درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں کے حصص میں زبردست خریداری ہوئی جس سے مارکیٹ مزید گرنے سے بچ گیا۔ اس عرصے کے دوران مڈ کیپ ۰ء۶۸؍ فیصد چھلانگ لگا کر۴۶۸۱۹ء۹۶؍ پوائنٹس اور اسمال کیپ ۱ء۹۱؍ فیصد چھلانگ لگا کر ۵۳۸۳۲ء۴۶؍ پوائنٹس پر پہنچ گئی۔
اس عرصے کے دوران بی ایس ای میں کل ملاکر ۴۰۰۸؍ کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہوا جن میں سے۱۰۹۴؍ میں گراوٹ اور۲۸۰۲؍ میں تیزی رہی جبکہ ۱۱۲؍ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح نفٹی کی۳۰؍ کمپنیوں میں فروخت ہوئی جبکہ۲۰؍ میں خریداری ہوئی۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے منگل کو پارلیمنٹ میں مالی سال۲۵۔ ۲۰۲۴ء کیلئے مودی حکومت کا عام بجٹ۳ء۰؍ پیش کیا، جس میں انہوں نے کیپٹل گین پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ خاص طور پر بجٹ میں ایکویٹی پر لانگ ٹرم کیپٹل گینز (ایل اے ٹی سی جی) ٹیکس کو۱۰؍ فیصد سے بڑھا کر ۱۲ء۵؍ فیصد کرنے اور ایکویٹی پر شارٹ ٹرم کیپٹل گینز (ایس ٹی سی جی) ٹیکس کو ۱۵؍ فیصد سے بڑھا کر ۲۰؍ فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
سرمایہ کاروں کو دوسرے دن بھی بجٹ کی یہ تجویز پسند نہیں آئی۔ اس کے نتیجے میں بی ایس ای کے ۴؍ گروپس میں فروخت ہوئی جبکہ باقی میں خریداری۔ اس عرصے کے دوران ایف ایم سی جی کے حصص میں ۰ء۲۳؍ فیصد، فائنانشل سروسیز میں ۰ء۲۴؍ فیصد، آٹو ۰ء۱۶؍ فیصد اور بینکنگ گروپ کے حصص میں ۰ء۹۶؍ فیصد کی کمی ہوئی جبکہ سی ڈی۰ء۸۹، انرجی۱ء۶۰، ہیلتھ کیئر۰ء۹۲، ٹیلی کام ۱ء۲۴ ، یوٹیلٹیز ۱ء۲۴، کنزیومر ڈیوربلز۱ء۰۷، آئل اینڈ گیس۱ء۶۹، پاور۱ء۲۴، ریئلٹیی ۰ء۷۴؍اور سروسیز گروپ کے حصص میں ۰ء۶۶؍ فیصد اضافہ ہوا۔