• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

رئیسی اوردیگرمتوفین کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی، جلوس جنازہ میں سوگواروں کا ازدحام

Updated: May 23, 2024, 10:43 AM IST | Tehran

تہران یونیورسٹی کے کیمپس میں  سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نمازجنازہ پڑھائی، یہاں  سےآزادی اسکوائر تک نکالے گئے جلوس جنازہ میں لاکھوں سوگواروں نے شرکت کی، آخری رسومات میں  شرکت اور تعزیت کیلئے ۶۵؍سے زائد ممالک کے سربراہان مملکت اور اعلیٰ حکام تہران پہنچے۔ صدررئیسی کو مشہد اور بقیہ مہلوکین کو ان کے آبائی شہر میں  سپرد خاک کیا جائے گا۔

The beating sea of the mourners in the funeral procession. Photo: PTI.
جلوس جنازہ میں سوگواروں کا ٹھاٹھیں  مارتا ہوا سمندر۔ تصویر:پی ٹی آئی۔

ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونیوالے ایرانی صدر ابرہیم رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سمیت دیگر کی نماز جنازہ تہران میں جمعرات کے روز ادا کردی گئی۔ ایران کی سرکاری خبررساں  ایجنسی’اِرنا‘ کی رپورٹ  کے مطابق تہران یونیورسٹی کیمپس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی جس میں لاکھوں سوگوار ایرانی عوام اور بڑی تعداد میں غیر ملکی مہمانوں نے شرکت کی۔ ایران بھر سےہزاروں غمزدہ افراد اپنے لیڈر کے آخری دیدار کیلئے تہران پہنچے۔ 
رپورٹ کے مطابق نماز جنازہ کے بعد شہداء کا جلوس جنازہ تہران یونیورسٹی سے شروع ہوا جس میں بڑی تعداد میں  سوگواران شریک ہوئے۔ ہرطرف انسانی سروں کا ٹھاٹیں  مارتا سمندر دکھائی دے رہا تھا۔ بیشتر افراد کے ہاتھوں  میں  صدر رئیسی اور دیگر مرحومین کی تصاویر اور پوسٹرز تھے۔ اس دوران رقت انگیز مناظر دیکھے گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قبل ازیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی میتیں طیارے کے ذریعے تبریز سے تہران لائی گئیں، ایئرپورٹ پر جاں بحق ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ ایرانی صدر کوجمعہ کو آبائی شہر مشہد میں امام علی رضا کے روضہ کے احاطہ میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ بدھ ۲۱؍ مئی کو ابراہیم رئیسی اور دیگر کی آخری رسومات کی ادائیگی کا سلسلہ تبریز سے شروع ہوا تھا۔ ہزاروں سوگوار شہری تبریز کی سڑکوں پر موجود تھے جہاں ایرانی حکام نے صدر رئیسی کے حوالے سے تقاریر کیں اور تمام افراد نے اس موقع پر ان کیلئے دعا بھی کی۔ اس موقع پر ایرانی شہریوں کے ہاتھوں میں رئیسی کی تصاویر تھیں۔ ایران کے مختلف شہروں میں صدر رئیسی سمیت جاں بحق ہونے والے افراد کے بینرز بھی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں۔ جمعرات کی شام کو منعقدہ تعزیتی تقریب میں ۶۵؍ممالک کے سربراہان مملکت اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ 
نماز جنازہ، تدفین اور تعریتی تقریب 
تہران یونیورسٹی کے وسیع و عریض کیمپس میں صبح کے وقت ہیلی کاپٹر حادثہ کے مہلوکین کی نماز جنازہ اداکی گئی۔ 
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی اور مہلوکین کے ورثاء سے ملاقات کرکے انہیں  تعزیت پیش کی۔ 
یہاں  سے جلوس جنازہ آزادی اسکوائرلے جایا گیاجس میں  لاکھوں  افراد شریک ہوئے۔ 
سہ پہر میں  رئیسی کی یاد میں  منعقدہ تعزیتی تقریب میں  ۱۵؍سے زائد سربراہان مملکت اور نمائندگان شریک ہوئے۔ 
جمعرات کی شام کوصدررئیسی کا جسدخاکی تدفین کیلئے ان کے آبائی شہر مشہد لے جایا گیا۔ 
دیگر مہلوکین کی تدفین بھی ان کے اپنے آبائی وطن میں  ہوگی۔ 
آخری رسومات میں شرکت کیلئے مختلف ممالک کے سربراہان تہران پہنچے
ایران کے صدرسید ابراہیم رئيسی اور ان کے ہمراہ جاں  بحق ہونے والی دیگر اہم شخصیات کی آخری رسومات میں شرکت کے لئے ۶۵؍ ملکوں کےسربراہان مملکت اور غیر ملکی حکام تہران پہنچ چکے ہیں۔ ارنا کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، ہندوستان کے نائب صدر جگدیپ دھنکڑ، امیر قطر، ترکمانستان کے قومی لیڈر، تیونس اور تاجکستان کے صدور، عراق، پاکستان، آرمینیا، قطراور آذربائيجان کے وزرائے اعظم، حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ، عراق روس، الجزائر، ازبکستان، قزاخستان اور لبنان کی پارلیمانوں کے سربراہان ان اہم غیر ملکی لیڈران اور حکام میں شامل ہیں۔ جو شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئيسی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کررہے ہیں۔ رئیسی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرکاری رسومات تہران میں ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کی میزبانی میں دن کے۲؍ بجے شروع ہوئیں۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق جلوس جنازہ کے اختتام پر متوفین کے تابوت کو مکمل پروٹوکول کے ساتھ تہران سمٹ ہال منتقل کیا گیا جہاں ہندوستان، پاکستان، عراق، شام، آذر بائیجان، افغانستان، سری لنکا، کمبوڈیا، ملائیشیا، قطر، عمان، یمن، ترکی، جاپان اور متعدد دیگر ممالک کے حکام، شنگھائی تعاون تنظیم، او آئی سی سمیت اعلی سطحی وفود نے شرکت کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK