اقوام متحدہ کی ایک خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ، یہ ذخیرے تہران نے اپنے جوہری مراکز کے قریب رکھے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 22, 2024, 1:50 PM IST | Agency | Washington
اقوام متحدہ کی ایک خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ، یہ ذخیرے تہران نے اپنے جوہری مراکز کے قریب رکھے ہیں۔
اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کی ایک خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر بین الاقوامی دباؤ کو نظر انداز کر کے افزودہ یورینیم کے ذخائر میں اضافہ کر لیا ہے اور وہ جوہری ہتھیار کیلئے درکار افزودگی سے بہت قریب ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۲۶؍ اکتوبر میں ایران کے پاس یورینیم کا ذخیر پایا گیا ہے وہ اگست میں موجود اس کے ذخیرے سے ۱۷ء۶؍ کلو گرام زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ جوہری ہتھیار کیلئے ۹۰؍ فی صد تک افزودہ یورینیم درکار ہوتا ہے، جبکہ ۶۰؍فی صد افزدوگی کو جوہری سطح تک لےجانا تکنیکی طور پر زیادہ مشکل نہیں ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران نے یورینیم کا یہ ذخیرہ اپنے جوہری پروگراموں کے مراکز کے قریب ہی رکھا ہے۔ یعنی اس کا استعمال جوہری توانائی کیلئے ہو سکتا ہے جس کے تعلق سے عالمی برداری کو تشویش ہے۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ مہینوں میں غزہ جنگ کے پس منظر میں اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے کے خلاف میزائل سے حملے کئے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیل ایک عرصے سے ایران پر حملے کا متمنی رہا ہے لیکن امریکہ نے کبھی تل ابیب کے اس مطالبے پر توجہ نہیں دی کیونکہ اسے معلوم ہے کہ ایران کسی بھی حملے کا جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے جو اسرائیل کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔