زیارت پر جانے کیلئے مہینوں پہلے ویزا ،ہوٹل اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ بک کئے تھے اور دفتر سے چھٹی بھی لی تھی لیکن جنگ سے حالات بگڑ گئے۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 11:26 AM IST | Asif Rizvi | Mumbai
زیارت پر جانے کیلئے مہینوں پہلے ویزا ،ہوٹل اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ بک کئے تھے اور دفتر سے چھٹی بھی لی تھی لیکن جنگ سے حالات بگڑ گئے۔
ایران اسرائیل جنگ کے سبب محرم اور یوم عاشور کے موقع پر ایران/ عراق کی زیارت پرجانے والے ممبئی میں مقیم کئی زائرین اور ٹور آپریٹرز گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ کیونکہ انہوں نے مہینوں قبل زیارت پر روانگی کی منصوبہ بندی شروع کر دی تھی، ویزے، نقل و حمل اور رہائش وغیرہ کیلئے پہلے سے بکنگ کر لی یہاں تک کے دفتر سے چھٹی بھی لے لی تھی لیکن جنگ کے سبب حالات تشویشناک ہو گئے ہیں۔ وہ امید کر رہے کہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کم ہو جائے۔
باندرہ کے ایک ایونٹ مینجمنٹ پروفیشنل علی سید(۲۷)نے کہاکہ ’’میں ۲۰۲۲ءسے محرم کے دوران عراق اور ایران کا دورہ کر رہا ہوں، امسال بھی میں اور میرے ۱۲؍ سے زیادہ دوست جانا چاہتے تھے اور ہم نے اپنے ویزے کیلئے اپنے کاغذات مئی میں بھیجے تھے اور ٹکٹ اور ویزا پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں۔ جب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی شروع ہوئی ہے، ہم تشویش میں مبتلا ہیں۔ ہمارے لئے ۲۶؍ جون کی رات کے ٹکٹ بک ہو چکے ہیں اور امید ہے کہ سب کچھ جلد ہی ٹھیک ہوجائے گا۔ ‘‘
ممبئی کی ایک ٹریول کمپنی علیکو ٹورز کے ڈائریکٹرابوالحسن خان، جو عراق اور ایران کے متعدد شہروں میں زائرین کیلئے انتظام کرتے ہیں، نے نمائندۂ انقلاب کو بتایاکہ ’’میرے پاس عاشورہ کیلئے تقریباً۴۵۰؍ لوگوں کی بکنگ ہے جن میں سے زیادہ تر ممبئی سے ہیں۔ ان میں نوجوان، نوعمر، بزرگ شہری اور بچے بھی شامل ہیں۔ متعدد زائرین ۲۶؍جون کی رات شہر سے ایران اور عراق کیلئے روانہ ہونا ہےلیکن جنگ کے باعث فضائی پٹی بند کر دی گئی ہے اور فی الوقت سب کچھ روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری کمپنی عموماً ایران عراق میں محرم اور عراق کے کربلا میں عاشورہ کی تیاریاں کم از کم تین ماہ قبل شروع کر دیتی ہیں۔ چونکہ محرم کے دوران خاص طور پر کربلا جانے والے لاکھوں لوگ ہوتے ہیں، اس لئے ہوٹل اور ٹرانسپورٹ پہلے سے بک ہوتے ہیں۔ ہر چیز کی منصوبہ بندی اور بکنگ کی جا چکی ہے۔ عاشورہ کیلئے عراق جانے کا پورا سال انتظار کیا جاتا ہے، اسی لئے ہم دعا کر رہے ہیں کہ جنگ بند ہو جائے۔ ‘‘
تاجرشعیب سید(۳۱) نے جذباتی انداز میں کہاکہ ’’میں، ۴۰؍ ساتھیوں کیساتھ محرم میں عراق جانے والا ہوں، سبھی نےچھٹی لی ہے، لیکن اب امریکی حملے نے ہمیں پریشان کر دیا ہے۔ ‘‘ سفر عشق ٹورز چلانے والے سید وصی محمد نے بتایاکہ ’’میرے پاس تقریباً۶۰؍زائرین کی بکنگ ہے اور تمام چیزیں تیار ہیں۔ ان کے ہوائی ٹکٹ بک ہو چکے ہیں ، ویزے مل چکے ہیں اور عراق میں رہائش کیلئے تمام جگہیں پہلے سے بک کر رکھی ہیں۔ ‘‘ سجاد اقبال حسین (۳۰)نے کہا کہ ’’مَیں ۶؍ سال سے مقدس کربلا جانے کا انتظار کر رہا ہوں۔ جب اپنا ویزہ اور ٹکٹ دیکھا تو میری آنکھوں میں آنسو آگئے لیکن موجودہ صورتحال پر مجھے اپنے وطن میں عاشورہ منانا پڑے گا۔ ‘‘